اسلام آباد۔ وفاقی وزیر حماد اظہرنے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران قائد حزب اختلاف شہباز شریف اورچیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو چیلنج کیا کہ اگر آپ لوگوں میں ہمت ہے تو میری تقریر سن کرجائیں لیکن تقریر کے آغاز پر ہی قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اپنی نشست سے اٹھے اور ایوان سے باہر چلے گئے ۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث کے حوالے سے اجلاس جاری ہے ۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر حماد اظہرنے بلاول بھٹو کی تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں آج نابالغ لیکچر ملاہے،کبھی کوئی کارروبار نہ کرنے والے ہمیں معیشت چلانے کا بتارہے ہیں،منہ کو تھوڑا ٹیڑھا کرتے ہوئے انگریزی بولنے سے کرپشن کے داغ صاف نہیں ہوتے ہیں، عمران خان کی 22سالہ جدوجہد کی بنیاد پر ہمیں لوگوں نے منتخب کیا ہے ، ہم کوئی ٹین پرسنٹ کی بنیاد پر یہاں نہیں آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن بینچوں سے کہاگیا کہ گالی دینا پنجاب کا کلچر ہے،میں بھی پنجاب سے تعلق رکھتا ہوں ،پنجاب کا کلچر بالکل ایسا نہیں ہے بلکہ ایسا کہنے والے پنجاب کی ثقافت اور تاریخ کو مسخ کررہے ہیں اور اس بات پر ان کے خلاف کارورائی ہونی چاہیے، ماضی میں بھی اپوزیشن کی جانب سے حکومتی نمائندوں فقرے کس کے انہیں تکلیف پہنچائی اور ان کا مذاق بنایاگیا ہے جس کی ایک مثال شیریں مزاری کے خلاف بولے جانے والے جملے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات دنیا بھر میں سستی ہیں، سٹیل مل ہم نے نہیں ن لیگ نے 2015میں بند کی، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں جو کچھ ہوا بلاول بھٹو نہیں جانتے کیوں کہ وہ تب بچے تھے، پی پی کے پانچ سالہ دور میں ایک بھی دفعہ معاشی گروتھ چار فیصد نہیں رہی، پی پی کے دور میں مہنگائی سب سے زیادہ تھی،سندھ میں آٹا چینی سمیت دیگر اشیاءضروریہ کی قیمتیں آج بھی سب سے زیادہ ہیں۔کراچی میں جو ترقی اور خوشحالی آئی وہ پسماندہ علاقوں تک جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہبلاول بھٹو نے کہا کہ فاٹا اور آزاد کشمیر میں ٹیکس لگادیا ہے ،شاید انہوں نے بجٹ نہیں پڑھا، بلاول نے کہا کہ کس منہ سے اپنے حلقے میں جاتے ہیں ،میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے حلقوں میں کتوں کے کاٹنے سے بیماری نہیں پھیلی ہے اور نہ ہمارے حلقے ایڈز سے متاثرہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے زندگی میں کوئی کام نہ کیا ہو تو ان کے ایسے ہی بیان آتے ہیں،چند جاگیر دار جن کے سر پر آپ سندھ میں حکومت کررہے ہیں یہ زیادہ دیر نہیں ساتھ دیں گے،کوئی دیکھنا چاہتا کہ کرپشن سے کیسے تباہی پھیلتی ہے تو سندھ میں جا کر دیکھیں۔