• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

سرکاری شجر کاری او قومی سرمائے کا نقصان .. محمد عمر شاکر

webmaster by webmaster
فروری 17, 2019
in کالم
0
سرکاری شجر کاری او قومی سرمائے کا نقصان .. محمد عمر شاکر

شجرکاری ہر سال حکومتی سرپرستی میں مختلف محکمہ جات میں کی جاتی ہے سرکاری اداروں کے سربرہان ریاستی فنڈ سے شجر کاری مہم کا آغاز کیا جاتا ہے حیرت زدہ بات یہ ہے کہ محکمہ جنگلات کے آفیسران بھی ان شجرکاری مہموں میں نمایاں نظر آتے ہیں شجر کاری کی مہم میں پودے لگانا احساس ذمہ داری اور نمائش زیادہ نظر آتا ہے ایک طرف تو محکمہ جنگلات اجڑ چکا ہے نہ صرف درخت بلکہ محکمہ جنگلات کی آراضی پر با اثر زمینداروں نے قبضہ کیا ہوا ہے محکمہ جنگلات کا پانی بھی زمیندار لگالیتے ہیں جبکہ محکمہ جنگلات کی مٹی ٹریکٹر ٹرالیوں والے اٹھا کر فروخت کر رہے ہیں ہر سال مختلف محکمہ جات میں لگائے جانے والے پودوں کا اگر سرکاری اداروں سے ریکارڈ حساب کتاب لگایا جائے تو ہر طرف درخت ہی درخت نظر آتے ہیں اور پسماندہ علاقے بھی مری کاغان ناران کی طرح نظر آتے
سکولوں کالجوں کیساتھ ساتھ اب تو دینی مدارس میں بھی شجر کاری کی مہموں کا آغاز کیا جا چکاہے
ہر سال شجر کاری کے موسموں میں آفیسران قیمتی پودے لگواتے ہیں جنکی میڈیا کوریج کی جاتی اورسوشل میڈیا کے ذریعہ خوب تشہیر کی جاتی ہے مگر گزرتے وقت کیساتھ ساتھ چند دنوں میں ہی وہ پودے پانی نہ ملنے کے سبب یا مناسب نگہداشت نہ ہونے کی وجہ سے وہ پودے سوکھ جاتے ہیں ان پودوں کے سوکھ جانے سے جہاں ریاستی سرمائے یا مخیر حضرات کی ڈونیشن کا ضیاع ہوتا ہے وہیں پودہ لگا کر اسکی نگہداشت نہ کرنا اخلاقی طور پر بھی درست نہ ہے
سرکاری نیم سرکاری طور پر لگائے جانے والے پودوں کا سرکاری طور پر ریکارڈ ہونا چاہیے تاکہ انکی دیکھ بھال کا ذمہ بھی متعلقہ افراد کے ذمہ ہونا چاہیے ریاستی طور پر اگر اس ضمن میں توجہ دی جائے توچند سالوں میں ہی سرکاری اداروں میں پھولدار اور پھل دار پودوں کی بہتاب ہو جائے اور سرکاری تو پر ادارہ سربرہان کو پودے لگانے کے لیے جگہ میسر نہ ہو اور ہر محکمہ مختلف مقامات پرسرکاری آراضی پر پودے لگا کر اپنے اہداف پورے کرئے
محکمہ ماحولیات جس کے ذمہ ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی فیکٹری یا مل کو مقرر کردہ پودے لگا کر تصویری ریکارڈ پیش اور سائٹ پلان کا وزٹ کرائے تو انہیں محکمہ ماحولیات کی طرف سے منظوری ملنا ہوتی ہے وہ سب کام بھی تصویری کاغذی پلان کی حد تک ہوتاہے
پودہ یا درخت لگانا کوئی مشکل یا نا ممکن کام نہ ہے اس پودے یا درخت کی حفاظت کرنا اہم ترین مشکل ترین کام ہے اس ضمن میں قبل ازیں مختلف محکمہ جات میں مالی بھرتی کیے جاتے تھے مگر گزرتے وقت کیساتھ ساتھ ان مالیوں کو دوسرے امور کی انجام دہی پر لگا دیا گیا جس کے سبب اداروں میں پودوں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب گراسی پلاٹ اجڑ گئے اور درخت پودے سوکھ گئے
سیاسی کوٹے پر بھرتی ہونے والے مالی یا درجہ چہارم کے ملازمین کی اکثریت سالہا سال سیاسی وڈیروں کے ڈیروں پر نظر آتی تھی وہ کام کاج تو اپنے سیاسی آقاووں کے کرتے تھے مگر تنخواہ سرکار سے لیتے تھے اسی طرح سرکاری آفیسران کی رہائش گاہوں یا بنگلوں کوٹھیوں پر بھی ایسے ہی ملازمین نظر آتے تھے
درخت لگانا بلاشبہ ریاست اور شہریوں کی بلا امتیاز ذمہ داری ہے بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی کئی ماہ تک بارشوں کا نہ ہوتا موسم گرما کے بڑھتے ہوئے دورانیے کا سبب بھی بلا شبہ درختوں یا پودوں کی کمی ہے دوسری طرف اگر پھل دار پودے سکولوں سرکاری دفاتر یا نجی اداروں یا شاہراہوں پر لگائے جائے تو اس سے جہاں شہریوں کو وافر مقدار میں کھانے کو پھل ملیں گئے وہیں پھلوں کی قیمت کم اور بیماریوں میں کمی اور شہریوں کی صحت اچھی ہو گی
محکمہ جنگلات کی کئی کئی ایکڑ آراضی خالی پڑی ہے جہاں سالہا سال سے درخت نہیں لگائے محکمہ جنگلات کے آفیسران اہلکاران کو صرف جنگلات کی آراضی تک محدود کرتے ہوئے سرکاری آفیسران کو چاہیے کہ ہر سال ہونے والی شجر کاری کا ریکارڈ رکھا جائے اور ضائع ہونے والے پودوں درختوں کا ریکارڈ رکھا اور غفلت کے ذمہ داران اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے
شجرکاری کے عمل کا اگر ریکارڈ رکھتے ہوئے احتساب کیا جائے تو ماحولیاتی آلادگی پر قابوپایا جا سکتا ہے رفاحی سماجی تنطیموں کوبھی اس سلسلہ میں شعور بیدار کرتے ہوئے عوام الناس کو درخت لگانے اور انکی حفاظت کرنے کی طرف عوام الناس کو راغب کرنا چاہیے سایہ دارپھولدار پودوں کیساتھ ساتھ کثرت سے سرکاری اور نیم سرکاری طور پر پھل دار پودے بھی لگوانے کے لیے سرکاری اور نیم سرکاری طور پر شعور اجاگر کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے ۔۔۔۔۔۔۔۔

Tags: column by umer shakir
Previous Post

راجن پور۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے خواجہ فرید پارک میں گرین پنجاب میلہ کا انعقاد

Next Post

عمران خان حکومت ،آئی ایم ایف معاملات .. محمدصدیق پرہار

Next Post
عمران خان حکومت ،آئی ایم ایف معاملات ..  محمدصدیق پرہار

عمران خان حکومت ،آئی ایم ایف معاملات .. محمدصدیق پرہار

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
شجرکاری ہر سال حکومتی سرپرستی میں مختلف محکمہ جات میں کی جاتی ہے سرکاری اداروں کے سربرہان ریاستی فنڈ سے شجر کاری مہم کا آغاز کیا جاتا ہے حیرت زدہ بات یہ ہے کہ محکمہ جنگلات کے آفیسران بھی ان شجرکاری مہموں میں نمایاں نظر آتے ہیں شجر کاری کی مہم میں پودے لگانا احساس ذمہ داری اور نمائش زیادہ نظر آتا ہے ایک طرف تو محکمہ جنگلات اجڑ چکا ہے نہ صرف درخت بلکہ محکمہ جنگلات کی آراضی پر با اثر زمینداروں نے قبضہ کیا ہوا ہے محکمہ جنگلات کا پانی بھی زمیندار لگالیتے ہیں جبکہ محکمہ جنگلات کی مٹی ٹریکٹر ٹرالیوں والے اٹھا کر فروخت کر رہے ہیں ہر سال مختلف محکمہ جات میں لگائے جانے والے پودوں کا اگر سرکاری اداروں سے ریکارڈ حساب کتاب لگایا جائے تو ہر طرف درخت ہی درخت نظر آتے ہیں اور پسماندہ علاقے بھی مری کاغان ناران کی طرح نظر آتے سکولوں کالجوں کیساتھ ساتھ اب تو دینی مدارس میں بھی شجر کاری کی مہموں کا آغاز کیا جا چکاہے ہر سال شجر کاری کے موسموں میں آفیسران قیمتی پودے لگواتے ہیں جنکی میڈیا کوریج کی جاتی اورسوشل میڈیا کے ذریعہ خوب تشہیر کی جاتی ہے مگر گزرتے وقت کیساتھ ساتھ چند دنوں میں ہی وہ پودے پانی نہ ملنے کے سبب یا مناسب نگہداشت نہ ہونے کی وجہ سے وہ پودے سوکھ جاتے ہیں ان پودوں کے سوکھ جانے سے جہاں ریاستی سرمائے یا مخیر حضرات کی ڈونیشن کا ضیاع ہوتا ہے وہیں پودہ لگا کر اسکی نگہداشت نہ کرنا اخلاقی طور پر بھی درست نہ ہے سرکاری نیم سرکاری طور پر لگائے جانے والے پودوں کا سرکاری طور پر ریکارڈ ہونا چاہیے تاکہ انکی دیکھ بھال کا ذمہ بھی متعلقہ افراد کے ذمہ ہونا چاہیے ریاستی طور پر اگر اس ضمن میں توجہ دی جائے توچند سالوں میں ہی سرکاری اداروں میں پھولدار اور پھل دار پودوں کی بہتاب ہو جائے اور سرکاری تو پر ادارہ سربرہان کو پودے لگانے کے لیے جگہ میسر نہ ہو اور ہر محکمہ مختلف مقامات پرسرکاری آراضی پر پودے لگا کر اپنے اہداف پورے کرئے محکمہ ماحولیات جس کے ذمہ ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی فیکٹری یا مل کو مقرر کردہ پودے لگا کر تصویری ریکارڈ پیش اور سائٹ پلان کا وزٹ کرائے تو انہیں محکمہ ماحولیات کی طرف سے منظوری ملنا ہوتی ہے وہ سب کام بھی تصویری کاغذی پلان کی حد تک ہوتاہے پودہ یا درخت لگانا کوئی مشکل یا نا ممکن کام نہ ہے اس پودے یا درخت کی حفاظت کرنا اہم ترین مشکل ترین کام ہے اس ضمن میں قبل ازیں مختلف محکمہ جات میں مالی بھرتی کیے جاتے تھے مگر گزرتے وقت کیساتھ ساتھ ان مالیوں کو دوسرے امور کی انجام دہی پر لگا دیا گیا جس کے سبب اداروں میں پودوں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب گراسی پلاٹ اجڑ گئے اور درخت پودے سوکھ گئے سیاسی کوٹے پر بھرتی ہونے والے مالی یا درجہ چہارم کے ملازمین کی اکثریت سالہا سال سیاسی وڈیروں کے ڈیروں پر نظر آتی تھی وہ کام کاج تو اپنے سیاسی آقاووں کے کرتے تھے مگر تنخواہ سرکار سے لیتے تھے اسی طرح سرکاری آفیسران کی رہائش گاہوں یا بنگلوں کوٹھیوں پر بھی ایسے ہی ملازمین نظر آتے تھے درخت لگانا بلاشبہ ریاست اور شہریوں کی بلا امتیاز ذمہ داری ہے بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی کئی ماہ تک بارشوں کا نہ ہوتا موسم گرما کے بڑھتے ہوئے دورانیے کا سبب بھی بلا شبہ درختوں یا پودوں کی کمی ہے دوسری طرف اگر پھل دار پودے سکولوں سرکاری دفاتر یا نجی اداروں یا شاہراہوں پر لگائے جائے تو اس سے جہاں شہریوں کو وافر مقدار میں کھانے کو پھل ملیں گئے وہیں پھلوں کی قیمت کم اور بیماریوں میں کمی اور شہریوں کی صحت اچھی ہو گی محکمہ جنگلات کی کئی کئی ایکڑ آراضی خالی پڑی ہے جہاں سالہا سال سے درخت نہیں لگائے محکمہ جنگلات کے آفیسران اہلکاران کو صرف جنگلات کی آراضی تک محدود کرتے ہوئے سرکاری آفیسران کو چاہیے کہ ہر سال ہونے والی شجر کاری کا ریکارڈ رکھا جائے اور ضائع ہونے والے پودوں درختوں کا ریکارڈ رکھا اور غفلت کے ذمہ داران اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے شجرکاری کے عمل کا اگر ریکارڈ رکھتے ہوئے احتساب کیا جائے تو ماحولیاتی آلادگی پر قابوپایا جا سکتا ہے رفاحی سماجی تنطیموں کوبھی اس سلسلہ میں شعور بیدار کرتے ہوئے عوام الناس کو درخت لگانے اور انکی حفاظت کرنے کی طرف عوام الناس کو راغب کرنا چاہیے سایہ دارپھولدار پودوں کیساتھ ساتھ کثرت سے سرکاری اور نیم سرکاری طور پر پھل دار پودے بھی لگوانے کے لیے سرکاری اور نیم سرکاری طور پر شعور اجاگر کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے ۔۔۔۔۔۔۔۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.