• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

چراغ تلے اندھیرا … خضرکلاسرا

webmaster by webmaster
نومبر 30, 2016
in کالم
0
چراغ تلے اندھیرا   …   خضرکلاسرا
چراغ تلے اندھیرا
klasraa
خضرکلاسرا
pims-pakistan-institute-of-medical-sciencesسینٹ کمیٹی برائے کیبنٹ کے اجلاس میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اسلام آباد کی انتظا میہ کیساتھ ملاقات معمول کی بات بن چکی ہے ۔ھر بار ہسپتال انتظامیہ انوکھی واردات پر پردہ ڈالنے کیلئے تابعداری کی چادر لیکر کمیٹی کے ارکان کو” ماموں” بناتی ہے ۔ہمار ے اس بات

کی تصدیق سینٹر کلثوم پروین نے اجلاس کے دوران ہسپتال میں جاری اقرباپروی اورلوٹ مارکی کہانیوں کے بعد اپنے ردعمل میں کہی ۔ ان کاکہناتھا کہ ہسپتال انتظامیہ کمیٹی کو "ماموں” بنارہی ہے۔سینٹر صاحبہ نے تو یہاں تک بھی اپنا استحقاق استعمال کرتے ہوئے یہاں تک فرمایاکہ عدالت کیساتھ بھی بابو ہمارے جیسا ملتا جلتاسلوک کررہے۔ من پسندسٹاف کا ٹولہ اکٹھا کرکے ہسپتال کو ذاتی جاگیر بنایاجارہاہے ۔ادھر کمیٹی میں میرٹ کا ڈھونگ رچایاجاتاہے ۔سینٹر کامل علی آغا کا کہناتھا کہ پمز ہسپتال میں 6گروپ ایکدوسرے کو نیچا دکھانے میں مصروف ہیں او رعلاج معالج سے زیادہ توجہ مارا ماری پر دی جارہی ہے۔ادھر کمیٹی کے چیرمین سینٹر طلحہ محمود کا کہناتھا کہ ہسپتال کے اربوں روپے کے فنڈز کیلئے سارے طاقت لگائی جاتی ہے ۔سچی بات ہے کہ اب تو بحیثت صحافی ہم بھی اس بات کے عادی ہوگئے ہیں کہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں بھی سب چلتاہے،مخصوص گروہ ہسپتال میں اتنا طاقتور ہے کہ ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتاہے۔ان کا قلعہ مضبوط ہے۔اب کرپشن یوں بڑھ گئی ہے کروڑ وں کے سکینڈل کا انجام تحقیقات کے بعد اربوں روپے کی لوٹ مارپر جاپہنچتاہے ۔چراغ تلے اندھیرے جیسی صورتحال یوں چل رہی ہے کہ اسلام آبادکے دل میں واقع ہسپتال میں چوری سینہ زوری کیساتھ ہو رہی ہے ۔ اس بات کا تذکرہکوئی راقم الحروف نہیں کررہاہے بلکہ کمیٹی کے اجلاس میں موجود پمز کے بچوں کے ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹرراجہ امجد نے شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور پمز ہسپتال کے جاوید اکرم اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر الطاف کی موجودگی میں باآواز بلندکمیٹی کے چیرمین سینٹر طلحہ محمودکی اجازت کیساتھ یوں کیاہے کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں لیورٹرانسپلانٹ یونٹ میں 48 کروڑ روپے کی کرپشن کے علاوہ اس بات کا ذکر کیاکہ 18کروڑ روپے ٹائلوں پر خرچ کئے گئے ہیں ۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں لیورٹرانسپلانٹ یونٹ میں جون 2011 ء میں قائم کیاگیاتھا ،جس میں پہلی سرجری 2012ء میں ہوئی تھی لیکن سہولتوں میں کمی کیوجہ سے پہلی بار آپریٹ ہونیوالا ہی مریض مرگیاتھا۔یوں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں قائم کردہ لیورٹرانسپلاٹ یونٹ بند ہوگیاتھا۔ پیپلزپارٹی کی حکومت نے یونٹ کے قیام میں اس طرح دلچسپی نہیں لی تھی جتنی کہ اس پراجیکٹ کیلئے ضروری تھی ،یوں سب نے مال پر ہاتھ صاف کیے۔سینئرڈاکٹروں کا کہناہے کہ لیورٹرانسپلاٹ یونٹ کیلئے تجربہ کار ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف کا چناؤ میرٹ پر نہیں کیاگیاتھا ۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے سنیئر ڈاکٹر راجہ امجد نے اس بات کا انکشاف بھی کیاکہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں چھاتی کے کنیسر کے پراجیکٹ کو بھی مافیا کی طرف سے معاف نہیں کیاگیاہے ۔لوٹ مار کرنیوالوں یہاں بھی واردات ڈالی ہے مطلب خواتین کی ہیلتھ کیلئے بنائے گئے اہم منصوبہ کیلئے ابھی عمارت ہی نہیں بنی تھی کہ آلات کی پہلے خرید کرلی گئی اور پھر ظلم یوں کیاہے کہ مشینری کو ایسی جگہ رکھا گیاجوکہ اس کیلئے موزوں نہیں تھا۔ادھر کرپشن میں ملوث افراد موج میلہ کررہے ہیں جبکہ چھاتی کے کنیسر میں مبتلا خواتین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیاہے۔
سینٹ کمیٹی کو اس بات سے بھی آگاہ کیاگیاکہ شفاء انٹرنیشنل ہسپتال میں تقریبا 55 لاکھ روپے کیساتھ لیورٹرانسپلانٹ ہورہاہے لیکن ان اخراجات کو پورا کرنا عام آدمی کے بس میں نہیں ہے۔ادھر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز جوکہ سرکاری ہسپتال ہے اور عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے چلتاہے ۔اس میں کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود لیور ٹرانسپلانٹ کی سہولت عام شہریوں کو نہیں مل سکی ہے۔ادھر کمیٹی ارکان کے سامنے اس بات کا انکشاف بھی کیاگیاکہ ڈاکٹر عائشہ جوکہ ریڈلوجسٹ ہیں ،ان کو دیگر کافی سارے شعبوں میں موزوں تربیت نہ ہونے کے باوجود انچارج بنایاہواہے۔ڈاکٹر عائشہ کی طرف سے کونسی سائنس استعمال کی گئی ہے، اس کا انکشاف نہیں کیاگیا لیکن اتنا ضرورتھا کہ ان کو ہسپتال کے معاملات میں زیادہ اخیتارات کے سوال پر ڈاکٹر جاوید اکرم کے پاس کوئی معقول جواب نہیں تھا۔کمیٹی چیرمین سینٹر طلحہ محمود نے پمز ہسپتال کے بجٹ کے بارے میں پوچھا تو تھوڑی دیر خاموشی رہی ،پھر ایکدوسرے کے چہروں کی طرف دیکھنے کے بعد ڈاکٹر جاوید اکرم نے بتایاکہ ہسپتال کا کل بجٹ تین ارب چوراسی کروڑ روپے ہے لیکن ان کی اس بات کی نفی وزرات کیڈ کی ایک آفیسر نے یوں کہ پمز ہسپتال کا کل بجٹ چارارب روپے ہے ،اور شہید ذوالفقارعلی بھٹو کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے نو کروڑ روپے کی گرانٹ مل رہی ہے جبکہ یونیورسٹی کو جواپنی آمدنی ہورہی ہے ،وہ علیحدہ ہے ۔ اس کے باجود یونیورسٹی کیساتھ واردات یہ ہورہی ہے کہ بمطابق ڈاکٹر امجد شہید ذوالفقارعلی بھٹو یونیورسٹی کا ابھی تک رجسٹرار،کنڑولر اور دیگر عملہ کی تعنیاتی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔کمیٹی کے اجلاس میں ایک اور ڈاکٹر اعجاز صاحب نے میرٹ کی بالادستی کیلئے کمیٹی کے چیرمین سے اجازت طلب کرتے ہوئے ڈاکٹر عائشہ کو ان کے متعلقہ شعبہ میں آگاہی نہ ہونے کے باوجود انچارج بنایاگیاہے جبکہ وہ 10سال سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور انتظامیہ ان کو نظرانداز کررہی ہے۔لیگی حکومت جوکہ صحت کے شعبہ کو آسمان کی بلندیوں پر پہچانے کی دعویدار ہے لیکن پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں کرپشن اسکینڈلز کی بھرمار کے بعد تویوں لگتاہے کہ چراغ تلے اندھیرے کی صورتھال چل رہی ہے۔
Previous Post

لیہ ۔تھل جیسے علا قوں میں ڈرپ ایریگشن سسٹم کی ترویج وقت کا نا گزیر تقاضا ہے ۔ ظفر اللہ سندھو

Next Post

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے جی پی فنڈزکی کٹوتی میں اضافہ

Next Post

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے جی پی فنڈزکی کٹوتی میں اضافہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
چراغ تلے اندھیرا
klasraa خضرکلاسرا
pims-pakistan-institute-of-medical-sciencesسینٹ کمیٹی برائے کیبنٹ کے اجلاس میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اسلام آباد کی انتظا میہ کیساتھ ملاقات معمول کی بات بن چکی ہے ۔ھر بار ہسپتال انتظامیہ انوکھی واردات پر پردہ ڈالنے کیلئے تابعداری کی چادر لیکر کمیٹی کے ارکان کو" ماموں" بناتی ہے ۔ہمار ے اس بات
کی تصدیق سینٹر کلثوم پروین نے اجلاس کے دوران ہسپتال میں جاری اقرباپروی اورلوٹ مارکی کہانیوں کے بعد اپنے ردعمل میں کہی ۔ ان کاکہناتھا کہ ہسپتال انتظامیہ کمیٹی کو "ماموں" بنارہی ہے۔سینٹر صاحبہ نے تو یہاں تک بھی اپنا استحقاق استعمال کرتے ہوئے یہاں تک فرمایاکہ عدالت کیساتھ بھی بابو ہمارے جیسا ملتا جلتاسلوک کررہے۔ من پسندسٹاف کا ٹولہ اکٹھا کرکے ہسپتال کو ذاتی جاگیر بنایاجارہاہے ۔ادھر کمیٹی میں میرٹ کا ڈھونگ رچایاجاتاہے ۔سینٹر کامل علی آغا کا کہناتھا کہ پمز ہسپتال میں 6گروپ ایکدوسرے کو نیچا دکھانے میں مصروف ہیں او رعلاج معالج سے زیادہ توجہ مارا ماری پر دی جارہی ہے۔ادھر کمیٹی کے چیرمین سینٹر طلحہ محمود کا کہناتھا کہ ہسپتال کے اربوں روپے کے فنڈز کیلئے سارے طاقت لگائی جاتی ہے ۔سچی بات ہے کہ اب تو بحیثت صحافی ہم بھی اس بات کے عادی ہوگئے ہیں کہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں بھی سب چلتاہے،مخصوص گروہ ہسپتال میں اتنا طاقتور ہے کہ ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتاہے۔ان کا قلعہ مضبوط ہے۔اب کرپشن یوں بڑھ گئی ہے کروڑ وں کے سکینڈل کا انجام تحقیقات کے بعد اربوں روپے کی لوٹ مارپر جاپہنچتاہے ۔چراغ تلے اندھیرے جیسی صورتحال یوں چل رہی ہے کہ اسلام آبادکے دل میں واقع ہسپتال میں چوری سینہ زوری کیساتھ ہو رہی ہے ۔ اس بات کا تذکرہکوئی راقم الحروف نہیں کررہاہے بلکہ کمیٹی کے اجلاس میں موجود پمز کے بچوں کے ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹرراجہ امجد نے شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور پمز ہسپتال کے جاوید اکرم اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر الطاف کی موجودگی میں باآواز بلندکمیٹی کے چیرمین سینٹر طلحہ محمودکی اجازت کیساتھ یوں کیاہے کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں لیورٹرانسپلانٹ یونٹ میں 48 کروڑ روپے کی کرپشن کے علاوہ اس بات کا ذکر کیاکہ 18کروڑ روپے ٹائلوں پر خرچ کئے گئے ہیں ۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں لیورٹرانسپلانٹ یونٹ میں جون 2011 ء میں قائم کیاگیاتھا ،جس میں پہلی سرجری 2012ء میں ہوئی تھی لیکن سہولتوں میں کمی کیوجہ سے پہلی بار آپریٹ ہونیوالا ہی مریض مرگیاتھا۔یوں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں قائم کردہ لیورٹرانسپلاٹ یونٹ بند ہوگیاتھا۔ پیپلزپارٹی کی حکومت نے یونٹ کے قیام میں اس طرح دلچسپی نہیں لی تھی جتنی کہ اس پراجیکٹ کیلئے ضروری تھی ،یوں سب نے مال پر ہاتھ صاف کیے۔سینئرڈاکٹروں کا کہناہے کہ لیورٹرانسپلاٹ یونٹ کیلئے تجربہ کار ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف کا چناؤ میرٹ پر نہیں کیاگیاتھا ۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے سنیئر ڈاکٹر راجہ امجد نے اس بات کا انکشاف بھی کیاکہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں چھاتی کے کنیسر کے پراجیکٹ کو بھی مافیا کی طرف سے معاف نہیں کیاگیاہے ۔لوٹ مار کرنیوالوں یہاں بھی واردات ڈالی ہے مطلب خواتین کی ہیلتھ کیلئے بنائے گئے اہم منصوبہ کیلئے ابھی عمارت ہی نہیں بنی تھی کہ آلات کی پہلے خرید کرلی گئی اور پھر ظلم یوں کیاہے کہ مشینری کو ایسی جگہ رکھا گیاجوکہ اس کیلئے موزوں نہیں تھا۔ادھر کرپشن میں ملوث افراد موج میلہ کررہے ہیں جبکہ چھاتی کے کنیسر میں مبتلا خواتین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیاہے۔ سینٹ کمیٹی کو اس بات سے بھی آگاہ کیاگیاکہ شفاء انٹرنیشنل ہسپتال میں تقریبا 55 لاکھ روپے کیساتھ لیورٹرانسپلانٹ ہورہاہے لیکن ان اخراجات کو پورا کرنا عام آدمی کے بس میں نہیں ہے۔ادھر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز جوکہ سرکاری ہسپتال ہے اور عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے چلتاہے ۔اس میں کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود لیور ٹرانسپلانٹ کی سہولت عام شہریوں کو نہیں مل سکی ہے۔ادھر کمیٹی ارکان کے سامنے اس بات کا انکشاف بھی کیاگیاکہ ڈاکٹر عائشہ جوکہ ریڈلوجسٹ ہیں ،ان کو دیگر کافی سارے شعبوں میں موزوں تربیت نہ ہونے کے باوجود انچارج بنایاہواہے۔ڈاکٹر عائشہ کی طرف سے کونسی سائنس استعمال کی گئی ہے، اس کا انکشاف نہیں کیاگیا لیکن اتنا ضرورتھا کہ ان کو ہسپتال کے معاملات میں زیادہ اخیتارات کے سوال پر ڈاکٹر جاوید اکرم کے پاس کوئی معقول جواب نہیں تھا۔کمیٹی چیرمین سینٹر طلحہ محمود نے پمز ہسپتال کے بجٹ کے بارے میں پوچھا تو تھوڑی دیر خاموشی رہی ،پھر ایکدوسرے کے چہروں کی طرف دیکھنے کے بعد ڈاکٹر جاوید اکرم نے بتایاکہ ہسپتال کا کل بجٹ تین ارب چوراسی کروڑ روپے ہے لیکن ان کی اس بات کی نفی وزرات کیڈ کی ایک آفیسر نے یوں کہ پمز ہسپتال کا کل بجٹ چارارب روپے ہے ،اور شہید ذوالفقارعلی بھٹو کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے نو کروڑ روپے کی گرانٹ مل رہی ہے جبکہ یونیورسٹی کو جواپنی آمدنی ہورہی ہے ،وہ علیحدہ ہے ۔ اس کے باجود یونیورسٹی کیساتھ واردات یہ ہورہی ہے کہ بمطابق ڈاکٹر امجد شہید ذوالفقارعلی بھٹو یونیورسٹی کا ابھی تک رجسٹرار،کنڑولر اور دیگر عملہ کی تعنیاتی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔کمیٹی کے اجلاس میں ایک اور ڈاکٹر اعجاز صاحب نے میرٹ کی بالادستی کیلئے کمیٹی کے چیرمین سے اجازت طلب کرتے ہوئے ڈاکٹر عائشہ کو ان کے متعلقہ شعبہ میں آگاہی نہ ہونے کے باوجود انچارج بنایاگیاہے جبکہ وہ 10سال سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور انتظامیہ ان کو نظرانداز کررہی ہے۔لیگی حکومت جوکہ صحت کے شعبہ کو آسمان کی بلندیوں پر پہچانے کی دعویدار ہے لیکن پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں کرپشن اسکینڈلز کی بھرمار کے بعد تویوں لگتاہے کہ چراغ تلے اندھیرے کی صورتھال چل رہی ہے۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.