• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

آواز سگاں کم نہ کنند رزق گدارا … رانا عبدالرب

webmaster by webmaster
جنوری 27, 2019
in کالم
0
آواز سگاں کم نہ کنند رزق گدارا … رانا عبدالرب

جنوبی پنجاب جہاں 80کی دہائی تک بھی ہمیں اخبار تین روز بعد ملتا تھا اور ہمارے حصہ میں صرف پاکستان ٹیلی ویژن ”جو ہمیں وہی دیکھاتا تھا جو صاحب اقتدار لوگ دیکھنا چاہتے ہیں“تھا۔وقت نے کروٹ بدلی اور لیہ میں پہلا سب کیمپس ”بہادر سب کیمپس“کا آغاز ہواجس سے نہ صرف لیہ شہر کے بچے بلکہ پاکستان بھر کے طلباو طالبات زیور تعلیم سے مستفید ہوئے اور اب وہ مختلف مکتبہ ہائے فکر میں اپنا فریضہ بہ احسن طریقے سے سرانجام دے رہے ہیں۔
رائے غلام عباس بھٹی چیئرمین العباس بھٹی ٹرسٹ کی سب وروز کی کاوش سے ضلع کے طلبا و طالبات کے لیے جی سی یونیورسٹی فیصل آؓباد لیہ کیمپس کا آغاز ہوا ۔ اس ا دارہ سے نامور طلبا و طالبات اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد نمایاں عہدوں پر اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ان دو کیمپسز کے آنے سے نہ صرف تعلیم کے شعبہ میں ترقی ہوئی بلکہ یہاں کی تہذیب میں بھی ایک طرح کا بدلاؤ آیا اور اسی بدلاؤ نے ہمیں سوچنے اور سمجھنے کے نئے زاویے دئیے۔ہمیں بتایا کہ ہم تعلیم کے ذریعے کس طرح انقلاب برپا کر سکتے ہیں۔
گزشتہ کچھ روز سے جس طرح رائے غلام عباس بھٹی چیئرمین العباس بھٹی ٹرسٹ کے خلاف من گھڑت پراپیگنڈا شروع ہوا جس کا مقصد محض یہ تھا کہ ضلع لیہ میں موجود جی سی یونیورسٹی لیہ کیمپس میں اس بار ہونے والے طلبا کی تعداد میں اضافہ اور ضلع لیہ میں بڑھتی ہوئی شعوری سطح کے سامنے رکاوٹ پیدا کرنا تھامگر پراپیگنڈا کرنے والے یہ بھول گئے کی شعورو آگہی کبھی بھی کسی رکاوٹ کو برادشت نھیں کرتی بلکہ وہ اپنا سفر جاری رکھتا ہے۔
پاکستان میں دم توڑتی تہذیبی روایات کو پیش نظر رکھا جائے تو پھر پوری سوسائٹی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ چراغ جو بڑھتی ہوئے تاریکی میں اپنے حصے کی روشنی پھیلا رہے ہیں بے حد قابل قدر ہیں۔ہمارا معاشرتی بگاڑ انتہاؤں کا چھو رہا ہے۔ہرروز ایک نئی خبر ہمارے یقین و اعتماد کو متزلزل کر رہی ہے۔ہر آنے والا دن کئی نئے اندوہناک واقعہ کی خبر لے کر آرہا ہے۔ہر فرد لمحہ بہ لمحہ امید کا دامن ہاتھ سے چھوڑ رہا ہے اور مایوسیوں اور داسیوں اور تاریکیوں کی دلدل میں اترتا جا رہا ہے۔ایسے عالم میں بقول احسان دانش
یہ غنیمت ہے سسکتے ہیں یہاں چند چراغ
بند ہوتے ہوئے بازار سے کیا چاہتے ہو
کیا ہم اپنے حصے کی شمع روشن نہ کریں۔ کیا ہم معاشرے کو امید کی کرنوں سے منور نہ کریں،کیا ہماری یہ ذمہ داری نہیں کہ ہم اقدار و روایات کو دم توڑنے سے بچائیں۔آج جہاں عوام کو ہر طرف سے،ہر ادارے کی طرف سے،امید افزا خبریں کم ہی ملتی ہیں وہاں ہم ایسے افراد اور اداروں کے خلاف بھی صف آرا ہو جائیں جو علم و یقین،اعلیٰ روایات،فکرودانش اور اعتدال پسندی کی شمع روشن کر رہے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کی بجائے ہم پھونکوں سے ان چراغوں کو بجھانے پر تل جائیں۔خدارا اپنے گریبانوں میں جھانکئے اور سوچئے کہ ہم کیا کردار ادا کرنے جا رہے ہیں۔محبت کا یا نفرت کا،روشنی کا یا تاریکی کا؟ہم کس کے ساتھ ہیں؟اگر آج بڑھتی ہوئی تاریکی کے بالمقابل سسکتے چراغوں کا ساتھ نہ دیا گیا اور انھیں اپنی کم عقلی،کم فہمی اور بدنیتی سے بجھانے کی کوشش کی گئی تو یہ پورے معاشرے کا المیہ ہو گا۔یہ کسی ایک فرد یا ادارے کا نہیں۔میں اس ظلمت شب میں ایک چراغ روشن کررہا ہوں۔اس معاشرے کی عظیم روایات کی بحالی کے لیے میدان میں آیا ہوں۔
مسئلہ کسی فرد کا نہیں کسی ادارے کا نہیں۔مسئلہ اس معاشرے کے شاندار ماضی کا ہے۔ہمارا مطمع نظر وقتی مفاد نہیں اس سوسائٹی کا دائمی مفاد ہے وگرنہ آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔

Tags: Rana Abdul rab column by
Previous Post

ملتان: مگرمچھ کے آنسو بہانے والے بہاولپور صوبہ کے نام پر لڑوانا چاہتے ہیں، شاہ محمود قریشی

Next Post

وزیراعظم عمران خان آج اپنے آبائی شہر میانوالی کا دورہ کریں گے

Next Post
وزیراعظم عمران خان آج اپنے آبائی شہر میانوالی کا دورہ کریں گے

وزیراعظم عمران خان آج اپنے آبائی شہر میانوالی کا دورہ کریں گے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
جنوبی پنجاب جہاں 80کی دہائی تک بھی ہمیں اخبار تین روز بعد ملتا تھا اور ہمارے حصہ میں صرف پاکستان ٹیلی ویژن ”جو ہمیں وہی دیکھاتا تھا جو صاحب اقتدار لوگ دیکھنا چاہتے ہیں“تھا۔وقت نے کروٹ بدلی اور لیہ میں پہلا سب کیمپس ”بہادر سب کیمپس“کا آغاز ہواجس سے نہ صرف لیہ شہر کے بچے بلکہ پاکستان بھر کے طلباو طالبات زیور تعلیم سے مستفید ہوئے اور اب وہ مختلف مکتبہ ہائے فکر میں اپنا فریضہ بہ احسن طریقے سے سرانجام دے رہے ہیں۔ رائے غلام عباس بھٹی چیئرمین العباس بھٹی ٹرسٹ کی سب وروز کی کاوش سے ضلع کے طلبا و طالبات کے لیے جی سی یونیورسٹی فیصل آؓباد لیہ کیمپس کا آغاز ہوا ۔ اس ا دارہ سے نامور طلبا و طالبات اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد نمایاں عہدوں پر اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ان دو کیمپسز کے آنے سے نہ صرف تعلیم کے شعبہ میں ترقی ہوئی بلکہ یہاں کی تہذیب میں بھی ایک طرح کا بدلاؤ آیا اور اسی بدلاؤ نے ہمیں سوچنے اور سمجھنے کے نئے زاویے دئیے۔ہمیں بتایا کہ ہم تعلیم کے ذریعے کس طرح انقلاب برپا کر سکتے ہیں۔ گزشتہ کچھ روز سے جس طرح رائے غلام عباس بھٹی چیئرمین العباس بھٹی ٹرسٹ کے خلاف من گھڑت پراپیگنڈا شروع ہوا جس کا مقصد محض یہ تھا کہ ضلع لیہ میں موجود جی سی یونیورسٹی لیہ کیمپس میں اس بار ہونے والے طلبا کی تعداد میں اضافہ اور ضلع لیہ میں بڑھتی ہوئی شعوری سطح کے سامنے رکاوٹ پیدا کرنا تھامگر پراپیگنڈا کرنے والے یہ بھول گئے کی شعورو آگہی کبھی بھی کسی رکاوٹ کو برادشت نھیں کرتی بلکہ وہ اپنا سفر جاری رکھتا ہے۔ پاکستان میں دم توڑتی تہذیبی روایات کو پیش نظر رکھا جائے تو پھر پوری سوسائٹی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ چراغ جو بڑھتی ہوئے تاریکی میں اپنے حصے کی روشنی پھیلا رہے ہیں بے حد قابل قدر ہیں۔ہمارا معاشرتی بگاڑ انتہاؤں کا چھو رہا ہے۔ہرروز ایک نئی خبر ہمارے یقین و اعتماد کو متزلزل کر رہی ہے۔ہر آنے والا دن کئی نئے اندوہناک واقعہ کی خبر لے کر آرہا ہے۔ہر فرد لمحہ بہ لمحہ امید کا دامن ہاتھ سے چھوڑ رہا ہے اور مایوسیوں اور داسیوں اور تاریکیوں کی دلدل میں اترتا جا رہا ہے۔ایسے عالم میں بقول احسان دانش یہ غنیمت ہے سسکتے ہیں یہاں چند چراغ بند ہوتے ہوئے بازار سے کیا چاہتے ہو کیا ہم اپنے حصے کی شمع روشن نہ کریں۔ کیا ہم معاشرے کو امید کی کرنوں سے منور نہ کریں،کیا ہماری یہ ذمہ داری نہیں کہ ہم اقدار و روایات کو دم توڑنے سے بچائیں۔آج جہاں عوام کو ہر طرف سے،ہر ادارے کی طرف سے،امید افزا خبریں کم ہی ملتی ہیں وہاں ہم ایسے افراد اور اداروں کے خلاف بھی صف آرا ہو جائیں جو علم و یقین،اعلیٰ روایات،فکرودانش اور اعتدال پسندی کی شمع روشن کر رہے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کی بجائے ہم پھونکوں سے ان چراغوں کو بجھانے پر تل جائیں۔خدارا اپنے گریبانوں میں جھانکئے اور سوچئے کہ ہم کیا کردار ادا کرنے جا رہے ہیں۔محبت کا یا نفرت کا،روشنی کا یا تاریکی کا؟ہم کس کے ساتھ ہیں؟اگر آج بڑھتی ہوئی تاریکی کے بالمقابل سسکتے چراغوں کا ساتھ نہ دیا گیا اور انھیں اپنی کم عقلی،کم فہمی اور بدنیتی سے بجھانے کی کوشش کی گئی تو یہ پورے معاشرے کا المیہ ہو گا۔یہ کسی ایک فرد یا ادارے کا نہیں۔میں اس ظلمت شب میں ایک چراغ روشن کررہا ہوں۔اس معاشرے کی عظیم روایات کی بحالی کے لیے میدان میں آیا ہوں۔ مسئلہ کسی فرد کا نہیں کسی ادارے کا نہیں۔مسئلہ اس معاشرے کے شاندار ماضی کا ہے۔ہمارا مطمع نظر وقتی مفاد نہیں اس سوسائٹی کا دائمی مفاد ہے وگرنہ آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.