مانچسٹر ۔ بھارت نے ورلڈ کپ کے سب سے بڑے مقابلے میں حریف پاکستان کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 89 رنز سے شکست دے دی۔
ڈیلی پا کستان نیوز کے مطا بق بھارت کی جانب سے 337 رنز کے ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم کے بلے بازوں کی ایک نہ چل سکی اور ایک کے بعد ایک گرنے والی وکٹوں نے ہدف کو قومی ٹیم کی پہنچ سے دور کردیا۔ وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کے باعث میچ کو 40 اوورز تک محدود کرکے پاکستان کو 302 رنز کا نیا ہدف دیا گیا لیکن گرین شرٹس یہ ہدف حاصل کرنے میں بھی ناکام ہوگئے۔ قومی ٹیم مقررہ 40 اوورز میں 302 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 212 رنز سے ہی بناپائی اور یہ میچ 89 رنز سے ہار گئی۔
برطانوی شہر مانچسٹر میں کھیلے گئے میچ میں ہر شعبے میں انڈین ٹیم ہی منظر پر چھائی رہی اور پاکستان ٹیم کے بلے باز اور باﺅلرز خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکے۔ بھارت کے 337 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم کو ابتدا میں ہی نقصان اٹھانا پڑاجب 13 کے مجموعی سکور پر امام الحق صرف 7 رنز بنا کر آﺅٹ ہوگئے۔ وہ بھارتی باﺅلر وجے شنکر کا اس وقت نشانہ بنے جب انہوں نے پانچویں اوور میں زخمی ہونے والے بھونیشور کمار کے اوور کی بچی ہوئی 2 گیندیں پھینکیں اور پہلی ہی گیند پر پاکستانی اوپنر کو ایل بی ڈبلیو آﺅٹ کردیا۔
ون ڈاﺅن پوزیشن پر آنے والے بابر اعظم نے اوپنر فخر زمان کے ساتھ مل کر ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کیا لیکن یہ سلسلہ زیادہ دیر جاری نہ رہ سکا اور وہ 48 رنز بناکر کلدیپ یادیو کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔ قوم ابھی بابر اعظم کا غم بھی نہ بھول پائی تھی کہ فخر زمان بھی اونچا کھیلنے کے چکر میں 62 رنز بنا کر کلدیپ یادیو کی گیند پر کیچ آو¿ٹ ہوگئے۔
بابر اعظم کے بعد آنے والے محمد حفیظ بھی خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکے اور صرف 9 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے جبکہ ان کی جگہ آنے والے شعیب ملک پہلی ہی گیند پر ان سائڈ ایج کے ساتھ کلین بولڈ ہوگئے۔ کپتان سرفراز احمد نے 30 گیندوں پر صرف 12 رنز سکور کیے اور بولڈ ہو کر پاکستان کے جیتنے کی بچی کھچی امیدیں ختم کرکے واپس لوٹ گئے۔
بارش کے بعد 40 اوورز تک محدود ہونے والے میچ میں عماد وسیم اور شاداب خان نے بھرپور جان لڑائی لیکن ہدف اتنا زیادہ تھا کہ اسے حاصل کرنا کسی کے بھی بس کی بات نہیں تھی۔ عماد وسیم نے جارحانہ کھیلتے ہوئے 46 رنز بنائے جبکہ لیگ سپنر شاداب خان نے 20 رنز کی اننگ کھیلی۔
قبل ازیں گرین شرٹس کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو پاکستانی باﺅلرز کیلئے کافی بھاری ثابت ہوا۔ بھارتی بلے بازوں نے شاہینوں پر خوب ہاتھ صاف کیے اور 337 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف کھڑا کردیا۔ بھارت نے اتنا بڑا ہدف بنانے کیلئے صرف 5 وکٹیں گنوائیں۔
پاکستان کی جانب سے اٹیک محمد عامر نے کیا اور میڈن اوور کرایا لیکن اس کے بعد بھارتی بلے بازوں نے انتہائی پر اعتماد انداز میں بلے بازی کی۔ اوپنرز روہت شرما اور راہول نے پاکستان کے خلاف پراعتماد انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 136 رنز کا سٹارٹ فراہم کیا ، یہ لمبی پارٹنر شپ اس وقت ٹوٹی جب وہاب ریاض نے راہول کو 57 رنز پر پویلین بھیجا۔
بھارت کی جانب سے اوپنر روہت شرما نے شاندار بلے بازی کی اور چھکوں اور چوکوں کی خوب برسات کی۔ انہوں نے 113 گیندوں پر 3 چھکوں اور 14 چوکوں کی مدد سے 140 رنز بنائے اور حسن علی کی گیند پر وہاب ریاض کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ ہوئے۔
بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے بھی شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کے خلاف میچ میں تیز ترین 11 ہزار رنز مکمل کرنے کا سچن ٹنڈولکر کا ریکارڈ توڑ ڈالا۔ انہوں نے میچ میں 77 رنز بنائے اور ایک بار پھر محمد عامر کا ہی نشانہ بنے۔
میچ کے دوران 47 ویں اوور میں اس وقت میچ روکنا پڑا جب گراﺅنڈ میں بارش شروع ہوگئی، اس وقت انڈیا نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 46 اعشاریہ 4 اوورز میں 305 رنز بنا رکھے تھے۔ بارش رکنے پر میچ دوبارہ شروع ہوا تو بھارتی بلے بازوں نے جارحانہ انداز اپنانے کی کوشش کی لیکن محمد عامر نے باﺅنسر مار کر کوہلی کا کیچ سرفراز احمد کے ہاتھوں میں پہنچادیا۔
پاکستان کی جانب سے محمد عامر نے شاندار گیند بازی کی اور 10 اوورز میں 47 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ میچ کے دوران حسن علی اور وہاب ریاض کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔