ڈی سی او لیہ اور چوک اعظم کے سنگین حل طلب مسائل
تحریر ۔۔ محمد عمر شاکر
رمضان المبارک کی آمد کیساتھ ہی ضلع لیہ میں سید واجد علی شاہ کو لیہ میں ڈی سی او تعینات کر دیا گیا قبل ازیں ضلع لیہ میں تعینات ڈی سی او لیہ رانا گلزار کو حکو مت پنجاب نے نواحی گاؤں میں زہریلی مٹھائی کھانے کے سبب تیس سے زائد افراد کی موت کا ذمہ دار گر دانتے ہوئے او ایس ڈی بنا دیا تھا رانا گلزار کے بعد عارضی چارج ڈاکٹر لبنی نذیر صاحبہ کو دیا گیا مگر ایک طرف ترقی کی خوشی اور دوسری طرف خاوند کی وفات کے غم سے محترمہ ڈی سی او ہاؤس کیمپ آفس تک ہی محدود رہی رمضان المبارک میں
ماضی کی روایات کے مطابق میری یہ کوشش رہی ہے کہ تراویح میں تلاوت کیے جانے والے قرآن پاک کی تفہیم اور اسلامی موضوعات پر لکھا جائے مگر کسی بھی آفیسر کی تعیناتی کے ابتدائی ایام انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں جس میں وہ کچھ کر گزرنے کا جزبہ رکھتا ہے جوں جوں وقت گزرتا جاتا ہے آفیسر اپنی ہزاررہا کوششوں کے باوجود کچھ کر گزرنے کے باوجود نہیں کر سکتا آفس چاپلوس ملازمین نام نہاد شرفاء فائلوں کے انبار اور ڈیوئل آئے سی کیساتھ ریوالنگ چئیر اور آخر کار ٹرانسفر آڈر کی گھمن گھیریوں میں آفیسر مکھڑی کے جالی کی طرح پھنس کر رہے جاتاہے
چوک اعظم کے مسائل سے قبل سابق ڈی سی او کو جس جرم میں او ایس ڈی بنایا گیا اس بابت توجہ دلانا چاہوں گا ضلع بھر میں چوالیس کے قریب بنیادی مراکز صحت ہیں ایک ایک مرکز صحت درجنوں چکوک اور ہزاروں افراد کو بلاامتیاز طبی سہولیات دینے کا ذمہ دار ہے ان بنیادی مراکز صحت میں ڈاکٹر زاور ماتحت عملے کے لئے رہائشی کواٹرز تعمیر کیے گئے ہیں مگر ڈاکٹر زرہائشی کواٹرز میں رہائش رکھنے کی بجائے ہزاروں افراد کو عطائی ڈاکٹرز حکیموں اور عاملوں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر ڈیوٹی ٹائم بھی بمشکل بنیادی مراکز صحت میں گزارتے ہیں تیس سے زائد معصوم بچوں کڑیل نوجوانوں اور بوڑھے افراد کی موت سے بڑھ کر کوئی بڑا سانحہ نہیں ہو سکتا اس ضمن میں عطائی ڈاکٹرز اور جعلی عاملوں کے سبب ان گنت افراد جان کی بازی ہار بیٹھے یا موذی لا علاج امراض کا شکار ہو گئے ہیں ڈی سی او لیہ بنیادی مراکز صحت رورل ہیلتھ سنٹرز کا معائنہ کریں ڈاکٹرز اور ماتحت عملے کو پابند بنائیں کہ رہائشی کواٹرز میں و ہ رہائش رکھیں اور ریاست کی ذمہ داری ہر فرد کوبلا امتیاز طبی سہولیات مہیا کریں
چوک اعظم کے حل طلب مسائل میں سر فہرست ڈویزنل پبلک سکول لیہ روڈ کا فنڈز کی عدم ادائیگی کی بناء پر ایک سال سے تعمیراتی کام رکا ہوا ہے اسے چالو کرانا ہے ڈی سی او ندیم الرحمن نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے چوک اعظم کے باسیوں کے دانش سکول کے مطالبے کو آراضی کی عدم دستیابی کی بناء پر ڈویزنل پبلک سکول کا میگا پراجیکٹ دیا تھا جو کہ تعمیر کے آخری مراحل میں ہے
چوک اعظم میں زیر زمین سیوریج بچھائی جا رہی ہے سیوریج میں دھڑلے سے ناقص مٹیریل کا استعمال ہو رہا ہے جس کی بناء پر ایک طرف تو زیر زمین پانی زہریلا ہو رہا ہے ہلکی سی بارش سے بھی ایم ایم روڈ پر تالاب بن جاتاہے ساحل کراچی سے شاہراہ ریشم تک جانے والی شاہراہ بند ہو جاتی ہے گندہ پانی عوام کے گھروں کمروں میں چلاجاتاہے
چوک اعظم جنرل بس اسٹینڈ میں کسی قسمی سہولیات نہ ہیں نجی ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے اندرون شہر اڈے آباد ہیں اندرون شہر بس اڈوں سے جہاں شہری زہریلے دھوئیں اور پریشر ہارنوں کے سبب نفسیاتی موذی امراض کا شکار ہو رہے ہیں وہیں ریاست کو بھی سالانہ لاکھوں روپے ریونیو کا بھی نقصان ہو رہا ہے جنرل بس اسٹینڈ پر دکانوں کی خالی جگہ اگر اگر مختلف دکانداروں اور خوانچہ فروشوں کو الاٹ کر دی جائے تو اس سے ماہانہ ریاست کو کرایہ کی مد میں اچھی بھلی آمدنی ہو سکتی ہے
پندرہ سال سے زائد عرصہ ہو گیا کہ مٹن مارکیٹ تیار ہے مگر قصاب مافیاء اندرون شہر برلب سڑک ریاست کے اندر ریاست بناء چند سیاسی شخصیات کی آشیر باد سے کر ایک طرف ناجائز تجاوزات میں اضافے کا سبب دوسری طرف گوشت کے پھٹوں پر جالیاں نہ ہونے کے سبب سر شام ہی کتے اور بلیاں ان پھٹوں پر بسیرا کر لیتے ہیں جبکہ گوشت پر ڈالے جانے والے پانی سے بازار میں تعفن پھیلتاہے گاڑیوں کے دھوئیں اور مٹی سے بھی گوشت صحت افزاء ہونے کی بجائے مضر صحت بن جاتاہے اگر مٹن مارکیٹ کو آباد کر دیا جائے تو اس کے اطراف میں سبزی اور فروٹ فروشوں کو بھی وافر جگہ میسر ہو گی جس سے شہریوں کو مضرصحت کی بجائے اچھا گوشت اور شہر میں ناجائز تجاوزات کا خاتمہ ہو گا مٹن مارکیٹ آباد ہونے سے ریاست کو لاکھوں روپے سالانہ آمدنی ہو گی
لیہ فتح پور روڈ بائی پاس ناقص مٹیریل اور عدم توجہ کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس سے آئے روز حادثات ہو رہے ہیں ملتان سے لیہ روڈ اور لیہ روڈ سے فتح پور روڈ تک بائی پاس کی تعمیر کی جانی بھی اشد ضروری ہے تاکہ حادثات سے بچا جا سکے
چوک اعظم اندرون شہر اور نواحی چکوک کو روازانہ پانچ سو سے زائد چنگ چی رکشے چلتے ہیں جن سے پچاس روپے سے سو روپیہ روزانہ مختلف افراد بھتہ لیتے ہیں اس سے مختلف کریمینل گروہ شہر میں بن رہے ہیں اگر ٹی ایم ایے اس ضمن میں رکشہ اسٹینڈ بنا کر سالانہ نیلامی پر دے دے تو لاکھوں روپے ماہانہ ٹی ایم اے لیہ کو آمدنی حاصل ہو سکتی ہے
شہر صفائی کی ابتر صورت احوال ہے خاکروب جو نوے کی دہائی میں بھرتی ہوئے تھے ابھی تک وہ ہی تعینات ہیں جبکہ شہر کی آبادی کے بڑھنے کیساتھ ساتھ خاکروب بھرتی نہیں کیے گئے جس کے سبب اندرون شہر کئی مقامات پر گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں
شہر میں کثیرالمنزلہ بغیر نقشہ حکومتی منظوری سے ناقص مٹیریل سے عمارتیں تعمیر ہو رہی ہیں جو کہ مستقبل میں کسی بھی حادثے کا سبب بن سکتی ہیں جس سے ناقابل تلافی جانی اور مالی نقصان ہو سکتاہے
ان مسائل کو ڈی سی او لیہ اپنی ترجیحات میں رکھتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر حل کرانے میں کردار ادا کریں تو اہلیان چوک اعظم سے دیرینہ حل طلب مسائل حل ہو سکتے ہیں
چوک اعظم کے مسائل سے قبل سابق ڈی سی او کو جس جرم میں او ایس ڈی بنایا گیا اس بابت توجہ دلانا چاہوں گا ضلع بھر میں چوالیس کے قریب بنیادی مراکز صحت ہیں ایک ایک مرکز صحت درجنوں چکوک اور ہزاروں افراد کو بلاامتیاز طبی سہولیات دینے کا ذمہ دار ہے ان بنیادی مراکز صحت میں ڈاکٹر زاور ماتحت عملے کے لئے رہائشی کواٹرز تعمیر کیے گئے ہیں مگر ڈاکٹر زرہائشی کواٹرز میں رہائش رکھنے کی بجائے ہزاروں افراد کو عطائی ڈاکٹرز حکیموں اور عاملوں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر ڈیوٹی ٹائم بھی بمشکل بنیادی مراکز صحت میں گزارتے ہیں تیس سے زائد معصوم بچوں کڑیل نوجوانوں اور بوڑھے افراد کی موت سے بڑھ کر کوئی بڑا سانحہ نہیں ہو سکتا اس ضمن میں عطائی ڈاکٹرز اور جعلی عاملوں کے سبب ان گنت افراد جان کی بازی ہار بیٹھے یا موذی لا علاج امراض کا شکار ہو گئے ہیں ڈی سی او لیہ بنیادی مراکز صحت رورل ہیلتھ سنٹرز کا معائنہ کریں ڈاکٹرز اور ماتحت عملے کو پابند بنائیں کہ رہائشی کواٹرز میں و ہ رہائش رکھیں اور ریاست کی ذمہ داری ہر فرد کوبلا امتیاز طبی سہولیات مہیا کریں
چوک اعظم کے حل طلب مسائل میں سر فہرست ڈویزنل پبلک سکول لیہ روڈ کا فنڈز کی عدم ادائیگی کی بناء پر ایک سال سے تعمیراتی کام رکا ہوا ہے اسے چالو کرانا ہے ڈی سی او ندیم الرحمن نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے چوک اعظم کے باسیوں کے دانش سکول کے مطالبے کو آراضی کی عدم دستیابی کی بناء پر ڈویزنل پبلک سکول کا میگا پراجیکٹ دیا تھا جو کہ تعمیر کے آخری مراحل میں ہے
چوک اعظم میں زیر زمین سیوریج بچھائی جا رہی ہے سیوریج میں دھڑلے سے ناقص مٹیریل کا استعمال ہو رہا ہے جس کی بناء پر ایک طرف تو زیر زمین پانی زہریلا ہو رہا ہے ہلکی سی بارش سے بھی ایم ایم روڈ پر تالاب بن جاتاہے ساحل کراچی سے شاہراہ ریشم تک جانے والی شاہراہ بند ہو جاتی ہے گندہ پانی عوام کے گھروں کمروں میں چلاجاتاہے
چوک اعظم جنرل بس اسٹینڈ میں کسی قسمی سہولیات نہ ہیں نجی ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے اندرون شہر اڈے آباد ہیں اندرون شہر بس اڈوں سے جہاں شہری زہریلے دھوئیں اور پریشر ہارنوں کے سبب نفسیاتی موذی امراض کا شکار ہو رہے ہیں وہیں ریاست کو بھی سالانہ لاکھوں روپے ریونیو کا بھی نقصان ہو رہا ہے جنرل بس اسٹینڈ پر دکانوں کی خالی جگہ اگر اگر مختلف دکانداروں اور خوانچہ فروشوں کو الاٹ کر دی جائے تو اس سے ماہانہ ریاست کو کرایہ کی مد میں اچھی بھلی آمدنی ہو سکتی ہے
پندرہ سال سے زائد عرصہ ہو گیا کہ مٹن مارکیٹ تیار ہے مگر قصاب مافیاء اندرون شہر برلب سڑک ریاست کے اندر ریاست بناء چند سیاسی شخصیات کی آشیر باد سے کر ایک طرف ناجائز تجاوزات میں اضافے کا سبب دوسری طرف گوشت کے پھٹوں پر جالیاں نہ ہونے کے سبب سر شام ہی کتے اور بلیاں ان پھٹوں پر بسیرا کر لیتے ہیں جبکہ گوشت پر ڈالے جانے والے پانی سے بازار میں تعفن پھیلتاہے گاڑیوں کے دھوئیں اور مٹی سے بھی گوشت صحت افزاء ہونے کی بجائے مضر صحت بن جاتاہے اگر مٹن مارکیٹ کو آباد کر دیا جائے تو اس کے اطراف میں سبزی اور فروٹ فروشوں کو بھی وافر جگہ میسر ہو گی جس سے شہریوں کو مضرصحت کی بجائے اچھا گوشت اور شہر میں ناجائز تجاوزات کا خاتمہ ہو گا مٹن مارکیٹ آباد ہونے سے ریاست کو لاکھوں روپے سالانہ آمدنی ہو گی
لیہ فتح پور روڈ بائی پاس ناقص مٹیریل اور عدم توجہ کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس سے آئے روز حادثات ہو رہے ہیں ملتان سے لیہ روڈ اور لیہ روڈ سے فتح پور روڈ تک بائی پاس کی تعمیر کی جانی بھی اشد ضروری ہے تاکہ حادثات سے بچا جا سکے
چوک اعظم اندرون شہر اور نواحی چکوک کو روازانہ پانچ سو سے زائد چنگ چی رکشے چلتے ہیں جن سے پچاس روپے سے سو روپیہ روزانہ مختلف افراد بھتہ لیتے ہیں اس سے مختلف کریمینل گروہ شہر میں بن رہے ہیں اگر ٹی ایم ایے اس ضمن میں رکشہ اسٹینڈ بنا کر سالانہ نیلامی پر دے دے تو لاکھوں روپے ماہانہ ٹی ایم اے لیہ کو آمدنی حاصل ہو سکتی ہے
شہر صفائی کی ابتر صورت احوال ہے خاکروب جو نوے کی دہائی میں بھرتی ہوئے تھے ابھی تک وہ ہی تعینات ہیں جبکہ شہر کی آبادی کے بڑھنے کیساتھ ساتھ خاکروب بھرتی نہیں کیے گئے جس کے سبب اندرون شہر کئی مقامات پر گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں
شہر میں کثیرالمنزلہ بغیر نقشہ حکومتی منظوری سے ناقص مٹیریل سے عمارتیں تعمیر ہو رہی ہیں جو کہ مستقبل میں کسی بھی حادثے کا سبب بن سکتی ہیں جس سے ناقابل تلافی جانی اور مالی نقصان ہو سکتاہے
ان مسائل کو ڈی سی او لیہ اپنی ترجیحات میں رکھتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر حل کرانے میں کردار ادا کریں تو اہلیان چوک اعظم سے دیرینہ حل طلب مسائل حل ہو سکتے ہیں