قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیپلز پارٹی کی رہنما اور آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو اسلام آباد کے علاقے ایف ایٹ سے گرفتار کرلیا ہے تاہم انہیں نیب دفتر کی بجائے اپنے گھر میں ہی نظربند رکھا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب راولپنڈی نے جعلی بینک اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کو وفاقی دارالحکومت سے گرفتار کرلیا ہے۔ فریال تالپور کو ایف ایٹ میں آصف زرداری کے گھر کے سامنے ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔
نیب اعلامیے کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں زیر حراست فریال تالپور کے گھر کو ہی سب جیل قراردیا گیا ہے اور انہیں نیب دفتر کی بجائے اپنے گھر میں ہی نظر بند رکھا جائے گا، اور انہیں کل صبح احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، اس وقت ڈائریکٹر نیب شیخ شعیب،ڈپٹی ڈائریکٹرزمجتبٰی خان، افشاں بشارت سب جیل رہائش گاہ پر موجود ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فریال تالپور تاحکم ثانی اپنے گھر میں مقید رہیں گی، نیب نے ان کی عزت نفس کا پہلے بھی احترام کیا اور آئندہ بھی اس کا خیال رکھا جائے گا۔
قبل ازیں آصف زرداری نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فریال تالپور ڈرنے والی نہیں بلکہ ایک بہادرخاتون ہیں، وہ بھی ان کیسز کا مقابلہ کریں گی۔
پیر کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے نیب کو دونوں سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کرنے کی اجازت دی تھی۔ نیب نے آصف زرداری کو تو اسی روز گرفتار کرلیا تھا تاہم فریال تالپور کی گرفتاری آج عمل میں آئی۔
کیس کا پس منظر؛
ایف آئی اے نے درجنوں جعلی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگایا جن کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ اس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت بہت بااثر شخصیات اور بعض بینکوں کے سربراہان کے نام سامنے آئے جب کہ فالودے والے اور رکشے والے سمیت متعدد غریب لوگوں کے نام پر اربوں روپے کے بینک اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا جن سے وہ غریب خود بے خبر تھے۔
اس کیس میں چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج حسین لوائی، اومنی گروپ کے مالک انور مجید سمیت آصف زرداری کے متعدد قریبی ساتھی بھی گرفتار ہوچکے ہیں۔