چمن ۔ جمعیت علماء اسلام ضلع قلعہ عبداللہ کے حلقہ بوغرہ سٹی چمن کے سرپرست حافظ محمد صدیق مدنی نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجیسلیٹیو ڈیویلپمنٹ (پلڈیٹ) کی خدمات سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں نوجوان سیاستدانوں کی تربیت کرنا قابل ستائش ہے اس تربیتی پروگرام سے قوم کو تربیت شدہ نوجوان سیاستدان طبقہ فراہم کررہے ہیں ۔ اور یہی سلسلہ سرکاری سطح پر بھی مستقل شروع کیا جانا چاہئے ۔ افسوس کا مقام یہ ہے کہ انفرادی طور پر تو ہرکوئی اپنے بچوں کی تربیت کو فرض اولین تصور کرتا اور تن من دھن لٹا دیتا ہے حالانکہ اس بچے نے آگے جاکر اپنی اور اپنے اہل خانہ کی دیکھ بھال کرنا ہوتی ہے لیکن آج تک نہیں سنا کہ سرکاری سطح پرسیاستدانوں کی تربیت کی ہو جو پورے ملک اور کروڑوں لوگوں کے مستقبل کے امین ہوتے ہیں ۔ حافظ محمدصدیق مدنی نے مزید کہا کہ پاکستان آج جن حالات سے گزر رہا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ بھی یہی ہے ۔ وزراء اپنے مخالفین کا مذاق اڑاتے پائے جاتے ہیں ، پارلیمنٹ میں ایک دوسرے کو نجانے کن کن ناموں سے پکارا جاتا ہے ۔ اس طرح کے رویے ناصرف سیاستدانوں کی رسوائی کا سبب بنتے ہیں بلکہ ملک کی نوآموز سیاست پر عوامی اعتماد کو بھی ڈگمگاتی ہے ۔ جب سنیئر قیادت اس طرح کے حربوں کو اختیار کرے تو نچلی صفیں بھی اس کو اپنا لیتی ہیں ، تعمیری تنقید اور ہم آہنگی کی عدم موجودگی اس طرح کے رویوں کا ایک پہلو ہے جو کہ حالیہ سیاسی بحران کے نتیجے میں سامنے آیا ہے، سیاستدانوں کے اندر دانائی کی کمی کا معاملہ صرف لفظوں کے انتخاب تک ہی محدود نہیں ، انتظامی اور ناقص طریقہ کار میں بھی وہ پیچھے نہیں ۔
حافظ محمد صدیق مدنی نے مزید کہا کہ اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ پارلیمنٹ کو چلانے کے لیے اہلیت کے حوالے سے تربیتی کورس کے حوالے سے قانون سازی کی جائے اور یہ تمام سیاستدانوں کے لیے ہونا چاہیے نہ کہ صرف کامیاب ہوکر اسمبلیوں میں آنے والے سیاستدانوں کے لیے ۔ اس سے طویل المیعاد با اخلاق سیاسی کلچر متعارف کرایا جاسکے گا ۔