اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم عمران خان سکھ مذہب کےبانی باباگرونانک دیوجی کے550ویں جنم دن کےموقع پربین المذاہب ہم آہنگی کےجذبہ کے عکاس کرتارپور راہداری کے فقید المثال منصوبہ کا آج( ہفتہ کو)افتتاح کریں گے۔
بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ یاتریوں کی بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کےلئےآمدکاسلسلہ جاری ہے،جنم دن کی تقریبات میں10ہزار سے زائد سکھ یاتری شرکت کریں گے،کرتارپورراہداری کی تعمیر کےبعد روزانہ 5ہزارسکھ یاتری گورودوارہ دربارصاحب کی یاترااور وہاں اپنی مذہبی رسومات ادا کر سکیں گے، یہ شاندارمنصوبہ خطہ میں قیام امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کےلئے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر شروع کیا گیا اوراس کےلئے فنڈز مکمل طور پر پاکستان نے فراہم کئے ہیں اور یہ سکھ برادری کےلئے ایک تحفہ ہے۔وزیراعظم عمران خان نےراہداری کے افتتاح اور گوروجی کے جنم دن کے موقع پر پاکستان آنے والے سکھ یاتریوں کو ہر ممکن سہولت کی فراہمی کے لئے پاسپورٹ کی شرط عارضی طور پرختم کر دی ہے جبکہ 2 دن کیلئے سروس چارجز کی بھی چھوٹ دی گئی ہے۔اس راہداری کا مقصد سکھ برادری کو پاک بھارت سرحد سے محض 4.7 کلومیٹر کےفاصلہ پر واقع گردوارہ دربار صاحب کی یاترا میں آسانی پیدا کرنا ہے۔یاتریوں کی سہولت کیلئے حکومت پاکستان نے خصوصی ٹرینیں بھی چلائی ہیں،اس موقع پر سیکیورٹی کےبھی خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔کرتارپور گوردوارہمیں سکھ یاتریوں کی رہائش کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اورکمپلیس کے اندرلنگر خانہ کا بھی انتظام کیا گیا ہے،یاتریوں کی بائیو میٹرکرجسٹریشن کیلئے کاؤنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔
حکومت پاکستان نے تقریباً800ایکڑ اراضی حاصل کرکے گوردوارہ کی انتظامیہ کو تحفہ کے طور پر دی ہے اس میں سے 42 ایکڑ اراضی گوردوارہ کمپلیکس کی تعمیر کیلئے مختص کی گئی ہےجبکہ 62 ایکڑ اراضی لنگر خانہ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے زرعی مقاصدکیلئے استعمال ہو گی۔ کمپلیکس کے احاطہ میں ایک میوزیم بھی قائم کیا گیا ہے جہاں پر سکھ برادری کے مذہبی رہنماؤں کی تصاویر اور سکھ مذہب کی تاریخکو اجاگر کیا گیا ہے۔