ملک کے کئی علاقوں میں شدید بارش اور برف باری کے نتیجے میں مختلف حادثات و واقعات میں 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
اسلام آباد اور پنجاب کے متعدد شہروں میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش جبکہ خیبر پختون خوا، قبائلی علاقہ جات، بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں شدید برف باری سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔
گھروں کی چھتیں گرنے، گیس خارج ہونے کے باعث دم گھٹنے اور ٹریفک حادثات میں درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے۔ بالائی علاقوں میں سردی کی شدت میں شدید اضافہ ہوگیا اور لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔ رابطہ سڑکیں بند ہونے سے مسافر گاڑیاں پھنس گئیں اور ٹریفک کا نظام معطل ہوگیا۔
موسم کے باعث مواصلاتی نظام متاثر ہوا اور انٹرنیٹ بند ہوگیا جبکہ بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔ ٹھنڈی ہواؤں سے سردی میں اضافہ ہوگیا اور متاثرہ علاقوں میں بخار سمیت مختلف بیماریاں تیزی سے پھیلنے لگیں اور ادویات کی عدم دستیابی سے مریضوں کوپریشانی ہے، جبکہ ایندھن اوراشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔
بارش کی وجہ سے کئی ٹرینیں تاخیر کا شکار ہوگئیں اور درجنوں پروازیں منسوخ ہوگئیں۔
سڑکوں پر پھسلن کے باعث ٹریفک حادثات پیش آئے جبکہ سڑکوں اور گلیوں میں پانی جمع ہوگیا۔ راجن پور میں بارش کے باعث مکان کی چھت گر گئی جس سے 3 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے۔
پتوکی میں بارش کے بعد پھسلن کی وجہ سے مسافر گاڑی ایک ٹریکٹرٹرالی سے ٹکراگئی جس سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ کوئٹہ میں گھر میں گیس خارج ہونے کے باعث دم گھٹنے سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ژوب میں مکان کی چھت گرنے سے 2 افراد جاں بحق ہوئے۔ وادی نیلم لوات میں برفانی تودہ گرنے سے چار طالبات دب گئیں جن میں سے ایک جاں بحق ہوگئی اور 3 کو بچالیا گیا۔ حسن ابدال کے قریب موٹر وے پرحادثہ میں 35 سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا۔