اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے آصف علی زرداری کی گرفتاری پر ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کردیا جب کہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اب دما دم مست قلندر ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔
پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے آصف علی زرداری کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا جب کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری ملک گیر عوامی رابطہ مہم بھی چلائیں گے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ پیپلز پارٹی قیادت کے خلاف حکومت کی انتقامی کارروائیوں کے خلاف مظاہرے کیے جائیں گے، مظاہرے عوام دشمن بجٹ اور مہنگائی کے خلاف بھی ہوں گے۔ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں شرکت اور متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر چلنے کی منظوری بھی دے دی۔
آصف زرداری کی گرفتاری محض بہانہ ہے، بلاول کی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ
اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آصف زرداری کی گرفتاری محض بہانہ ہے ان کا مقصد اٹھارہویں ترمیم اور جمہوریت کو نشانہ بنانا ہے،صوبائی تنظیموں کو کہا ہے کہ وہ حکمت عملی بنائیں میں آرہا ہوں اب دمادم مست قلندر ہوگا، حکومت نے اپنی نالائقی چھپانے کے لیے آصف زرداری کو گرفتار کیا، عوام دوست بجٹ لاکر پھر مجھے بھی پکڑ لیں، عوام دوست بجٹ نہ آیا تو پھر بتائیں گے کہ احتجاج کیا ہوتا ہے۔
بلاول نے کہا کہ عمران خان کا ہر وعدہ جھوٹا اور دھوکا نکلا، نوکریوں، گھر اور احتساب کا وعدہ بھی جھوٹا تھا، یہ لوگ معاشی سطح پر ناکام ہیں، اس حکومت نے لوگوں کو بے روزگار کیا اور اب معاشی طور پر لوگوں کو گمراہ کرنا اس حکومت کی حکمت عملی ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت آئے گی اور لوگوں کو روزگار دے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی خاطر پوری حکومت کو آؤٹ سورس کردیا گیا، حکومت قبائلی اضلاع میں قبل ازوقت انتخابات کے ذریعے دھاندلی کررہی ہے، عوام کے معاشی حقوق پر حملے ہورہے ہیں، صوبوں اور عوام کے حقوق پر حملے برداشت نہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ دباؤ ڈال کر ہماری زبانیں بند کردیں گے۔