ڈیرہ غازیخان (صبح پا کستان) ۔ غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان میں اردو کانفرنس بعنوان علمی اور تہذیبی مراکز سے دور تخلیق ہونے والے ادب کا جائزہ کا انعقاد ہوا ۔ کانفرنس کی صدارت ڈاکٹر اللہ بخش گلشن نے کی جبکہ مہمان خصوصی کے طور پر رکن صوبائی اسمبلی معروف شاعرہ ڈاکٹر شاہینہ نجیب کھوسہ نے شرکت کی ۔ کانفرنس میں جامعہ غازی کے اساتذہ، طلباء و طالبات اور سول سوساءٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ کانفرنس کے پروگرام کی نظامت اظہر حسین کلیانی نے کی تلاوت کی سعادت عارف رشید اورفائقہ اور صائمہ نے نعت اور کلام اقبال پیش کیا، کانفرنس کا تعارف اور اس کے اغراض و مقاصد پروفیسر ڈاکٹر مزمل حسین نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ مضافات میں تخلیق ہونے والا ادب بڑے اور قومی سطح کو اسلوبیاتی اور فکری سنادی فراہم کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہا، ڈاکٹر خالد محمود سنجرانی، صدر شعبہ اردو جی سی یونیورسٹی لاہور نے اپنے مقالہ میں کہا کہ علمی اور تہذیبی مراکز ایوان اقتدار کے شہر نہیں بلکہ ایوانوں سے دور کے شہروں میں تخلیق ہونے والا ادب علم و تہذیب کی علامتیں ہیں اور تہذیب کے اصل حوالے مراکز سے دور کے علاقے ہیں ۔ ڈاکٹر انوار احمد نے نہایت مفصل اور پر مغز لیکچر دیا اور مراکز سے دور تخلیق ہونے والے ادب کا جائزہ پیش کیا ۔ ڈاکٹر شاہینہ نجیب صاحبہ نے کانفرنس اور اس میں پیش کیے گئے مقالا جات کی خوبصورت الفاظ میں تعریف کی، اور کہا کہ ڈاکٹر مزمل حسین کے یونیورسٹی میں آنے سے یہاں علمی اور ادبی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ کانفرنس کی دوسری نشست محفل مشاعرہ پر مشتمل تھی محفل میں ڈاکٹر شاہینہ نجیب کھوسہ، ڈاکٹر نجمہ شاہین، پروفیسر بشری قریشی، ڈاکٹر راشدہ قاضی، میاں شمشاد سرائی، ایمان قیصرانی، قربان علی، سلمیٰ میرانی، معظمہ نقوی، عزیز غوری اور شیراز غفور نے شرکت کی، ڈاکٹر اللہ بخش گلشن نے صدارتی خطاب میں کانفرنس کی کامیابی پر شعبہ اردو کے اساتذہ کو مبارکباد دی اور اس کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی ۔ پروگرام کے اختتام پر مہمانوں کو اعزازی شیلڈز دی گئیں ۔ ڈاکٹر مزمل حسین اور آفتاب حسین سرائی نے شرکاء کانفرنس کا شکریہ ادا کیا ۔