زہریلی مٹھائی سے جاں بحق افراد کی رسم چہلم ، 30 دن گذر گئے انکوائری کمیٹی کی حتمی رپورٹ منظر عام پر نہ آسکی
لیہ(صبح پا کستان)زہریلی مٹھائی سے جاں بحق ہونے والے افراد کی روح کے ایصال و ثواب کے لئے گزشتہ روز رسم چہلم کا انعقاد کیا گیا جس میں ضلع بھر سے لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔19اپریل کو لیہ کے نواحی چک 105ایم ایل میں زہریلی مٹھائی کھانے سے جاں بحق ہونے والے 32افراد کی روح کے ایصال وثواب کے لئے 105چک میں چہلم کا انعقاد کیا گیا ۔ چہلم میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے موت کی حقیقت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ دنیا آخر ت کی کھیتی ہے جو شخص دنیامیں آخر ت کی تیاری کر گیا وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے کامیاب ہو گیا جبکہ آخر ت کو بھولنے والا خسارہ میں ہے۔ چہلم کے اختتام پر زہریلی مٹھائی سے جاں بحق ہونے والوں کی بخشش و درجات کی بلندی اور ملک میں امن وسلامتی کے لئے دعا کی گئی۔ رسم چہلم میں سابق صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ، ڈی پی او لیہ کیپٹن ریٹائرڈ محمد علی ضیا، سابق ایم پی اے چوہدری الطاف ، اسسٹنٹ کمشنر کروڑ تنویر یزداں سمیت ضلع بھر سے سیاسی و سماجی افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور مرحومیں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کی بخشش کے لئے دعا کی۔
یاد رہے کہ 19ا پریل کو لیہ کے نواحی چک 105ایم ایل میں زہریلی مٹھائی کھانے سے 20دنوں میں 32افراد موت کے منہ میں چلے گئے جن میں ایک ہی گھر کے 13افراد جن میں سگے آٹھ بھائی و دیگر شامل تھے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔گو وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کے حکم پر جسٹس ریٹائرڈ اعجاز احمد چوہدری انکوائری کمیٹی کی سربراہی کر رہے ہیں جو زہریلی مٹھائی کے متاثرین کی زندگی بچانے میں کہاں کہاں کیا غفلت و لاپرواہی ہوئی کے اسباب و ذمہ داران کا جائزہ لیکر اصل قصور واران کی تلاش کر رہی ہے۔ مسٹر جسٹس اعجاز احمد چوہدری کی سربراہی میں قائم کمیٹی کے لاہور اور نشتر ہسپتال ملتان میں معاملہ کی تہ تک پہنچنے کے لئے کئی ادوار ہوئے تاہم انکوائری کمیٹی کی حتمی رپورٹ منظر عام پر نہ آسکی ہے،البتہ رپورٹ سامنے آنے تک نشتر ہسپتال ملتان،ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لیہ ، تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کروڑ کے ڈاکٹرز و سٹاف کے سروں پر تلوار لٹک رہی ہے۔ زہریلی مٹھائی سے متاثرہ چک 105ایم ایل کے دورہ کے دوران خادم اعلی میاں شہباز شریف نے متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے وعدہ کیا تھا کہ پندرہ روزکے اندر انکوائری رپورٹ مکمل ہونے کے بعد وہ دوبارہ چک کا دورہ کریں گے اور ذمہ داران کی سزا و جزا کا فیصلہ کرتے ہوئے موقع پر سزائیں دیں گے تاہم 36روز گزرنے کے باوجود تاحال متاثرین انصاف کے منتظر ہیں۔ متاثرین عمر حیات و دیگر نے گفتگو کر تے ہوئے کہاکہ انصاف کے تقاضوں کو پورے کر نے کے لئے تما م وعدے صرف وعدے ہی رہے ہیں ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ذمہ داران کو جلد از جلد سز ا دی جائے۔