• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

ایڈز کی وجوہات، حل اور علاج … منصور حسن ہاشمی

webmaster by webmaster
مئی 29, 2019
in کالم
0
ایڈز کی وجوہات، حل  اور علاج … منصور حسن ہاشمی

ایڈز اس بیماری کا نام ھے جس سے انسان کے جسم میں قوت مدافعت ختم ھو جاتی ھے اور اگر کوئی وائرس حملہ کردے تو باڈی کا امیون سسٹم (قوت مدافعت) اس سے جھگڑا نہیں کر سکتا۔ اس کو روک نہیں سکتا۔ اس کو ایڈز ۔۔۔ AIDS (ACQUIRED IMMUNODEFICIENCY SYNDROME)
یعنی HIV ( HUMAN IMMUNODEFICIENCY VIRUS)
کے ذریعے ایڈز ھو جاتی ھے۔

ایڈز ایسی بیماری نہیں جو بیٹھے بیٹھے ھو جائے۔ اور یہ ایسی بیماری نہیں جس کو پیپلزپارٹی نے بنایا ھے یا وہ اس کی ذمہ دار ھے۔ وہ جہاں ذمہ دار ھے وہ مرحلہ آئے گا تو آپ کو اندازہ ھو جائے گا ۔
سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ یہ کن کن ممالک میں کس مقدار میں ہیں یعنی دنیا کے 229 ممالک میں سب سے زیادہ کس ملک میں ھے ، اس سے اموات کی شرح کیا ھے، اس میں علاج کس شرح سے ھو رہا ھے۔ بیماری کا ھو جانا کوئی بڑی بات نہیں ۔ یہ انسان کی بے خبری، بے صبری، غفلت اور اللہ اور معاشرے کے اصولوں کو توڑنے آتی ھے
دنیا میں سب سے زیادہ ایڈز ساوتھ افریقہ میں ھے۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر نائیجیریا ، تیسرے نمبر پر بھارت، اسے طرح سولہویں نمبر پر تھائی لینڈ ؟ پاکستان 33 ویں اور ایران 52 نمبر پر ھے ۔ اور بد قسمتی سے یہ سعودی عرب میں بھی یہ ھے اگرچہ نمبر اس کا 102 ھے۔ لیکن سعودی عرب جو حیثیت ھمارے لئے رکھتا ھے ویٹی کن سٹی عیسائیوں کے لئے اس کا نمبر 229 ھے اور وہاں یہ صفر تعداد میں ھے۔
دکھ کی بات یہ ھے جس پر پوری قوم پاکستان کو فکر کرنا چاہیے کہ اس کو روکنے میں کامیابی میں ساوتھ افریقہ نمبر 1 پر ھے ، تھائی لینڈ 40 نمبر پر ھے جبکہ پاکستان بد قسمتی سے 124 نمبر پر ھے
اس بیماری کی اموات میں نمبر 1 پر نائیجیریا ھے ، نمبر 2 پر ساوتھ افریقہ نمبر 3 پر موزمبیق، چوتھے پر بھارت، پانچویں نمبر پر انڈونیشیا ، سولہویں نمبر پر تھائی لینڈ اور پاکستان 29 ویں نمبر پر ھے ۔
میں موجودہ پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت کو انتہائی کرپٹ اور چور سمجھنے کے باوجود اس معاملے میں ان کو پریس کانفرنس کرنے کی بجائے صرف یہ کہہ سکتا ھوں کہ اس کو prevent کرنے کی ضرورت ھے ۔ صفائیاں دینا آپ کو کوئی فائدہ نہیں دے سکتا نہ کسی مریض کو بچا سکتا ھے ۔ وہ پوائنٹ سکورنگ کے علاوہ کچھ ہاتھ نہیں آئے گا
پہلے یہ دیکھنے کی ضرورت ھے اس بیماری کے پھیلنے کی کیا کیا وجوہات ھو سکتی ہیں ۔ دنیا کی بڑی تنظیمیں جو اس پر کام کر رہی ہیں ان کے حساب سے یہ خون ، جنسی تعلق، سرنج، اور لعاب کی صورت میں جس میں خون کی کچھ مقدار بھی ھو کے ذریعے جسم میں داخل ھو سکتا ھے۔
اس کی تحقیق کے دوران کچھ چیزیں دیکھی جا سکتی ہیں سب سے پہلے تو یہ ڈیٹا حاصل کیا جائے کہ ہر تحصیل میں کتنے لوگ زیادہ ایڈز والے ممالک میں گئے ہیں یا واپس آئے ہیں ۔ ڈاکٹرز اور عطائی بیماری کے دوران استعمال ھونے والے آلات جو تھرمامیٹر سے لیکر ، دانت کے آلات، آپریشن تھیٹر میں سٹرلائیزیشن ، کلینکس میں ڈرپ اور انجیکشن لگاتے ھوئے۔ بلڈ ٹسٹ یا خون نکالتے وقت استعمال ھونے والے سرنج، اسی طرح وہ مائیں جو دودہ پلاتی ہیں اور ان کو HIV ھے ان سے بھی بچوں کو یہ وائرس منتقل ھو سکتا ھے۔ عطائی اور نائی دونوں اس میں رول ادا کرتے ہیں ۔ اسی طرح ہر شہر میں کچھ آبادی اپنی غربت، جہالت یا کسی بھی مجبوری سے جسم فروشی کے دھندے میں مجبور کر دئیے گئے ہیں ان میں اس کی تعداد کا ھونے کا امکان بہت زیادہ ھے ۔ قوم لوط کو صرف اس لئے تباہ کیا گیا تھا کہ ان میں غیر فطری جنسی تعلق قائم کرنے کی شرح بہت زیادہ تھی بد قسمتی سے سندہ، بلوچستان ، بلکہ تمام پاکستان میں مختلف اداروں کے ھوسٹلز سمیت، مدرسے اور سکول ، اور دیہاتی آبادی اس میں ملوث ھے ۔ عام آبادی میں بھی اسلام سے بے راہ روی اور نشے کی عادت کی وجہ سے مردوں سے مردوں کے تعلق نے ، اور مرد کے عورت سے غیر فطری تعلق نے بھی اس بیماری کو بہت پھیلایا ھے


منصور حسن ہا شمی

(نوٹ : یہ ایک انسان کا لکھا ھوا مضمون ھے ۔ جس کو اختلاف ھو وہ خود ریسرچ کرلے اور میری بھی راہنمائی کرے)

Tags: column by mansor hashmi
Previous Post

سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے 6 کارندے گرفتار

Next Post

لیہ ۔ نا جائز تجاوزات کے نام پرپریس کلب کنٹین کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ عبدالرحمن فریدی

Next Post
لیہ ۔ نا جائز تجاوزات کے نام پرپریس کلب کنٹین کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔  عبدالرحمن فریدی

لیہ ۔ نا جائز تجاوزات کے نام پرپریس کلب کنٹین کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ عبدالرحمن فریدی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
ایڈز اس بیماری کا نام ھے جس سے انسان کے جسم میں قوت مدافعت ختم ھو جاتی ھے اور اگر کوئی وائرس حملہ کردے تو باڈی کا امیون سسٹم (قوت مدافعت) اس سے جھگڑا نہیں کر سکتا۔ اس کو روک نہیں سکتا۔ اس کو ایڈز ۔۔۔ AIDS (ACQUIRED IMMUNODEFICIENCY SYNDROME) یعنی HIV ( HUMAN IMMUNODEFICIENCY VIRUS) کے ذریعے ایڈز ھو جاتی ھے۔ ایڈز ایسی بیماری نہیں جو بیٹھے بیٹھے ھو جائے۔ اور یہ ایسی بیماری نہیں جس کو پیپلزپارٹی نے بنایا ھے یا وہ اس کی ذمہ دار ھے۔ وہ جہاں ذمہ دار ھے وہ مرحلہ آئے گا تو آپ کو اندازہ ھو جائے گا ۔ سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ یہ کن کن ممالک میں کس مقدار میں ہیں یعنی دنیا کے 229 ممالک میں سب سے زیادہ کس ملک میں ھے ، اس سے اموات کی شرح کیا ھے، اس میں علاج کس شرح سے ھو رہا ھے۔ بیماری کا ھو جانا کوئی بڑی بات نہیں ۔ یہ انسان کی بے خبری، بے صبری، غفلت اور اللہ اور معاشرے کے اصولوں کو توڑنے آتی ھے دنیا میں سب سے زیادہ ایڈز ساوتھ افریقہ میں ھے۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر نائیجیریا ، تیسرے نمبر پر بھارت، اسے طرح سولہویں نمبر پر تھائی لینڈ ؟ پاکستان 33 ویں اور ایران 52 نمبر پر ھے ۔ اور بد قسمتی سے یہ سعودی عرب میں بھی یہ ھے اگرچہ نمبر اس کا 102 ھے۔ لیکن سعودی عرب جو حیثیت ھمارے لئے رکھتا ھے ویٹی کن سٹی عیسائیوں کے لئے اس کا نمبر 229 ھے اور وہاں یہ صفر تعداد میں ھے۔ دکھ کی بات یہ ھے جس پر پوری قوم پاکستان کو فکر کرنا چاہیے کہ اس کو روکنے میں کامیابی میں ساوتھ افریقہ نمبر 1 پر ھے ، تھائی لینڈ 40 نمبر پر ھے جبکہ پاکستان بد قسمتی سے 124 نمبر پر ھے اس بیماری کی اموات میں نمبر 1 پر نائیجیریا ھے ، نمبر 2 پر ساوتھ افریقہ نمبر 3 پر موزمبیق، چوتھے پر بھارت، پانچویں نمبر پر انڈونیشیا ، سولہویں نمبر پر تھائی لینڈ اور پاکستان 29 ویں نمبر پر ھے ۔ میں موجودہ پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت کو انتہائی کرپٹ اور چور سمجھنے کے باوجود اس معاملے میں ان کو پریس کانفرنس کرنے کی بجائے صرف یہ کہہ سکتا ھوں کہ اس کو prevent کرنے کی ضرورت ھے ۔ صفائیاں دینا آپ کو کوئی فائدہ نہیں دے سکتا نہ کسی مریض کو بچا سکتا ھے ۔ وہ پوائنٹ سکورنگ کے علاوہ کچھ ہاتھ نہیں آئے گا پہلے یہ دیکھنے کی ضرورت ھے اس بیماری کے پھیلنے کی کیا کیا وجوہات ھو سکتی ہیں ۔ دنیا کی بڑی تنظیمیں جو اس پر کام کر رہی ہیں ان کے حساب سے یہ خون ، جنسی تعلق، سرنج، اور لعاب کی صورت میں جس میں خون کی کچھ مقدار بھی ھو کے ذریعے جسم میں داخل ھو سکتا ھے۔ اس کی تحقیق کے دوران کچھ چیزیں دیکھی جا سکتی ہیں سب سے پہلے تو یہ ڈیٹا حاصل کیا جائے کہ ہر تحصیل میں کتنے لوگ زیادہ ایڈز والے ممالک میں گئے ہیں یا واپس آئے ہیں ۔ ڈاکٹرز اور عطائی بیماری کے دوران استعمال ھونے والے آلات جو تھرمامیٹر سے لیکر ، دانت کے آلات، آپریشن تھیٹر میں سٹرلائیزیشن ، کلینکس میں ڈرپ اور انجیکشن لگاتے ھوئے۔ بلڈ ٹسٹ یا خون نکالتے وقت استعمال ھونے والے سرنج، اسی طرح وہ مائیں جو دودہ پلاتی ہیں اور ان کو HIV ھے ان سے بھی بچوں کو یہ وائرس منتقل ھو سکتا ھے۔ عطائی اور نائی دونوں اس میں رول ادا کرتے ہیں ۔ اسی طرح ہر شہر میں کچھ آبادی اپنی غربت، جہالت یا کسی بھی مجبوری سے جسم فروشی کے دھندے میں مجبور کر دئیے گئے ہیں ان میں اس کی تعداد کا ھونے کا امکان بہت زیادہ ھے ۔ قوم لوط کو صرف اس لئے تباہ کیا گیا تھا کہ ان میں غیر فطری جنسی تعلق قائم کرنے کی شرح بہت زیادہ تھی بد قسمتی سے سندہ، بلوچستان ، بلکہ تمام پاکستان میں مختلف اداروں کے ھوسٹلز سمیت، مدرسے اور سکول ، اور دیہاتی آبادی اس میں ملوث ھے ۔ عام آبادی میں بھی اسلام سے بے راہ روی اور نشے کی عادت کی وجہ سے مردوں سے مردوں کے تعلق نے ، اور مرد کے عورت سے غیر فطری تعلق نے بھی اس بیماری کو بہت پھیلایا ھے

منصور حسن ہا شمی
(نوٹ : یہ ایک انسان کا لکھا ھوا مضمون ھے ۔ جس کو اختلاف ھو وہ خود ریسرچ کرلے اور میری بھی راہنمائی کرے)
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.