چک 105 ۔جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 30ہو گئی ،22 متاثرین علاج معالجہ کیلئے جناح ہسپتال لاہورپہنچ گئے
لیہ(صبح پا کستان )زہریلی مٹھائی کھانے سے 28افراد کی ہلاکتوں کے کیمکل تجزیہ کیلئے ارسال کئے گئے نمونہ جات کی رپورٹ گذشتہ روز بھی نہ آسکی نہ ہی افسران کی وزٹ کرتی مختلف ٹیموں کی انفرادی و اجتماعی مشاہدات کی رپورٹ ہی سامنے آئیں ،ڈاکٹرز،مرحومین کے ورثا پسماندگان اورضلع لیہ کے عوام شدید بے چینی کا شکار ہوچکے ہیں ،تفصیل کے مطابق 19اپریل 2016ء کو نواحی چکوک کے کم و پیش 80عورتیں و حضرات نے مقامی مٹھائی فروش سے بچے کی پیدائش پر لڈو خرید کر کھائے لڈو کھانے والے 22خواتین و حضرات میں جناح ہسپتال لاہور میں علاج معالجہ کیلئے لائی جانے والی نصرت گذشتہ روز علی الصبح تقریباًساڑھے چھ بجے دم توڑ گئی یوں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 30ہو گئی ہے زہریلی مٹھائی کا شکار ہونے والے بے گناہ شہری زہر کی کس قسم کا شکار ہورہے ہیں کے تجزیہ کیلئے محکمہ صحت پنجاب کی کئی تیمیں لیہ و نواحی چکوک میں اپنا کام کر رہی ہیں جبکہ فرانزک لیبارٹری پنجاب سے بھی تجزیاتی معائنہ کرایا جا رہا ہے تاہم ان سطور کی اشاعت تک کسی بھی لیبارٹری کی رپورٹ اور نہ ہی کسی انکوائری مشاہداتی ٹیم کی طرف سے کسی قسم کی کوئی رپورٹ ہی جاری کی گئی ہے کسی ماہرانہ رائے کے سامنے نہ آنے اور زہریلی مٹھائی کا شکار خواتین و حضرات کی بلا ناغہ اموات کے سلسلہ سے علاقوں میں کہرام مچا ہوا ہے
رپورٹ ۔ عبد الرحمن فریدی پریس رپورٹر