• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

چشمِ نم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عفت

webmaster by webmaster
مئی 5, 2016
in First Page, کالم
0
سفرِ ِ جدوجہد   …… عفت
چشمِ نم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عفت
Lifetitleزندگی اور موت انسان کے ساتھ ساتھ ازل سے قدم بہ قدم چلتی آ رہی ہے ۔کوئی اس دنیا سے اپنا سفر پورا کر کے جاتا تو اس دنیا میں آنے والا اپنا سفر شروع کرتا ہے ۔انسان حوادثِ زمانہ سے برسرِ پیکار ہے اس جنگ میں کبھی اسے جیت ہوتی تو کبھی مات۔خیر و شر کی یہ لڑائی ازمنہ کا قدیم دستور ہے ۔آدم کی اولاد میں تفرق کی بنیاد حسد بنی اور اس حسد نے وہ کارہائے نمایاں انجام دئیے کہ انسانیت

ششدر و حیراں رہ گئی اور اسے اپنا منہ چھپانے کے لیے کہیں جگہ نہ ملی ۔انسان نے جب اپنے اغراض و مقاصد کے لیے سفاکی کا لبادہ اوڑھا ننگِ انسانیت ہو گیا ۔ایسی ہی صورتحال موجودہ دور میں بھی آن پہنچی ۔کوئی اخبار اٹھا کر دیکھ لیں ہر طرف قیامت خیز خبریں All Pakistnai NewsPapers۔عصرِحاضر کی نفسا نفسی۔اخلاقی کردار کی گراوٹ اور مذہب سے دوری اس کا سب سے بڑا سبب ہیں ۔کہا جاتا ہے کہ انسان ایک معاشرتی حیوان ہے مگر اب انسان صرف حیوان بننے پہ تلا ہے ۔لالچ ۔طمع،حرص،بغض ،ہوس،مفاد پرستی یہ سب ایسی بیماریاں ہیں جن کے جراثیم آج کے منافقانہ دور میں پھل پھول رہے ہیں ۔اور ہم ان جراثیموں کی آبیاری میں مصروف ہیں ۔لیہ ایک ترقی یافتہ ضلع ہے جس کی آبادی لگ بھگ پندرہ لاکھ ہے گذشتہ دس دن سے یہ ضلع قیامتِ صغری کا شکار ہے اور نقارہِ اجل ہے کہ سر پہ کھڑا ہے ،تقدیر تدبیر پہ حاوی ہے اور ہے تدبیر رائیگاں جا رہی ہے ۔یہ حادثہ تھانہ فتح پور کے چک نمبر۱۰۵ ایم ایل اور اس کے اردگرد کے چکوک میں رونما ہوا جہاں جہاں ایک خوشی کا موقع الم میں بدل گیا ۔حلوائی کی لاپرواہی جس نے مٹھائی بناتے وقت غلطی سے اس میں زرعی دوائی سلفونائل ۔بیکنگ پاؤڈر کی جگہ ڈال دی اور فوری علم ہونے کے باوجود اپنی مٹھائی کے نقصان کے ڈر سے وہی مٹھائی فروخت کر دی اور اس زہر نے ۳۰ افراد کی جان لے لی اور درجنوں زیرِ علاج ہیں ۔اس پہ افسوس ناک بات کہ اسپتال کے عملے کی نا اہلی کہ مناسب اور فوری ٹریٹمنٹ نہ دینے کے سبب مریضوں کی حالت اور بگڑ گئی،ملتان ریفر کیے جانے پہ نشتر ہسپتال کے عملے کا ناروا سلوک مرے کو سو درے کے مترادف ہوا اور کئی جانیں لقمہ اجل کا شکار ہوگئیں ۔اس پہ حکمرانوں کی بے حسی جنہیں خبر ہی نہیں کے ملک میں کیا ہو رہا کیونکہ سب اپنی اپنی ڈفلی پہ اپنا اپنا راگ گانے میں مصروف ہیں ۔
نجانے ہم کب بیدار ہوں گے ؟؟
اس واقعے کے اثرات ابھی ختم بھی نہ ہونے پائے تھے کہ اور بھی اس طرح کی مصدقہ اطلاعات موصول ہونی شروع ہو گئیں ،شادی میں چاول کھانے سے متعدد افراد کی حالت خراب۔اور آج پھر لاہور میں ملٹی نیشنل کمپنی سے جعلی ادویات پکڑی گئیں۔فیصل آباد میں دکان کے افتتاح کے موقعے پہ دودھ سوڈا تقسیم کیا گیا اور اس کو پینے سے ۱۰۰ افراد ہسپتال پہنچ گئے ان میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے ، اب کیا وہ دودھ بھی زہریلا تھا ۔یا حیرت کہ کیا یہ سب واقعات انسان کی ذہنی گراوٹ کا پتہ نہیں دیتے آخر اس قسم کے پے در پے واقعات کس حقیقت کو جنم دے رہے میرے ذاتی خیال کے مطابق یہ بھی دہشت گردی کے زمرے میں آتے ،اب ہر صاحبِ ہوش مارکیٹ کی تیار کردہ اشیاء کے استعمال میں جھجک محسوس کرے گا کہ جانے اس میں کیا ملا ہو ۔اس صورتحال سے ان محنت کش طبقے کو بھی نقصان ہو گا جن کا یہ روز گار ہے گویا جس کا جان گئی اس کا اعتماد گیا ۔
PTI-Girls-Pose-in-Imran-Khan-Islamabad-Jalsa-1گذشتہ رات پی۔ٹی آئی کا جلسہ ہوا اور حسبِ سابق پہلے عوام کو نغموں سے انٹرٹین کیا گیا ،نوجوانوں نے خوب بھنگڑے ڈالے۔اور قوم کی بیٹیوں نے بڑے جوش و خروش سے سیلفیاں بناتے ہوئے ۔عمران خان دے جلسے وچ نچنے نوں جی کردا پے عملی مظاہرہ کیا ،در حقیقت بات کچھ اور ہے پہلی بار جب عمران خان ایک نیا پاکستان بنانے نکلے تو دکھوں کی ماری عوام نے انہیں اپنا مسیحا سمجھتے ہوئے ان کا ساتھ دیا اور جب تبدیلی کا نعرہ لگانے والے اپنا گھر بسانے والی تبدیلی لے آئے اور عوام منہ تکتی رہ گئی ۔اب تب پالستان ایک سیاسی اکھاڑہ بنا ہوا تھا اور دیکھا دیکھی علامہ صاحب بھی اس میدان میں کھڑے تھے سب وعدے وعید ہوا ہو گئے۔خان صاحب بیگم لے کر اپنے گھر سدھارے اور علامہ صاحب بھی انجوائے کر کے واپس روانہ ہوئے ۔رہی سدا کی جھلی عوام تو وہ بھی اپنا سا منہ لے کر گھر لوٹ آئی۔لیکن ایک تبدیلی ضرور آئی کہ اب عوام ان جلسے جلوسوں میں اپنا ٹائم پاس کرنے اور میوزک کنسرٹ سمجھ کے جاتی ہے چلو ایک شام ہی اچھی کٹ جائے رہے مسائل تو کیا کیا جائے ۔ زندگی کیا ہے ؟ غم کا دریا ہے ،
بس حق بات تو یہ ہے کہ عوام ہی عوام کا دارو ہے ھمیں خود آپس میں ہی ایک دوسرے کی مدد کرنی ہو گی جب تک ہم خود اپنی حالت نہیں بدلیں گے کوئی سیاستدان ۔کوئی حکمران ہماری حالت نہیں بدل سکتا ایسا ہوتنا تو اب تک بہت کچھ بدل چکا ہوتا مگر پوت کے پاؤں پالنے میں ہی دکھائی دی جاتے ہیں ۔پاکستان بنانا کوئی دیوانے کی بڑ نہیں ۔جو سب بنا لیں نہ ا کے پاس صداقت نہ دیانت نہ شجاعت اور نہ امانت ۔لہذا بہتری اسی میں ہے کہ اس نعمتِ خداوندی کی قدر کریں اور اسے سنواریں ۔کیونکہ میٹھے تھے جن کے پھل وہ شجر کٹ کٹا گئے۔۔۔ٹھنڈی تھی جس کی چھاؤں وہ دیوار گر گئی ،

 

Tags: urdu colum by iffar bhati
Previous Post

لیہ ۔ حکو مت کوٹ سلطان میں آ ئل ٹینکر میں آگ لگنے سے جلنے والی دکانوں کے غریب مالکان کے نقصانات کا ازالہ کرے ۔ انجم صحرائی

Next Post

چوک اعظم کی خبریں عمر شاکر سے

Next Post

چوک اعظم کی خبریں عمر شاکر سے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
چشمِ نم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عفت Lifetitleزندگی اور موت انسان کے ساتھ ساتھ ازل سے قدم بہ قدم چلتی آ رہی ہے ۔کوئی اس دنیا سے اپنا سفر پورا کر کے جاتا تو اس دنیا میں آنے والا اپنا سفر شروع کرتا ہے ۔انسان حوادثِ زمانہ سے برسرِ پیکار ہے اس جنگ میں کبھی اسے جیت ہوتی تو کبھی مات۔خیر و شر کی یہ لڑائی ازمنہ کا قدیم دستور ہے ۔آدم کی اولاد میں تفرق کی بنیاد حسد بنی اور اس حسد نے وہ کارہائے نمایاں انجام دئیے کہ انسانیت
ششدر و حیراں رہ گئی اور اسے اپنا منہ چھپانے کے لیے کہیں جگہ نہ ملی ۔انسان نے جب اپنے اغراض و مقاصد کے لیے سفاکی کا لبادہ اوڑھا ننگِ انسانیت ہو گیا ۔ایسی ہی صورتحال موجودہ دور میں بھی آن پہنچی ۔کوئی اخبار اٹھا کر دیکھ لیں ہر طرف قیامت خیز خبریں All Pakistnai NewsPapers۔عصرِحاضر کی نفسا نفسی۔اخلاقی کردار کی گراوٹ اور مذہب سے دوری اس کا سب سے بڑا سبب ہیں ۔کہا جاتا ہے کہ انسان ایک معاشرتی حیوان ہے مگر اب انسان صرف حیوان بننے پہ تلا ہے ۔لالچ ۔طمع،حرص،بغض ،ہوس،مفاد پرستی یہ سب ایسی بیماریاں ہیں جن کے جراثیم آج کے منافقانہ دور میں پھل پھول رہے ہیں ۔اور ہم ان جراثیموں کی آبیاری میں مصروف ہیں ۔لیہ ایک ترقی یافتہ ضلع ہے جس کی آبادی لگ بھگ پندرہ لاکھ ہے گذشتہ دس دن سے یہ ضلع قیامتِ صغری کا شکار ہے اور نقارہِ اجل ہے کہ سر پہ کھڑا ہے ،تقدیر تدبیر پہ حاوی ہے اور ہے تدبیر رائیگاں جا رہی ہے ۔یہ حادثہ تھانہ فتح پور کے چک نمبر۱۰۵ ایم ایل اور اس کے اردگرد کے چکوک میں رونما ہوا جہاں جہاں ایک خوشی کا موقع الم میں بدل گیا ۔حلوائی کی لاپرواہی جس نے مٹھائی بناتے وقت غلطی سے اس میں زرعی دوائی سلفونائل ۔بیکنگ پاؤڈر کی جگہ ڈال دی اور فوری علم ہونے کے باوجود اپنی مٹھائی کے نقصان کے ڈر سے وہی مٹھائی فروخت کر دی اور اس زہر نے ۳۰ افراد کی جان لے لی اور درجنوں زیرِ علاج ہیں ۔اس پہ افسوس ناک بات کہ اسپتال کے عملے کی نا اہلی کہ مناسب اور فوری ٹریٹمنٹ نہ دینے کے سبب مریضوں کی حالت اور بگڑ گئی،ملتان ریفر کیے جانے پہ نشتر ہسپتال کے عملے کا ناروا سلوک مرے کو سو درے کے مترادف ہوا اور کئی جانیں لقمہ اجل کا شکار ہوگئیں ۔اس پہ حکمرانوں کی بے حسی جنہیں خبر ہی نہیں کے ملک میں کیا ہو رہا کیونکہ سب اپنی اپنی ڈفلی پہ اپنا اپنا راگ گانے میں مصروف ہیں ۔ نجانے ہم کب بیدار ہوں گے ؟؟ اس واقعے کے اثرات ابھی ختم بھی نہ ہونے پائے تھے کہ اور بھی اس طرح کی مصدقہ اطلاعات موصول ہونی شروع ہو گئیں ،شادی میں چاول کھانے سے متعدد افراد کی حالت خراب۔اور آج پھر لاہور میں ملٹی نیشنل کمپنی سے جعلی ادویات پکڑی گئیں۔فیصل آباد میں دکان کے افتتاح کے موقعے پہ دودھ سوڈا تقسیم کیا گیا اور اس کو پینے سے ۱۰۰ افراد ہسپتال پہنچ گئے ان میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے ، اب کیا وہ دودھ بھی زہریلا تھا ۔یا حیرت کہ کیا یہ سب واقعات انسان کی ذہنی گراوٹ کا پتہ نہیں دیتے آخر اس قسم کے پے در پے واقعات کس حقیقت کو جنم دے رہے میرے ذاتی خیال کے مطابق یہ بھی دہشت گردی کے زمرے میں آتے ،اب ہر صاحبِ ہوش مارکیٹ کی تیار کردہ اشیاء کے استعمال میں جھجک محسوس کرے گا کہ جانے اس میں کیا ملا ہو ۔اس صورتحال سے ان محنت کش طبقے کو بھی نقصان ہو گا جن کا یہ روز گار ہے گویا جس کا جان گئی اس کا اعتماد گیا ۔ PTI-Girls-Pose-in-Imran-Khan-Islamabad-Jalsa-1گذشتہ رات پی۔ٹی آئی کا جلسہ ہوا اور حسبِ سابق پہلے عوام کو نغموں سے انٹرٹین کیا گیا ،نوجوانوں نے خوب بھنگڑے ڈالے۔اور قوم کی بیٹیوں نے بڑے جوش و خروش سے سیلفیاں بناتے ہوئے ۔عمران خان دے جلسے وچ نچنے نوں جی کردا پے عملی مظاہرہ کیا ،در حقیقت بات کچھ اور ہے پہلی بار جب عمران خان ایک نیا پاکستان بنانے نکلے تو دکھوں کی ماری عوام نے انہیں اپنا مسیحا سمجھتے ہوئے ان کا ساتھ دیا اور جب تبدیلی کا نعرہ لگانے والے اپنا گھر بسانے والی تبدیلی لے آئے اور عوام منہ تکتی رہ گئی ۔اب تب پالستان ایک سیاسی اکھاڑہ بنا ہوا تھا اور دیکھا دیکھی علامہ صاحب بھی اس میدان میں کھڑے تھے سب وعدے وعید ہوا ہو گئے۔خان صاحب بیگم لے کر اپنے گھر سدھارے اور علامہ صاحب بھی انجوائے کر کے واپس روانہ ہوئے ۔رہی سدا کی جھلی عوام تو وہ بھی اپنا سا منہ لے کر گھر لوٹ آئی۔لیکن ایک تبدیلی ضرور آئی کہ اب عوام ان جلسے جلوسوں میں اپنا ٹائم پاس کرنے اور میوزک کنسرٹ سمجھ کے جاتی ہے چلو ایک شام ہی اچھی کٹ جائے رہے مسائل تو کیا کیا جائے ۔ زندگی کیا ہے ؟ غم کا دریا ہے ، بس حق بات تو یہ ہے کہ عوام ہی عوام کا دارو ہے ھمیں خود آپس میں ہی ایک دوسرے کی مدد کرنی ہو گی جب تک ہم خود اپنی حالت نہیں بدلیں گے کوئی سیاستدان ۔کوئی حکمران ہماری حالت نہیں بدل سکتا ایسا ہوتنا تو اب تک بہت کچھ بدل چکا ہوتا مگر پوت کے پاؤں پالنے میں ہی دکھائی دی جاتے ہیں ۔پاکستان بنانا کوئی دیوانے کی بڑ نہیں ۔جو سب بنا لیں نہ ا کے پاس صداقت نہ دیانت نہ شجاعت اور نہ امانت ۔لہذا بہتری اسی میں ہے کہ اس نعمتِ خداوندی کی قدر کریں اور اسے سنواریں ۔کیونکہ میٹھے تھے جن کے پھل وہ شجر کٹ کٹا گئے۔۔۔ٹھنڈی تھی جس کی چھاؤں وہ دیوار گر گئی ،
 
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.