• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

طالبان کابل کے صدارتی محل پر قابض، عام معافی کا اعلان

webmaster by webmaster
اگست 16, 2021
in First Page, قومی/ بین الاقوامی خبریں
0
طالبان کابل کے صدارتی محل پر قابض، عام معافی کا اعلان

کابل: افغانستان کی لمحہ لمحہ بدلتی صورتحال میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے جس میں طالبان کےمسلح کمانڈر نے کابل میں واقع صدارتی محل پر قبضہ کرلیا ہے جہاں سے بعض تصاویر اور ویڈیو جاری کی گئی ہیں۔

یہ قبضہ افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کے فرار کے چند گھنٹوں بعد ہوا ہے جبکہ طالبان نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج کے ساتھ تعاون کرنے والوں کو عام معافی دی جائے گی اور انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔

سابق صدر افغانستان اشرف غنی کے ملک فرار ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی طالبان نے کابل میں واقع صدارتی محل پر قبضہ کرلیا ہے۔ اس سے قبل طالبان نے جلال آباد اور مزار شریف کو فتح کرنے کے بعد کابل کا گھیراؤ کرلیا تھا جس پر صدر اشرف غنی ملک چھوڑ کر تاجکستان چلے گئے تاہم صدارتی محل میں اب بھی اقتدار کی پُرامن منتقلی کے لیے طالبان اور کابل حکومت سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
تاہم مزاکرات میں شامل افغان رہنما عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ ’ اس موقع پر سابق صدر افغانستان عوام کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔‘

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدارتی محل میں جاری مذاکرات کے بعد صدر اشرف غنی اہل خانہ اور ساتھیوں سمیت ملک چھوڑ کر تاجکستان چلے گئے جب کہ عبوری حکومت کے لیے سابق وزیر داخلہ احمد علی جلالی کے نام پر غور کیا جا رہا ہے۔

افغانستان کی قومی مصالحتی کمیشن کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ویڈیو پیغام میں صدر اشرف غنی کے ملک چھوڑ کر جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ ان سے حساب لے گا۔

ادھر ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہم نے اپنے جنگجوؤں کو کابل میں داخل ہونے کی اجازت دیدی ہے کیوں کہ افغان فوج اور پولیس کئی مقامات سے چلے گئے ہیں اور دارالحکومت میں لوٹ مار کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اس لیے طالبان جنگجو کابل کی سیکیورٹی سنبھال لیں گے۔

افغانستان کے قائم مقام وزیر دفاع نے کا کہنا ہے کہ صدر اشرف غنی طالبان کے ساتھ مذاکرات اور تنازع کے سیاسی حل کے لیے تمام اختیارات سیاسی قیادت کو سونپ کر گئے ہیں۔

افغانستان کے قائم مقام وزیر داخلہ عبدالستار مرزاکوال کے مطابق ابتدا میں ہی طالبان اور حکومت کے درمیان طے پا گیا تھا کہ طالبان کابل پر حملہ نہیں کریں گے جس کے جواب میں کابل حکومت اقتدار عبوری حکومت کو منتقل کردے گی۔

قبل ازیں طالبان کابل کے داخلی دروازوں پر کھڑے تھے اور اپنے امیر کے احکامات کے منتظر تھے۔ افغان فوج کی جانب سے مزاحمت نہیں کی گئی اور کابل حکومت بھی مذاکرات پر آمادہ نظر آتی ہے۔ ملا عبدالغنی برادر سمیت اہم طالبان رہنما کابل پہنچ گئے۔

اقتدار کی پُرامن منتقلی کے لیے طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات

صدر اشرف غنی کی تاجکستان روانگی سے قبل طالبان وفد اقتدار کی پُرامن منتقلی کے لیے افغان صدارتی محل میں داخل ہوگئے تھے جہاں طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صدارتی محل میں طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات میں کابل پر حملہ نہ کرنے اور اقتدار کی پُرامن منتقلی پر اتفاق کرلیا گیا ہے جس کے تحت عبوری حکومت قائم کی جائے گی جس کے سربراہ سابق وزیرداخلہ علی احمد جلالی ہوں گے۔

دوسری جانب افغانستان کے نائب صدر امر اللہ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ میں کسی بھی صورت طالبان کے سامنے نہیں جھکوں گا۔ میں اپنے ہیرو،کمانڈر اور رہنما احمد شاہ مسعود کی روح سے بے وفائی نہیں کروں گا۔ میں طالبان کے ساتھ کبھی ایک چھت کے نیچے نہیں بیٹھوں گا۔ کبھی بھی نہیں۔‘

افغان صدر اشرف غنی کے نائب اورقومی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ صدارتی محل میں ہونے والے مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں جب کہ اطلاعات ہیں کہ سابق افغان وزیرداخلہ علی احمد الجلالی کو عبوری حکومت کا سربراہ بنایا جانے کا امکان ہے۔

طالبان کا عام معافی کا اعلان

افغانستان میں ترجمان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ وہ دارالحکومت کو طاقت کے ذریعے فتح کرنے کا منصوبہ نہیں رکھتے اور نہ ہی کسی سے انتقام لیں گے۔ ہمارے جنگجو کابل کے داخلی دروازوں پر کھڑے ہیں اور پُر امن طریقے سے داخل ہونا چاہتے ہیں۔

دوسری جانب دوحہ میں طالبان کے ترجمان کا بھی یہی کہنا ہے کہ کابل میں داخل ہونے والے جنگجوؤں کو تشدد سے گریز کا حکم دیا گیا ہے جب کہ جو بھی مخالف لڑائی کے بجائے امن پر آمادہ ہو انھیں جانے دیا جائے گا اور خواتین سے محفوظ علاقوں میں جانے کی درخواست کی ہے۔

بغیر کسی مزاحمت کے کابل فتح کیا

عینی شاہدین نے عالمی میڈیا کو بتایا کہ دارالحکومت میں طالبان جنگجوؤں کو بہت ہی معمولی مزاحمت کا سامنا رہا ہے۔ کابل یونیورسٹی آج صبح ہی خالی کردی گئی تھی اور تمام طالبات گھروں کو جا چکی ہیں۔ عوام گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔

کابل حکومت کا ردعمل اور زمینی حقائق

کابل حکومت نے اس تمام صورت حال پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے تاہم صدر اشرف غنی کے چیف آف اسٹاف نے ٹویٹر پر کابل کے لوگوں پر زور دیا ہے کہ براہ کرم فکر نہ کریں۔ کوئی مسئلہ نہیں ہے. کابل کی صورتحال کنٹرول میں ہے تاہم تین افغان حکام نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ جنگجو دارالحکومت کے کالکان ، قرا باغ اور پغمان اضلاع میں موجود ہیں۔

Tags: inter national news
Previous Post

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے یوم عاشور پر سیکیورٹی سے متعلق اہم ہدایات جاری کردیں

Next Post

کابل ایئر پورٹ پر لوگوں کو منتشر کرنے کےلئے امریکی فورسز کی فائرنگ

Next Post
کابل ایئر پورٹ پر لوگوں کو منتشر کرنے کےلئے امریکی فورسز کی فائرنگ

کابل ایئر پورٹ پر لوگوں کو منتشر کرنے کےلئے امریکی فورسز کی فائرنگ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
کابل: افغانستان کی لمحہ لمحہ بدلتی صورتحال میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے جس میں طالبان کےمسلح کمانڈر نے کابل میں واقع صدارتی محل پر قبضہ کرلیا ہے جہاں سے بعض تصاویر اور ویڈیو جاری کی گئی ہیں۔ یہ قبضہ افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کے فرار کے چند گھنٹوں بعد ہوا ہے جبکہ طالبان نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج کے ساتھ تعاون کرنے والوں کو عام معافی دی جائے گی اور انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔ سابق صدر افغانستان اشرف غنی کے ملک فرار ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی طالبان نے کابل میں واقع صدارتی محل پر قبضہ کرلیا ہے۔ اس سے قبل طالبان نے جلال آباد اور مزار شریف کو فتح کرنے کے بعد کابل کا گھیراؤ کرلیا تھا جس پر صدر اشرف غنی ملک چھوڑ کر تاجکستان چلے گئے تاہم صدارتی محل میں اب بھی اقتدار کی پُرامن منتقلی کے لیے طالبان اور کابل حکومت سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم مزاکرات میں شامل افغان رہنما عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ ’ اس موقع پر سابق صدر افغانستان عوام کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔‘ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدارتی محل میں جاری مذاکرات کے بعد صدر اشرف غنی اہل خانہ اور ساتھیوں سمیت ملک چھوڑ کر تاجکستان چلے گئے جب کہ عبوری حکومت کے لیے سابق وزیر داخلہ احمد علی جلالی کے نام پر غور کیا جا رہا ہے۔ افغانستان کی قومی مصالحتی کمیشن کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ویڈیو پیغام میں صدر اشرف غنی کے ملک چھوڑ کر جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ ان سے حساب لے گا۔ ادھر ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہم نے اپنے جنگجوؤں کو کابل میں داخل ہونے کی اجازت دیدی ہے کیوں کہ افغان فوج اور پولیس کئی مقامات سے چلے گئے ہیں اور دارالحکومت میں لوٹ مار کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اس لیے طالبان جنگجو کابل کی سیکیورٹی سنبھال لیں گے۔ افغانستان کے قائم مقام وزیر دفاع نے کا کہنا ہے کہ صدر اشرف غنی طالبان کے ساتھ مذاکرات اور تنازع کے سیاسی حل کے لیے تمام اختیارات سیاسی قیادت کو سونپ کر گئے ہیں۔ افغانستان کے قائم مقام وزیر داخلہ عبدالستار مرزاکوال کے مطابق ابتدا میں ہی طالبان اور حکومت کے درمیان طے پا گیا تھا کہ طالبان کابل پر حملہ نہیں کریں گے جس کے جواب میں کابل حکومت اقتدار عبوری حکومت کو منتقل کردے گی۔ قبل ازیں طالبان کابل کے داخلی دروازوں پر کھڑے تھے اور اپنے امیر کے احکامات کے منتظر تھے۔ افغان فوج کی جانب سے مزاحمت نہیں کی گئی اور کابل حکومت بھی مذاکرات پر آمادہ نظر آتی ہے۔ ملا عبدالغنی برادر سمیت اہم طالبان رہنما کابل پہنچ گئے۔ اقتدار کی پُرامن منتقلی کے لیے طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات صدر اشرف غنی کی تاجکستان روانگی سے قبل طالبان وفد اقتدار کی پُرامن منتقلی کے لیے افغان صدارتی محل میں داخل ہوگئے تھے جہاں طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صدارتی محل میں طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات میں کابل پر حملہ نہ کرنے اور اقتدار کی پُرامن منتقلی پر اتفاق کرلیا گیا ہے جس کے تحت عبوری حکومت قائم کی جائے گی جس کے سربراہ سابق وزیرداخلہ علی احمد جلالی ہوں گے۔ دوسری جانب افغانستان کے نائب صدر امر اللہ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ میں کسی بھی صورت طالبان کے سامنے نہیں جھکوں گا۔ میں اپنے ہیرو،کمانڈر اور رہنما احمد شاہ مسعود کی روح سے بے وفائی نہیں کروں گا۔ میں طالبان کے ساتھ کبھی ایک چھت کے نیچے نہیں بیٹھوں گا۔ کبھی بھی نہیں۔‘ افغان صدر اشرف غنی کے نائب اورقومی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ صدارتی محل میں ہونے والے مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں جب کہ اطلاعات ہیں کہ سابق افغان وزیرداخلہ علی احمد الجلالی کو عبوری حکومت کا سربراہ بنایا جانے کا امکان ہے۔ طالبان کا عام معافی کا اعلان افغانستان میں ترجمان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ وہ دارالحکومت کو طاقت کے ذریعے فتح کرنے کا منصوبہ نہیں رکھتے اور نہ ہی کسی سے انتقام لیں گے۔ ہمارے جنگجو کابل کے داخلی دروازوں پر کھڑے ہیں اور پُر امن طریقے سے داخل ہونا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب دوحہ میں طالبان کے ترجمان کا بھی یہی کہنا ہے کہ کابل میں داخل ہونے والے جنگجوؤں کو تشدد سے گریز کا حکم دیا گیا ہے جب کہ جو بھی مخالف لڑائی کے بجائے امن پر آمادہ ہو انھیں جانے دیا جائے گا اور خواتین سے محفوظ علاقوں میں جانے کی درخواست کی ہے۔ بغیر کسی مزاحمت کے کابل فتح کیا عینی شاہدین نے عالمی میڈیا کو بتایا کہ دارالحکومت میں طالبان جنگجوؤں کو بہت ہی معمولی مزاحمت کا سامنا رہا ہے۔ کابل یونیورسٹی آج صبح ہی خالی کردی گئی تھی اور تمام طالبات گھروں کو جا چکی ہیں۔ عوام گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔ کابل حکومت کا ردعمل اور زمینی حقائق کابل حکومت نے اس تمام صورت حال پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے تاہم صدر اشرف غنی کے چیف آف اسٹاف نے ٹویٹر پر کابل کے لوگوں پر زور دیا ہے کہ براہ کرم فکر نہ کریں۔ کوئی مسئلہ نہیں ہے. کابل کی صورتحال کنٹرول میں ہے تاہم تین افغان حکام نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ جنگجو دارالحکومت کے کالکان ، قرا باغ اور پغمان اضلاع میں موجود ہیں۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.