• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

اقرار جرم ۔ تحریر ، رمضان علیانی

webmaster by webmaster
جون 18, 2021
in کالم
0
آج کا نوجوان اور ہمارا تعلیمی نظام  .. تحریر ۔ محمد رمضان علیانی
زندگی میں انسان بہت سارے ایسے اقدامات کرتا ہے جو کہ دوسروں کی نظروں میں جرم بن جاتے ہیں ضمیر زندہ ہو تو اپنے اندر کا انسان خود ہی اپنے جرم کا اعتراف کر لیتا ہے کچھ ایسی غلطیوں کا اعتراف کرتا ہوں۔
 میں نے معاشرے میں سوائے خوشامد کے کچھ نہیں کیا۔ مفادات کے آگے نہیں دیکھا تعلق رکھنے یا نہ رکھنے کا دارومدار سامنے والی شخصیت پر یے کہ وہ مجھے آج یا مستقبل میں کیا فائدے دے سکتا ہے۔ سیاستدان سے تعلق رکھنے کی بھرپور کوشش کرتا ہوں کہ مشکل میں کام آئیں گے نکا تھانیدار تو میری مجبوری ہے اس کو روزانہ مسیج کرتا ہوں بہت ساری دعائیں دینا عین فرض سمجھتا ہوں رشتہ داری کا پیمانہ یہ ہے کہ مزدوری کرنے والا پھوپھی زاد بھائی سے بس کبھی کبھار کسی عزیز کی شادی غمی میں مل لیتا ہوں بس خیریت پوچھنے کے علاؤہ کبھی دوسری بات نہیں کرتا
ایک بار مجھے کچھ عرصہ پہلے بزرگ خالہ کے علاج کے لیے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ایک تو علاج کے لیے بڑی رقم چائیے تھی دوسرا دو بوتلیں خون بھی چائیے تھا تو اپنے ایک بہترین دوست اور ممبر اسمبلی کو کال کی تو دوسری بیل پر ہی ایم این اے صاحب نے کال اٹھائی میں نے اسے خالہ کی بیماری کی تفصیل بتائی اور یہ بھی اپیل کی کہ کچھ پیسوں کی ضرورت ہے جتنا ممکن ہو میری مشکل وقت میں مدد کریں بس اس کال کے بعد اس کو جتنی بار کال کی جواب نہیں ملا لیکن میرے مزدور رشتہ دار نے خون بھی دیا اور دو راتوں کو میرے ساتھ جاگتا بھی رہا۔ پھر خالہ کی وفات پر سارا انتظام اس غریب نے خود کیا میری آنکھیں اس وقت کھلی رہ گئیں جب وہی میرا سیاست دان دوست قل خوانی میں سب سے اگے بیٹھ کر بہت افسوس کر رہا تھا کہ ایک بار میرا کزن واپڈا آفس میٹر کی ریڈنگ درست کروانے گیا تو میرے ایک دوست جس کی میں واپڈا کے کاموں کی وجہ سے خوشامد کرتا ہوں اسے میرے حوالے سے ملا اور کام کروا آیا اسی واپڈا والے دوست نے مجھے اپنا احسان جتوایا تو میں نے کزن کی ایسی کی تیسی کر دی کہ میری خوداری کی توہین کی ہے آپ نے، جب کہ حقیقت تو یہ تھی خوشامد میں کرتا ہوں اور کام اس نے کروا لیا۔
پٹواری کلرک اور وکلاء کمیونٹی کے کافی لوگوں سے اسی وجہ سے تعلق ہے کہ کام آتے ہیں۔ تین دن پہلے کی بات ہے پٹواری صاحب کی ساس کی تیمارداری کرنے لاہور گیا ہوں جبکہ محلہ میں چچی بیمار ہے اس کے پاس جانے کے لیے وقت نہیں ملتا۔ ایڈووکیٹ صاحب کے بیٹے کا داخلہ ہوا ہے میڈیکل کالج میں اسے مبارکی دینے تین کلو میٹھائی کا ڈبہ ساتھ لے گیا میرے ایک رشتہ دار کو نو سال بعد اللہ پاک نے اولادِ نرینہ عطا کی ہے اسے مس کال تک نہیں کی۔
ڈاکٹر صاحب کو تازہ مچھلی ہر سال گھر پہنچاتا ہوں کہ سردیوں کی خوراک ہے تین ہزار روپے کلو چھوٹی شہید کی خالص بوتل ہر سال ایک سپریٹنڈنٹ کے گھر اپنا فرض سمجھتے ہوئے دینے جاتا ہوں۔
کتنی مشکل ہے زندگی بسر کرنا ان حالات میں میرا ضمیر مجھے بہت روکتا ہے کہ کیا کر رہے ہو خلوصِ دل سے اپنے خون کے رشتوں سے مخلص ہو کر تعلق رکھو یہ بڑے لوگ صرف اپنے مفادات تک دیکھتے ہیں ان رشتہ صرف ووٹ حاصل کرنا ہوتا ہے دکھاوے کی حد تک یہ لوگ کچھ عمل کرتے ہیں۔ ان کے بچے غیر ملکی سکولوں میں پڑھتے ہیں ائیر کنڈیشنڈ گھر میں دیتے ہیں جبکہ ہمارے بچوں کو سارا دن دھوپ میں ذلیل کرتے ہیں کوئی احساس نہیں ہوتا۔ چار چار کھانے بنائیں گے ہمیں کھانے کا کہنا تک توہین سمجھتے ہیں۔
کب تک دنیا اس طریقے سے چلتی رہے گی حقیقت پسند کب بنیں گے ؟ نسل درنسل ہم غلامی کی زنجیروں میں جکڑے رہیں گے آخر کب ہم یہ اقرار جرم کریں گے۔
Tags: column by ramzan alyani
Previous Post

جنو بی پنجاب کے لکھاری ، قلم کار ، کالم نگار، شاعر اہل قلم حضرات کے نام خاص پیغام

Next Post

ہمت ہے تو میری تقریر سنیں، حماد اظہر کے چیلنج پر شہباز شریف اور بلاول بھٹو اجلاس چھوڑ کر چلے گئے

Next Post
ہمت ہے تو میری تقریر سنیں، حماد اظہر کے چیلنج پر شہباز شریف اور بلاول بھٹو اجلاس چھوڑ کر چلے گئے

ہمت ہے تو میری تقریر سنیں، حماد اظہر کے چیلنج پر شہباز شریف اور بلاول بھٹو اجلاس چھوڑ کر چلے گئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
زندگی میں انسان بہت سارے ایسے اقدامات کرتا ہے جو کہ دوسروں کی نظروں میں جرم بن جاتے ہیں ضمیر زندہ ہو تو اپنے اندر کا انسان خود ہی اپنے جرم کا اعتراف کر لیتا ہے کچھ ایسی غلطیوں کا اعتراف کرتا ہوں۔
 میں نے معاشرے میں سوائے خوشامد کے کچھ نہیں کیا۔ مفادات کے آگے نہیں دیکھا تعلق رکھنے یا نہ رکھنے کا دارومدار سامنے والی شخصیت پر یے کہ وہ مجھے آج یا مستقبل میں کیا فائدے دے سکتا ہے۔ سیاستدان سے تعلق رکھنے کی بھرپور کوشش کرتا ہوں کہ مشکل میں کام آئیں گے نکا تھانیدار تو میری مجبوری ہے اس کو روزانہ مسیج کرتا ہوں بہت ساری دعائیں دینا عین فرض سمجھتا ہوں رشتہ داری کا پیمانہ یہ ہے کہ مزدوری کرنے والا پھوپھی زاد بھائی سے بس کبھی کبھار کسی عزیز کی شادی غمی میں مل لیتا ہوں بس خیریت پوچھنے کے علاؤہ کبھی دوسری بات نہیں کرتا
ایک بار مجھے کچھ عرصہ پہلے بزرگ خالہ کے علاج کے لیے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ایک تو علاج کے لیے بڑی رقم چائیے تھی دوسرا دو بوتلیں خون بھی چائیے تھا تو اپنے ایک بہترین دوست اور ممبر اسمبلی کو کال کی تو دوسری بیل پر ہی ایم این اے صاحب نے کال اٹھائی میں نے اسے خالہ کی بیماری کی تفصیل بتائی اور یہ بھی اپیل کی کہ کچھ پیسوں کی ضرورت ہے جتنا ممکن ہو میری مشکل وقت میں مدد کریں بس اس کال کے بعد اس کو جتنی بار کال کی جواب نہیں ملا لیکن میرے مزدور رشتہ دار نے خون بھی دیا اور دو راتوں کو میرے ساتھ جاگتا بھی رہا۔ پھر خالہ کی وفات پر سارا انتظام اس غریب نے خود کیا میری آنکھیں اس وقت کھلی رہ گئیں جب وہی میرا سیاست دان دوست قل خوانی میں سب سے اگے بیٹھ کر بہت افسوس کر رہا تھا کہ ایک بار میرا کزن واپڈا آفس میٹر کی ریڈنگ درست کروانے گیا تو میرے ایک دوست جس کی میں واپڈا کے کاموں کی وجہ سے خوشامد کرتا ہوں اسے میرے حوالے سے ملا اور کام کروا آیا اسی واپڈا والے دوست نے مجھے اپنا احسان جتوایا تو میں نے کزن کی ایسی کی تیسی کر دی کہ میری خوداری کی توہین کی ہے آپ نے، جب کہ حقیقت تو یہ تھی خوشامد میں کرتا ہوں اور کام اس نے کروا لیا۔
پٹواری کلرک اور وکلاء کمیونٹی کے کافی لوگوں سے اسی وجہ سے تعلق ہے کہ کام آتے ہیں۔ تین دن پہلے کی بات ہے پٹواری صاحب کی ساس کی تیمارداری کرنے لاہور گیا ہوں جبکہ محلہ میں چچی بیمار ہے اس کے پاس جانے کے لیے وقت نہیں ملتا۔ ایڈووکیٹ صاحب کے بیٹے کا داخلہ ہوا ہے میڈیکل کالج میں اسے مبارکی دینے تین کلو میٹھائی کا ڈبہ ساتھ لے گیا میرے ایک رشتہ دار کو نو سال بعد اللہ پاک نے اولادِ نرینہ عطا کی ہے اسے مس کال تک نہیں کی۔
ڈاکٹر صاحب کو تازہ مچھلی ہر سال گھر پہنچاتا ہوں کہ سردیوں کی خوراک ہے تین ہزار روپے کلو چھوٹی شہید کی خالص بوتل ہر سال ایک سپریٹنڈنٹ کے گھر اپنا فرض سمجھتے ہوئے دینے جاتا ہوں۔
کتنی مشکل ہے زندگی بسر کرنا ان حالات میں میرا ضمیر مجھے بہت روکتا ہے کہ کیا کر رہے ہو خلوصِ دل سے اپنے خون کے رشتوں سے مخلص ہو کر تعلق رکھو یہ بڑے لوگ صرف اپنے مفادات تک دیکھتے ہیں ان رشتہ صرف ووٹ حاصل کرنا ہوتا ہے دکھاوے کی حد تک یہ لوگ کچھ عمل کرتے ہیں۔ ان کے بچے غیر ملکی سکولوں میں پڑھتے ہیں ائیر کنڈیشنڈ گھر میں دیتے ہیں جبکہ ہمارے بچوں کو سارا دن دھوپ میں ذلیل کرتے ہیں کوئی احساس نہیں ہوتا۔ چار چار کھانے بنائیں گے ہمیں کھانے کا کہنا تک توہین سمجھتے ہیں۔
کب تک دنیا اس طریقے سے چلتی رہے گی حقیقت پسند کب بنیں گے ؟ نسل درنسل ہم غلامی کی زنجیروں میں جکڑے رہیں گے آخر کب ہم یہ اقرار جرم کریں گے۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.