• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

مشہوریت کرونا، میڈیا،عوام اور حکومت.. فیصلان شفاء اصفہانی

webmaster by webmaster
جون 5, 2020
in کالم
0
مشہوریت کرونا، میڈیا،عوام اور حکومت.. فیصلان شفاء اصفہانی
حال ہی میں یعنی تھوڑے ہی عرصے میں ایک ایسا  نام سامنے آگیا ہے جس نے مشہوریت کی دنیا میں ہر ایک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے چاہے وہ اداکار،اداکارہ،سیاستدان اور حتاکہ بڑے بڑے سائنسدانوں کا ہی نام کیوں نہ ہو۔ان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے
یہ نام نہ صرف کسی ایک ملک میں بلکہ پوری دنیا میں top trending پہ چل رہا ہے۔دنیا کا ہر وہ انسان جو اپنی کوئی پہچان رکھتا ہو یا وہ جس کی کوئی بات لوگ سنتے ہیں یا مانتے ہیں اسی کے بارے میں لوگوں کو بتا رہے ہیں۔اور دنیا کے ہر ٹی وی چینلز میں،ہر گھر میں صرف اور صرف اسی کا تذکرہ ہے ہر وہ جگہ جو عام ہو یا خاص ہو۔جس کے متعلق میں بات کر رہا ہوں آپ لوگوں کو پتہ چل چکا ہوگا کہ میں کس طرف اشارہ کر رہا ہوں اور کس بارے میں کہنا چاہتا ہوں یا میں کس کی بات کر رہا ہوں۔یہ نام پوری دنیا میں روز بروز اتنا مشہور ہو رہا ہے کہ میں اور آپ کی سوچ بھی پریشانی سے دوچار ہے۔اس نام نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اب صرف اسی کی بات ہوتی ہے اسی کا ہی چرچا ہے اور اسی کا راج۔اب اس کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے کہ اور اس نے کتنا مشہور ہونا ہے۔کرونا،کرونا،کرونا،صبح شام دن رات،کسی کو فون کرو تو وہیں۔۔۔۔ جہاں دیکھو وہیں ہی وہیں ہے۔اب جب کبھی کوئی اس کے بارے میں بات کرتے ہیں تو لوگ ڈر اور خوف و ہراس کے مارے کہتے ہیں کہ اس کا اور تذکرہ نہ کرو۔۔۔ہمارے کالم نگار،ہماری میڈیا جہاں کرونا کے بارے میں احتیاطی تدابیر بتا رہے ہیں وہی ایک دوسرا کام یہ بھی ہو رہا ہے کہ لوگوں میں ڈر بھی بڑھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔”کرونا اور خوف و ہراس اور دہشت Directly proportional ہے۔اگر ہم ایک بھی چیز کو کم یا زیادہ کرتے ہیں تو دوسری چیز Automatically  کم یا زیادہ ہوگی۔ہر کوئی اس مرض کے بارے میں علم رکھنے والا یا نہ رکھنے والا اپنے طریقے سے لوگوں کو اپنا ہی ایک نظریہ دے کر  لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔کرونا کے متعلق جتنی معلومات لوگوں تک پہنچنا چاہیے تھا پہنچ چکی ہے۔
اب ہم اور آپ کا یہ کام اور فرض ہے کہ لوگوں کو ایک یہ امید بھی دے کہ”کرونا”میں مبتلا ہر شخص مرتا نہیں اور اس مرض سے مرنے سے زیادہ صحت یاب ہونے کے امکانات ممکن ہے۔انسان چاہے تو موت کو بھی شکست اس طرح دے سکتا ہے کی وہ ہمت  اور کوشش سے اور کوئی خوشی کی وجہ ڈھونڈ کر اور کبھی ہار نہ مان کر  موت کو خود سے بہت دور بیج سکتا ہے اگر وہ یہ سوچے گا کہ اس مرض میں مبتلا تو ہو گیا ہوں اب کچھ نہیں ہوسکتا تو وہ کرونا سے پہلے اس خوف سے مر جائے گا جو اس کے پاس مرنے کا خوف کی شکل میں ہے۔جہاں ہم احتیاطی تدابیر اور کرونا کی شدت کو لوگوں تک پہنچا رہے ہیں وہاں انہیں اس سے بچنے کے لئے اور خوف و ہراس میں مبتلا نہ ہونے کے لیے بھی کچھ تدابیر کیا جائے تاکہ وہ خوف و ہراس اور دہشت میں مبتلا نہ ہو۔کرونا نے پھیلنا تھا وہ پھیل چکا ہے اب اس وبا سے کس طرح جیت کر اس کو شکست دینا ہے یہ چیز ڈھونڈنی ہے جب تک اس کی vaccine آ نہیں جاتی۔ہمیں مرنے سے زیادہ صحت یاب کیسے ہوں گے اس بات کا تذکرہ اور زکر کرنا چاہیے۔اگر ہم یہ نظریہ لوگوں کو دے دیں کہ اگر آپ کرونا جیسی مرض میں مبتلا ہوتے بھی ہے تو اس کے صحت یاب ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہے۔کرونا کہ اس شدت کو لوگوں میں کم کرے تاکہ لوگ کرونا سے ھٹ کے بھی کچھ سوچے۔جن طلباء و طالبات  کے بورڈ کے امتحانات جو کرونا کی وجہ سے شیڈیول کے مطابق نہ ہو سکے ان کو ایک طرف کرونا کا ڈر اور دوسری طرف اپنی امتحانات کی تیاری کو بھی لے کر چلنا ہے۔
لفظ کرونا ایک بڑا منفی لفظ بن چکا ہے۔کرونا کے نام سے جھوڑی ہر چیز منفی معنی میں لیا جاتا ہے۔جس نام کی پوری دنیا میں راج اور دہشت ہے وہ نام "کرونا” ہے۔ہمارا اور آپ کا مقصد یہ ہے کی کرونا سے ڈر کر ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر   بیٹھنا نہیں بلکہ لڑنا ہے۔وہ لڑائی کسی بھی شکل میں ہو سکتی ہے۔گھر بیٹھ کر،دوسروں کی مدد کر کے،احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے۔لاک ڈون میں حکومت کا ساتھ دے کر۔اب آپ پہ ہے آپ کیا کرتے ہیں۔مشکل کی اس گھڑی میں اپنا اپنا حصہ ہر کوئی ڈالے۔آئیں اور مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان اور پاکستانی ہونے کا ثبوت دیں
نوٹ :۔ تمام کالم ، مضامین اور نگارشات نیک نیتی اور شعورو آگہی کے لئے شا ئع کی جاتی ہیں. ادارہ کا مضمون نگار کے خیالات سے متفق ہو نا ضروری نہیں
Tags: column by faislan shifa
Previous Post

ملتان . سیکرٹری اور کنٹرولر امتحانات کے خالی عہدوں کیلیے انٹرویو کرنیکا فیصلہ

Next Post

پیٹرول کی قلت برقرار، پی ایس او کا پیٹرول وافر مقدار میں موجودگی کا دعویٰ

Next Post
پیٹرول کی قلت برقرار، پی ایس او کا پیٹرول وافر مقدار میں موجودگی کا دعویٰ

پیٹرول کی قلت برقرار، پی ایس او کا پیٹرول وافر مقدار میں موجودگی کا دعویٰ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
حال ہی میں یعنی تھوڑے ہی عرصے میں ایک ایسا  نام سامنے آگیا ہے جس نے مشہوریت کی دنیا میں ہر ایک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے چاہے وہ اداکار،اداکارہ،سیاستدان اور حتاکہ بڑے بڑے سائنسدانوں کا ہی نام کیوں نہ ہو۔ان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے
یہ نام نہ صرف کسی ایک ملک میں بلکہ پوری دنیا میں top trending پہ چل رہا ہے۔دنیا کا ہر وہ انسان جو اپنی کوئی پہچان رکھتا ہو یا وہ جس کی کوئی بات لوگ سنتے ہیں یا مانتے ہیں اسی کے بارے میں لوگوں کو بتا رہے ہیں۔اور دنیا کے ہر ٹی وی چینلز میں،ہر گھر میں صرف اور صرف اسی کا تذکرہ ہے ہر وہ جگہ جو عام ہو یا خاص ہو۔جس کے متعلق میں بات کر رہا ہوں آپ لوگوں کو پتہ چل چکا ہوگا کہ میں کس طرف اشارہ کر رہا ہوں اور کس بارے میں کہنا چاہتا ہوں یا میں کس کی بات کر رہا ہوں۔یہ نام پوری دنیا میں روز بروز اتنا مشہور ہو رہا ہے کہ میں اور آپ کی سوچ بھی پریشانی سے دوچار ہے۔اس نام نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اب صرف اسی کی بات ہوتی ہے اسی کا ہی چرچا ہے اور اسی کا راج۔اب اس کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے کہ اور اس نے کتنا مشہور ہونا ہے۔کرونا،کرونا،کرونا،صبح شام دن رات،کسی کو فون کرو تو وہیں۔۔۔۔ جہاں دیکھو وہیں ہی وہیں ہے۔اب جب کبھی کوئی اس کے بارے میں بات کرتے ہیں تو لوگ ڈر اور خوف و ہراس کے مارے کہتے ہیں کہ اس کا اور تذکرہ نہ کرو۔۔۔ہمارے کالم نگار،ہماری میڈیا جہاں کرونا کے بارے میں احتیاطی تدابیر بتا رہے ہیں وہی ایک دوسرا کام یہ بھی ہو رہا ہے کہ لوگوں میں ڈر بھی بڑھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔"کرونا اور خوف و ہراس اور دہشت Directly proportional ہے۔اگر ہم ایک بھی چیز کو کم یا زیادہ کرتے ہیں تو دوسری چیز Automatically  کم یا زیادہ ہوگی۔ہر کوئی اس مرض کے بارے میں علم رکھنے والا یا نہ رکھنے والا اپنے طریقے سے لوگوں کو اپنا ہی ایک نظریہ دے کر  لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔کرونا کے متعلق جتنی معلومات لوگوں تک پہنچنا چاہیے تھا پہنچ چکی ہے۔
اب ہم اور آپ کا یہ کام اور فرض ہے کہ لوگوں کو ایک یہ امید بھی دے کہ"کرونا"میں مبتلا ہر شخص مرتا نہیں اور اس مرض سے مرنے سے زیادہ صحت یاب ہونے کے امکانات ممکن ہے۔انسان چاہے تو موت کو بھی شکست اس طرح دے سکتا ہے کی وہ ہمت  اور کوشش سے اور کوئی خوشی کی وجہ ڈھونڈ کر اور کبھی ہار نہ مان کر  موت کو خود سے بہت دور بیج سکتا ہے اگر وہ یہ سوچے گا کہ اس مرض میں مبتلا تو ہو گیا ہوں اب کچھ نہیں ہوسکتا تو وہ کرونا سے پہلے اس خوف سے مر جائے گا جو اس کے پاس مرنے کا خوف کی شکل میں ہے۔جہاں ہم احتیاطی تدابیر اور کرونا کی شدت کو لوگوں تک پہنچا رہے ہیں وہاں انہیں اس سے بچنے کے لئے اور خوف و ہراس میں مبتلا نہ ہونے کے لیے بھی کچھ تدابیر کیا جائے تاکہ وہ خوف و ہراس اور دہشت میں مبتلا نہ ہو۔کرونا نے پھیلنا تھا وہ پھیل چکا ہے اب اس وبا سے کس طرح جیت کر اس کو شکست دینا ہے یہ چیز ڈھونڈنی ہے جب تک اس کی vaccine آ نہیں جاتی۔ہمیں مرنے سے زیادہ صحت یاب کیسے ہوں گے اس بات کا تذکرہ اور زکر کرنا چاہیے۔اگر ہم یہ نظریہ لوگوں کو دے دیں کہ اگر آپ کرونا جیسی مرض میں مبتلا ہوتے بھی ہے تو اس کے صحت یاب ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہے۔کرونا کہ اس شدت کو لوگوں میں کم کرے تاکہ لوگ کرونا سے ھٹ کے بھی کچھ سوچے۔جن طلباء و طالبات  کے بورڈ کے امتحانات جو کرونا کی وجہ سے شیڈیول کے مطابق نہ ہو سکے ان کو ایک طرف کرونا کا ڈر اور دوسری طرف اپنی امتحانات کی تیاری کو بھی لے کر چلنا ہے۔
لفظ کرونا ایک بڑا منفی لفظ بن چکا ہے۔کرونا کے نام سے جھوڑی ہر چیز منفی معنی میں لیا جاتا ہے۔جس نام کی پوری دنیا میں راج اور دہشت ہے وہ نام "کرونا" ہے۔ہمارا اور آپ کا مقصد یہ ہے کی کرونا سے ڈر کر ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر   بیٹھنا نہیں بلکہ لڑنا ہے۔وہ لڑائی کسی بھی شکل میں ہو سکتی ہے۔گھر بیٹھ کر،دوسروں کی مدد کر کے،احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے۔لاک ڈون میں حکومت کا ساتھ دے کر۔اب آپ پہ ہے آپ کیا کرتے ہیں۔مشکل کی اس گھڑی میں اپنا اپنا حصہ ہر کوئی ڈالے۔آئیں اور مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان اور پاکستانی ہونے کا ثبوت دیں
نوٹ :۔ تمام کالم ، مضامین اور نگارشات نیک نیتی اور شعورو آگہی کے لئے شا ئع کی جاتی ہیں. ادارہ کا مضمون نگار کے خیالات سے متفق ہو نا ضروری نہیں
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.