کوئٹہ: بزی ٹاپ کے قریب نامعلوم افراد نے بسوں سے اتار کو 14 افراد کو قتل کردیا۔
لیویز ذرائع کے مطابق گوادر کوسٹل ہائی پر بزی ٹاپ کے قریب نامعلوم افراد نے نامعلوم افراد نے مسافروں کو بسوں سے اتار کر شناخت کے بعد چند افراد کو علیحدہ کیا اور فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہوگئے۔ واقعے کے بعد مسلح افراد فرار ہونے میں کامیا ب ہوگئے۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر لیویز اہلکار اور سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ گئے۔ علاقے کا گھیراؤ کرلیا گیا ہے جب کہ لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔جاں بحق افراد میں سے 11 کی شناخت یوسف، وسیم، فرحان اللہ، علی رضا، ذوالفقار، ہارون، علی اصغر، حمزہ، رضوان، وسیم اور ذہین کے نام سے ہوئی ہے۔
وزیراعظم نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی
وزیر اعظم عمران خان نے کوسٹل ہائی وے فائرنگ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وحشیانہ حملے کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ہزار گنجی، حیات آباد اور کوسٹل ہائی وے واقعات میں ایک ہی منظم انداز
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کوسٹل ہائی وے فائرنگ واقعے کی منظم کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کی ہزار گنجی سبزی منڈی میں خودکش حملہ، پشاور حیات آباد میں کالعدم ٹی ٹی پی کا واقعہ اور کوسٹل ہائی وے کے بہیمانہ واقعے میں ایک ہی منظم انداز نظر آرہا ہے۔ ہم نے امن کے لئے بہت قربانی دی ہے، انشااللہْ ہم ان واقعات کے ذمہ داروں کو مثال عبرت بنا دیں گے، ہم نے دہشت گردی کی جنگ میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔
حکومت دہشت گردوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے واقعے کی مذمت اور شہیدوں کے لواحقین سے افسوس کا اظہار کیا ہے، انہوں نے اپنے بیا میں کہا کہ آج پھر بلوچستان میں معصوم انسانوں کا خون بہایا گیا، حکومت دہشت گردوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ کیسے ممکن ہے کہ حکومت دہشت گردی کی نرسریوں سے لاعلم ہو،حکومت دہشت گردی کے منصوبہ سازوں کو قانون کی گرفت میں لائے۔