• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

محکمہ پولیس اور عمومی معاشرتی رویہ ۔ سید عمران علی شاہ

webmaster by webmaster
جون 3, 2019
in کالم
0
محکمہ پولیس اور عمومی معاشرتی رویہ ۔ سید عمران علی شاہ

معاشرے میں بسنے والے تمام افراد اس معاشرے میں اپنی کلیدی اہمیت رکھتے ہیں، انسان اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے پیش نظر اپنی مہارت یا تعلیم کی بنیاد پر کسی نہ کسی پیشے سے وابستہ ہوکر جہاں اپنے لئیے رزق روزی کا بندوبست کرتا ہے وہاں وہ ساتھ کے ساتھ اپنے فرائض منصبی بھی سرانجام دے کر،کسی نہ کسی طور معاشرے کی بہبود میں بالواسطہ یا بلا واسطہ اپنا کردار ادا کر ہی رہا ہوتا ہے، ہو سکتا ہے میری اس تحریر سے میرے بہت سے دوست اور احباب متفق نہ ہوں مگر میں یہ تحریر اپنے ذاتی تجربے اور مشاہدے کی بناء پر کر رہا ہوں، سکول کے دور سے ہی عجیب و غریب طنزیہ نام اس محکمے سے وابستہ لوگوں کے لئے سننے کو ملتے تھے، چھلڑ، رشوت خور، حرام خور، بد مزاج، ٹکے ٹکے پر بکنے والے، اور نہ جانے کیا کیا،جی ہاں میں پولیس کے محکمے کی بات کر رہا ہوں، لیکن دوسری طرف عام الناس کا عمومی رویہ بھی کچھ خاص اچھا یا قابل ذکر نہیں ہوتا، ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار اگر کسی بڑی گاڑی کو روک لیں تو گاڑی میں بیٹھے موصوف کی شان میں کمی آ جاتی ہے، غیر قانونی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو استعمال کرنے والوں پر ہاتھ ڈالا جائے تو معززین شہر سفارش کو امڈ آتے ہیں، پھر ایمانداری کے سارے تقاضے محکمہ پولیس سے ہی کیوں، سردی، گرمی دھوپ چھاؤں، آندھی طوفان، عیدالفطر، بکرا عید، کرسمَس، میلے ٹھیلے جہاں بھی جائیں پولیس اہلکار حفاظتی بندوبست پر معمور ہوتے ہیں جیسا کہ ان کو تو کسی تہوار منانے کا حق حاصل ہی ہن ہو ، اکثر اوقات تو ان کو محکمانہ تعطیلات بھی نہیں ملتی ہیں، میں بارہا دیکھا ہے کہ، کئ محافل کی حفاظتی ڈیوٹی پر تعینات پولیس ملازمین کو منتظمین  پانی تک دینے کے روادار نہیں ہوتے، لوگوں کی بے حسی کا یہ عالم ہے کے نماز عید کی ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو گلے مل کر عید کی مبارک تک نہیں دی جاتی ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کے پاکستان میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بیسیوں پولیس اہلکاروں اور افسران نے اپنی قیمتی جانوں کا نظرانہ دے کر وطن کی مٹی کا قرض اتارنے کی سعی کی ہے جو کہ قابل ستائش  اور بے مثل ہے حال ہی میں داتا دربار کی حفاظت پر مامور ایلیٹ فورس کے نوجوانوں نے اپنے خون کا نظرانہ دے کر عوام کی جانوں کو محفوظ بنایا ، یہ بات سچ ہے کہ اچھے برے لوگ ہر جگہ موجود ہوتے ہیں، لیکن چند ایک برے لوگوں کی وجہ سے سب کو تو نفرت نہیں کی جاسکتی، پولیس کے محکمے کی بہتری کے لئے بہت سی اصلاحات اور اقدامات ناگزیر ہیں، جس میں سب سے بڑھ کر ان کا عوام الناس کے ساتھ مؤثر رابطہ سازی اور پولیس پر عوامی اعتماد کی بحالی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، لیکن ساتھ ساتھ عوام الناس کو اپنی اداؤں پر بھی غور فرمائیں اور جہاں تک ہوسکے پولیس اہلکاروں کے ساتھ معاشرتی اور قانونی طور پر بھر پور تعاون کریں یقینی طور پر بہتری آئے گی، دوسری جانب پولیس محکمے کے ملازمین کو بھی اپنے رویے میں نرمی اور شائستگی لانے کی اشد ضرورت ہے، اس سے پولیس اور عوام میں فاصلے کم ہونگے اور جرائم کی روک تھام مؤثر طور پر ہوسکے گی.. اس عید پر اپنی سکیورٹی پر تعینات پولیس افسران اور اہلکاروں کو محبت اور عزت کے تحفوں سے نواز کر ایک نئی اور خوبصورت روایت کا آغاز کریں

سید عمران علی شاہ

Tags: column by imran shah
Previous Post

ہمارے رویے .. عفت بھٹی

Next Post

چوک اعظم ۔ اندرون شہر ایم ایم روڈ پر گڑھے ہائی وے آفیسران خاموش تماشائی آئے روز حادثات

Next Post
چوک اعظم ۔جنرل بس اسٹینڈ ویران ،ٹرانسپورٹ مافیاآر ٹی سیکرٹری کے سامنے ڈٹ گیا ، شہر سے میں قائم منی بس کوچز اسٹینڈوں کو بلا امتیاز ختم کر کے جنرل بس اسٹینڈ میں منتقل کرنے کا عوامی مطالبہ

چوک اعظم ۔ اندرون شہر ایم ایم روڈ پر گڑھے ہائی وے آفیسران خاموش تماشائی آئے روز حادثات

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
معاشرے میں بسنے والے تمام افراد اس معاشرے میں اپنی کلیدی اہمیت رکھتے ہیں، انسان اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے پیش نظر اپنی مہارت یا تعلیم کی بنیاد پر کسی نہ کسی پیشے سے وابستہ ہوکر جہاں اپنے لئیے رزق روزی کا بندوبست کرتا ہے وہاں وہ ساتھ کے ساتھ اپنے فرائض منصبی بھی سرانجام دے کر،کسی نہ کسی طور معاشرے کی بہبود میں بالواسطہ یا بلا واسطہ اپنا کردار ادا کر ہی رہا ہوتا ہے، ہو سکتا ہے میری اس تحریر سے میرے بہت سے دوست اور احباب متفق نہ ہوں مگر میں یہ تحریر اپنے ذاتی تجربے اور مشاہدے کی بناء پر کر رہا ہوں، سکول کے دور سے ہی عجیب و غریب طنزیہ نام اس محکمے سے وابستہ لوگوں کے لئے سننے کو ملتے تھے، چھلڑ، رشوت خور، حرام خور، بد مزاج، ٹکے ٹکے پر بکنے والے، اور نہ جانے کیا کیا،جی ہاں میں پولیس کے محکمے کی بات کر رہا ہوں، لیکن دوسری طرف عام الناس کا عمومی رویہ بھی کچھ خاص اچھا یا قابل ذکر نہیں ہوتا، ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار اگر کسی بڑی گاڑی کو روک لیں تو گاڑی میں بیٹھے موصوف کی شان میں کمی آ جاتی ہے، غیر قانونی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو استعمال کرنے والوں پر ہاتھ ڈالا جائے تو معززین شہر سفارش کو امڈ آتے ہیں، پھر ایمانداری کے سارے تقاضے محکمہ پولیس سے ہی کیوں، سردی، گرمی دھوپ چھاؤں، آندھی طوفان، عیدالفطر، بکرا عید، کرسمَس، میلے ٹھیلے جہاں بھی جائیں پولیس اہلکار حفاظتی بندوبست پر معمور ہوتے ہیں جیسا کہ ان کو تو کسی تہوار منانے کا حق حاصل ہی ہن ہو ، اکثر اوقات تو ان کو محکمانہ تعطیلات بھی نہیں ملتی ہیں، میں بارہا دیکھا ہے کہ، کئ محافل کی حفاظتی ڈیوٹی پر تعینات پولیس ملازمین کو منتظمین  پانی تک دینے کے روادار نہیں ہوتے، لوگوں کی بے حسی کا یہ عالم ہے کے نماز عید کی ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو گلے مل کر عید کی مبارک تک نہیں دی جاتی ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کے پاکستان میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بیسیوں پولیس اہلکاروں اور افسران نے اپنی قیمتی جانوں کا نظرانہ دے کر وطن کی مٹی کا قرض اتارنے کی سعی کی ہے جو کہ قابل ستائش  اور بے مثل ہے حال ہی میں داتا دربار کی حفاظت پر مامور ایلیٹ فورس کے نوجوانوں نے اپنے خون کا نظرانہ دے کر عوام کی جانوں کو محفوظ بنایا ، یہ بات سچ ہے کہ اچھے برے لوگ ہر جگہ موجود ہوتے ہیں، لیکن چند ایک برے لوگوں کی وجہ سے سب کو تو نفرت نہیں کی جاسکتی، پولیس کے محکمے کی بہتری کے لئے بہت سی اصلاحات اور اقدامات ناگزیر ہیں، جس میں سب سے بڑھ کر ان کا عوام الناس کے ساتھ مؤثر رابطہ سازی اور پولیس پر عوامی اعتماد کی بحالی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، لیکن ساتھ ساتھ عوام الناس کو اپنی اداؤں پر بھی غور فرمائیں اور جہاں تک ہوسکے پولیس اہلکاروں کے ساتھ معاشرتی اور قانونی طور پر بھر پور تعاون کریں یقینی طور پر بہتری آئے گی، دوسری جانب پولیس محکمے کے ملازمین کو بھی اپنے رویے میں نرمی اور شائستگی لانے کی اشد ضرورت ہے، اس سے پولیس اور عوام میں فاصلے کم ہونگے اور جرائم کی روک تھام مؤثر طور پر ہوسکے گی.. اس عید پر اپنی سکیورٹی پر تعینات پولیس افسران اور اہلکاروں کو محبت اور عزت کے تحفوں سے نواز کر ایک نئی اور خوبصورت روایت کا آغاز کریں

سید عمران علی شاہ

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.