• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

مستقل کالم ارداس .. ۔جنگل بستیوں تک آ گیاہے , تحریر ریاض الحق بھٹی ۔

webmaster by webmaster
دسمبر 20, 2024
in کالم
0

ایک زمانے سے سن رہے ہیں کہ
انسان کو جینا آنا چاہیے ۔
مرنا تو سبھی جانتے ہیں ۔
معروضی واقعات ، جذبات اور خدشات سے اُلجھتے احساسات میں احباب کی رائے ہےکہ بس،،،
حالات سے نہ گھبرائیں ۔
بس پاسپورٹ بنوائیں ،،،
کھلا سچ یہ ہے کہ ہمارے پاس پاسپورٹ بنوانے کے بھی پیسے نہیں ہیں ، مالی بلکہ مالن کے حالات میں اگر ہم آہنگی بھی پیدا ہو جائے اور اگر پاسپورٹ بھی بن گیا تو ہم پھر بھی کہیں نہ جا پائیں گے ،،، کیونکہ ہماری عمر کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ،
برطانیہ اچھا نہ فرنگی بہتر ۔
لندن سے، کراچی کا کورنگی بہتر ۔
واللہ میرا اس پہ یقیں ہے ۔
گورے سے مرے ملک کا بھنگی بہتر ،،،
بھنگی سے مطلب ،،، وہ مرد مست۔ جو بھنگ پی کر ،، اپنے وطن ، اپنی دھرتی پر جیئے ،، ہم اس عہد میں اپنے وطن کی مٹی کو گواہ بنا دیا ہے ، یہ عظیم الشان مٹی کا ہی ظرف عالیشان ہے کہ اس نے ہمیں تمام تر غلطیوں کے باوجود اپنی بانہوں میں لیا ہوا ہے ،،،
ایسی عظیم ماں جیسی دھرتی کو چھوڑ کر ہم کہیں نہیں جاسکتے ،،،،
ہاں اپنی بستی ، کسی دوسرے کونے میں بسانے کا سوچتے رہتے ہیں ،،،
گرچہ امن و سکون کی بستی،، بہاول پور جہاں خواجہ غلام فرید رح کی روہی چولستان سے محبت و الفت کی سدا بہار کافیوں ، گیتوں اور ڈوھڑوں کے شہد بھرے سندیسے صبح شام ملتے رہتے ہیں ،،،
ان کے بعد اگر کہیں سکون ہے تو شہر مدینہ منورہ ہے جہاں رحمت اللعالمین آرام فرما رہے ہیں ،،، اس کے بعد اگر کوئی گوشہء زندگی ہے تو وہ ہے،،، میرا کراچی،،،، کراچی کو بھی میں نے ،،،ماں ، جیسا پایا ۔ جسے ایک مدت تک دشمنوں نے تباہ کیے رکھا مگر یہ عظیم خطہ آ ج بھی لاکھوں نہیں کروڑوں انسانوں کو اپنی بانہوں میں لیے ہوئے ہے ،،،
یہ شہر،،، بذات خود ایک بندہ پرور ،،،
اس کے بندہ پرور باسیوں میں ایک بھرپور ، علم و فضل کے حامل ڈاکٹر اطہر محبوب ،،، جنہوں نے اپنی صلاحیتوں اور محبتوں سے ایک جہان کو اپنا گرویدہ بنا لیا ہے ،،، ہم بحیثیت مجموعی ناقدری کے ان جیسے کئی ہیروں کو ضائع کر رہے ہیں ،،، خیر! اللہ تعالیٰ انہیں اپنے کرم کے سائے میں رکھے ، ہمیں یقین ہے کہ وہ اپنے گرد نیا جہان ،،، آباد کرنے کا ملکہ رکھتے ہیں ،،،، قدرت انہیں کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی ،،،
اب بات چلی ہے کراچی کی تو یہاں بسنے والے لوگوں کا بڑا سادا ہجوم سامنے آ گیا ہے ،،، سب سے بڑھ کر ہمارے ،،، قائدِ اعظم ۔ جناب محمد علی جناح رح ، اور لیاقت علی خان صاحب اور ان کے بعد عبد الستار ایدھی ، ڈاکٹر رتھ فاؤ ، اب جناب چپا صاحب ،،، بےشمار لوگ خدمت انسانیت کے روشن ستارے ،،، صنعت و تجارت ، ثقافت و تہذیب کی روشنی پھیلانے والے اور خاص طور پر بلا تخصیص بھلائی کرنے والے اداروں میں ،،، السیرانی ٹرسٹ ،، بڑے نام ،،،
مدت ہوئی میرا اس شہر سے گرچہ کوئی عزیز داری والا معاملہ تو نہیں ہے مگر یہ شہر مجھے عزیز تر،،، ویسے بھی عزیز داری ، میں اب ، عزہ داری،،، سرائیت کر گئی ہے ،، اب یہ کہانی گھر ،گھر کی ہو چکی ہے ،،،
کہانی سے یاد آرہا ہے کہ ایک دور میں کراچی ٹیلیوژن سینٹر کے ڈرامے ،،، ان کہی، دھوپ چھاؤں ،، پرچھائیاں ، انکل عرفی، ،،، خیر بہت سارے اور بہترین ۔جن بیگم خورشید مرزا ، قربان جیلانی ، شفیع محمد شاہ ، شکیل احمد ، لہری ، ،،،، جیدی،،، کیا کمال کے فنکار تھے ، راحت کاظمی ، سائرہ کاظمی ، معین اختر ،
سچی بات ہے کہ جی ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دن ،،
جی،جی،،،،، فرصت ملے تو سوچئے گا کہ اب تک انسان اتنا نادان ہےکہ اگر اسے جانور کہیں تو آگ بگولہ ہو جاتا ہے اور اسے شیر کہیں تو بہت خوش وخرم ۔
گزارش ہے کہ خوش رہنے کے لیے اپنے خالق حقیقی کو خوش کیجیے گا ، اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے اس کی عبادت کرتے ہوئے ، اللہ کے بندوں کی خدمت ضرور کیجئے ،،،،، کیونکہ اب ہر طرف سے نفرتوں ،کدورتوں، ظلمتوں ،بدیانتیوں اور نا انصافیوں کے جنگل ہمارے بستیوں کی طرف بڑھ رہے ہیں ،،،، خُدارا اپنی بستیوں کو بچائیے ،،،،

Previous Post

سیکیورٹی فورسز کی ٹانک میں کارروائی، انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 7 خوارج ہلاک

Next Post

مجھے آواز نہ دینا …سلیم ناصر

Next Post
مجھے آواز نہ دینا …سلیم ناصر

مجھے آواز نہ دینا ...سلیم ناصر

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025

ایک زمانے سے سن رہے ہیں کہ
انسان کو جینا آنا چاہیے ۔
مرنا تو سبھی جانتے ہیں ۔
معروضی واقعات ، جذبات اور خدشات سے اُلجھتے احساسات میں احباب کی رائے ہےکہ بس،،،
حالات سے نہ گھبرائیں ۔
بس پاسپورٹ بنوائیں ،،،
کھلا سچ یہ ہے کہ ہمارے پاس پاسپورٹ بنوانے کے بھی پیسے نہیں ہیں ، مالی بلکہ مالن کے حالات میں اگر ہم آہنگی بھی پیدا ہو جائے اور اگر پاسپورٹ بھی بن گیا تو ہم پھر بھی کہیں نہ جا پائیں گے ،،، کیونکہ ہماری عمر کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ،
برطانیہ اچھا نہ فرنگی بہتر ۔
لندن سے، کراچی کا کورنگی بہتر ۔
واللہ میرا اس پہ یقیں ہے ۔
گورے سے مرے ملک کا بھنگی بہتر ،،،
بھنگی سے مطلب ،،، وہ مرد مست۔ جو بھنگ پی کر ،، اپنے وطن ، اپنی دھرتی پر جیئے ،، ہم اس عہد میں اپنے وطن کی مٹی کو گواہ بنا دیا ہے ، یہ عظیم الشان مٹی کا ہی ظرف عالیشان ہے کہ اس نے ہمیں تمام تر غلطیوں کے باوجود اپنی بانہوں میں لیا ہوا ہے ،،،
ایسی عظیم ماں جیسی دھرتی کو چھوڑ کر ہم کہیں نہیں جاسکتے ،،،،
ہاں اپنی بستی ، کسی دوسرے کونے میں بسانے کا سوچتے رہتے ہیں ،،،
گرچہ امن و سکون کی بستی،، بہاول پور جہاں خواجہ غلام فرید رح کی روہی چولستان سے محبت و الفت کی سدا بہار کافیوں ، گیتوں اور ڈوھڑوں کے شہد بھرے سندیسے صبح شام ملتے رہتے ہیں ،،،
ان کے بعد اگر کہیں سکون ہے تو شہر مدینہ منورہ ہے جہاں رحمت اللعالمین آرام فرما رہے ہیں ،،، اس کے بعد اگر کوئی گوشہء زندگی ہے تو وہ ہے،،، میرا کراچی،،،، کراچی کو بھی میں نے ،،،ماں ، جیسا پایا ۔ جسے ایک مدت تک دشمنوں نے تباہ کیے رکھا مگر یہ عظیم خطہ آ ج بھی لاکھوں نہیں کروڑوں انسانوں کو اپنی بانہوں میں لیے ہوئے ہے ،،،
یہ شہر،،، بذات خود ایک بندہ پرور ،،،
اس کے بندہ پرور باسیوں میں ایک بھرپور ، علم و فضل کے حامل ڈاکٹر اطہر محبوب ،،، جنہوں نے اپنی صلاحیتوں اور محبتوں سے ایک جہان کو اپنا گرویدہ بنا لیا ہے ،،، ہم بحیثیت مجموعی ناقدری کے ان جیسے کئی ہیروں کو ضائع کر رہے ہیں ،،، خیر! اللہ تعالیٰ انہیں اپنے کرم کے سائے میں رکھے ، ہمیں یقین ہے کہ وہ اپنے گرد نیا جہان ،،، آباد کرنے کا ملکہ رکھتے ہیں ،،،، قدرت انہیں کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی ،،،
اب بات چلی ہے کراچی کی تو یہاں بسنے والے لوگوں کا بڑا سادا ہجوم سامنے آ گیا ہے ،،، سب سے بڑھ کر ہمارے ،،، قائدِ اعظم ۔ جناب محمد علی جناح رح ، اور لیاقت علی خان صاحب اور ان کے بعد عبد الستار ایدھی ، ڈاکٹر رتھ فاؤ ، اب جناب چپا صاحب ،،، بےشمار لوگ خدمت انسانیت کے روشن ستارے ،،، صنعت و تجارت ، ثقافت و تہذیب کی روشنی پھیلانے والے اور خاص طور پر بلا تخصیص بھلائی کرنے والے اداروں میں ،،، السیرانی ٹرسٹ ،، بڑے نام ،،،
مدت ہوئی میرا اس شہر سے گرچہ کوئی عزیز داری والا معاملہ تو نہیں ہے مگر یہ شہر مجھے عزیز تر،،، ویسے بھی عزیز داری ، میں اب ، عزہ داری،،، سرائیت کر گئی ہے ،، اب یہ کہانی گھر ،گھر کی ہو چکی ہے ،،،
کہانی سے یاد آرہا ہے کہ ایک دور میں کراچی ٹیلیوژن سینٹر کے ڈرامے ،،، ان کہی، دھوپ چھاؤں ،، پرچھائیاں ، انکل عرفی، ،،، خیر بہت سارے اور بہترین ۔جن بیگم خورشید مرزا ، قربان جیلانی ، شفیع محمد شاہ ، شکیل احمد ، لہری ، ،،،، جیدی،،، کیا کمال کے فنکار تھے ، راحت کاظمی ، سائرہ کاظمی ، معین اختر ،
سچی بات ہے کہ جی ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دن ،،
جی،جی،،،،، فرصت ملے تو سوچئے گا کہ اب تک انسان اتنا نادان ہےکہ اگر اسے جانور کہیں تو آگ بگولہ ہو جاتا ہے اور اسے شیر کہیں تو بہت خوش وخرم ۔
گزارش ہے کہ خوش رہنے کے لیے اپنے خالق حقیقی کو خوش کیجیے گا ، اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے اس کی عبادت کرتے ہوئے ، اللہ کے بندوں کی خدمت ضرور کیجئے ،،،،، کیونکہ اب ہر طرف سے نفرتوں ،کدورتوں، ظلمتوں ،بدیانتیوں اور نا انصافیوں کے جنگل ہمارے بستیوں کی طرف بڑھ رہے ہیں ،،،، خُدارا اپنی بستیوں کو بچائیے ،،،،

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.