• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

سانحہ ساہیوال؛ حکومت جب تک حقائق سامنے نہیں لاتی اسے بیٹھنے نہیں دیں گے،شہبازشریف

webmaster by webmaster
جنوری 22, 2019
in قومی/ بین الاقوامی خبریں
0
سانحہ ساہیوال؛ حکومت جب تک حقائق سامنے نہیں لاتی اسے بیٹھنے نہیں دیں گے،شہبازشریف

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سانحہ ساہیوال پر دھرنا نہیں دیں گے لیکن حقائق بتائے جانے تک حکومت کو بیٹھنے بھی نہیں دیں گے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ساہیوال میں جس طریقے سے ظلم کیا گیا اس کی شاید ہی کوئی مثال ہو، یہ بہت سنگین واقعہ ہوا ہے، بدترین سفاکی ہوئی ہے، ساہیوال کے قریب گاڑی روک کر اندھا دھند فائرنگ کی گئی، دنیا نے دیکھا کہ گاڑی کو ٹکر مار کرایک طرف کیا گیا۔ کار میں بیٹھے ماں باپ کو مار دیاگیا پھر 5 اور 7 سالہ بچیاں اور بھائی، تینوں کو گاڑی سے نکالا گیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ معصوم بچوں نے واقعے کا پول کھول دیا اور بتایا کہ والد نے ہاتھ جوڑ کر کہا نہ مارو پیسے لے لو، عوام جاننا چاہتے ہیں ایسی سفاکی کیوں کی گئی، جھوٹ کیوں بولا گیا، اگر کار میں دہشت گردوں کی موجودگی یااسلحے کا شبہ تھا تو تلاشی کیوں نہیں لی گئی، پنجاب حکومت نے پچھلے 24 گھنٹوں میں واقعے پر اتنی قلابازیاں کیوں کھائیں، پنجاب حکومت نے ہر بار واقعے کو نیا رنگ دینے کی کوشش کی، پہلے کہا دہشت گرد تھے، پھر کہا نہیں وہ ڈرائیور دہشت گرد تھا۔ پھر کہا شیشوں پر سیاہ کاغذ تھے۔ اگر کار میں دہشت گردوں کی موجودگی یااسلحے کا شبہ تھا تو چیک کیوں نہیں کیا۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حکومت کی لواحقین کو2 کروڑ روپے دینے کی بات افسوس ناک ہے، ایک طرف قوم سوگوار ہے اور وزیر اعظم 24 گھنٹے بعد ٹویٹ کرتے ہیں، کوئی سیاسی رنگ نہیں دینا چاہتا صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ایسے واقعات پر عمران خان کس طریقے سے سیاست کرتے تھے، ماڈل ٹاؤن واقعہ ہو یا قصور کی زینب کا واقعہ، کس طرح سیاست کی گئی، ہم دھرنا نہیں دیں گے لیکن حقائق بتائے جانے تک حکومت کو بیٹھنے بھی نہیں دیں گے، ہم نے تحریک التوا جمع کرائی ہے، کارروائی ملتوی کرکے تحریک منظور کریں۔ ایوان کی کمیٹی جے آئی ٹی کو مانیٹر کرے اور اس کی رپورٹ ایوان میں پیش کرے۔

تحریک انصاف کی شیریں مزاری نے تحریک التوا کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے تحت تحریک التوا ابھی نہیں لائی جا سکتی۔ تحریک انصاف ہی کے علی محمد خان نے کہا کہ ساہیوال واقعہ بہت سنجیدہ ہے۔ اس معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کا موقف یکساں ہے۔ اپوزیشن لیڈر سے اتفاق کرتاہوں کہ اس معاملے پر بحث ہونی چاہیے۔ بعد ازاں پینل آف چیئر منزہ حسن نے تحریک التوا منظور کرتے ہوئے ایوان میں معمول کی کارروائی کو معطل کرتے ہوئے سانحہ ساہیوال پر بحث شروع کردی۔

’حکومت ریاست مدینہ کے الفاظ استعمال نہ کرے‘

پیپلز پارٹی کے راجا پرویز اشرف نے بحث کے دوران کہا کہ سانحہ ساہیوال موجودہ حکومت کی بڑی نااہلی ہے، جس ادارے کو دہشت گردی سے بچانا ہے اس ہی نے بےگناہوں کو گولیوں سے بھون ڈالا، یہ معمولی واقعہ نہیں، اس سے ساری دنیا لرز گئی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کا پھول لے کر جانا غلط اقدام ہے، کیا ریاست مدینہ میں ایسا ہوتا ہے؟۔ حکومت کوئی لفظ استعمال کرلے لیکن ریاست مدینہ کے الفاظ استعمال نہ کرے۔

’حکومت کی رٹ ختم ہوگئی‘

مسلم لیگ (ن) کے خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی میں عمران خان کہتے تھے کہ ماڈل ٹاؤن میں سیدھی گولیاں ماری گئیں شہبازشریف استعفیٰ دیں، ساہیوال واقعے میں بھی براہ راست گولیاں ماری گئیں، یہاں ایک سانحہ ہوا ہے اور وزیراعظم قطر چلے گئے ہیں، یہ صبح کچھ شام کو کچھ کہتے ہیں، پولیس، سی ٹی ڈی اور صوبائی حکومت کے متنازع بیان آتے رہے، ایک طرف افسردہ ہونے کا بیان دوسری طرف سی ٹی ڈی کی تعریف کی گئی۔ کہا گیا کہ دہشت گردوں نے بچوں کو انسانی ڈھال بنایا، دہشت گردی ختم کرنے والے خود دہشت گرد بن گئے ہیں، اس سے زیادہ گھٹیاپن کیا ہوگا، پنجاب میں حکومت کی رٹ ختم ہوگئی ہے۔ قانون یہاں بڑے بڑے افراد کے خلاف سیاسی مقاصد کے لیے حرکت میں آسکتا ہے لیکن آج بھی راؤ انوار دندناتا پھر رہا ہے اس کا احتساب نہیں ہوا، راؤ انوار کا احتساب ہوتا تو ہوسکتاہے پولیس کو کچھ تو احساس ہوتا، آج موقع ہے کہ عمران خان جس انصاف کا دعویٰ کرتے تھے وہ کرکے دکھائیں۔

’جے آئی ٹی کو 3دن کی مہلت دی ہے‘

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ ساہیوال واقعہ قابل مذمت ہے، یہ جس نے کیا اسے سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے، اس قسم کے مقابلے کئی دہائیوں سے چلے آرہے ہیں، یہ روایت پچھلی حکومتوں نےڈالی، جے آئی ٹی کو ساہیوال واقعے پر 3دن کی مہلت دی گئی ہے، خواجہ آصف کو راؤ انوار کی دہشت گردی کا غم تھا تو آپ نے ایکشن کیوں نہیں لیا، راؤ انوار کا معاملہ اسمبلی میں لاتے سزا کیوں نہیں دی، ماڈل ٹاؤن واقعے پر کسی کو سزا ملی ؟ آپ تو اس وقت وزیر تھے اس وقت کیوں کارروائی نہیں کی گئی، سی ٹی ڈی کو مقابلے کی جرات ہوئی کیونکہ آپ نے پنجاب میں ان مقابلوں کی اجازت دی، ماڈل ٹاؤن واقعہ بھول گئے ؟دو بچوں کا سر عام قتل بھول گئے ؟ اس وقت آپ نے کیوں کچھ نہیں کیا اب ایسے الفاظ بول رہے ہیں ،ہم وہی بھگت رہےہیں جو آپ نے پنجاب پولیس کے ساتھ تباہی مچائی۔

Tags: National News
Previous Post

لیہ ۔پولیس افسران کاریفریشر ٹریننگ کور س مکمل ، ڈی پی او رانا طاہر رحما ن خان نے سر ٹیفکیٹس تقسیم کیے

Next Post

بہاولپور میں خاتون کے ہاں 9 سال بعد بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش

Next Post
بہاولپور میں خاتون کے ہاں 9 سال بعد بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش

بہاولپور میں خاتون کے ہاں 9 سال بعد بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سانحہ ساہیوال پر دھرنا نہیں دیں گے لیکن حقائق بتائے جانے تک حکومت کو بیٹھنے بھی نہیں دیں گے۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ساہیوال میں جس طریقے سے ظلم کیا گیا اس کی شاید ہی کوئی مثال ہو، یہ بہت سنگین واقعہ ہوا ہے، بدترین سفاکی ہوئی ہے، ساہیوال کے قریب گاڑی روک کر اندھا دھند فائرنگ کی گئی، دنیا نے دیکھا کہ گاڑی کو ٹکر مار کرایک طرف کیا گیا۔ کار میں بیٹھے ماں باپ کو مار دیاگیا پھر 5 اور 7 سالہ بچیاں اور بھائی، تینوں کو گاڑی سے نکالا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ معصوم بچوں نے واقعے کا پول کھول دیا اور بتایا کہ والد نے ہاتھ جوڑ کر کہا نہ مارو پیسے لے لو، عوام جاننا چاہتے ہیں ایسی سفاکی کیوں کی گئی، جھوٹ کیوں بولا گیا، اگر کار میں دہشت گردوں کی موجودگی یااسلحے کا شبہ تھا تو تلاشی کیوں نہیں لی گئی، پنجاب حکومت نے پچھلے 24 گھنٹوں میں واقعے پر اتنی قلابازیاں کیوں کھائیں، پنجاب حکومت نے ہر بار واقعے کو نیا رنگ دینے کی کوشش کی، پہلے کہا دہشت گرد تھے، پھر کہا نہیں وہ ڈرائیور دہشت گرد تھا۔ پھر کہا شیشوں پر سیاہ کاغذ تھے۔ اگر کار میں دہشت گردوں کی موجودگی یااسلحے کا شبہ تھا تو چیک کیوں نہیں کیا۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حکومت کی لواحقین کو2 کروڑ روپے دینے کی بات افسوس ناک ہے، ایک طرف قوم سوگوار ہے اور وزیر اعظم 24 گھنٹے بعد ٹویٹ کرتے ہیں، کوئی سیاسی رنگ نہیں دینا چاہتا صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ایسے واقعات پر عمران خان کس طریقے سے سیاست کرتے تھے، ماڈل ٹاؤن واقعہ ہو یا قصور کی زینب کا واقعہ، کس طرح سیاست کی گئی، ہم دھرنا نہیں دیں گے لیکن حقائق بتائے جانے تک حکومت کو بیٹھنے بھی نہیں دیں گے، ہم نے تحریک التوا جمع کرائی ہے، کارروائی ملتوی کرکے تحریک منظور کریں۔ ایوان کی کمیٹی جے آئی ٹی کو مانیٹر کرے اور اس کی رپورٹ ایوان میں پیش کرے۔ تحریک انصاف کی شیریں مزاری نے تحریک التوا کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے تحت تحریک التوا ابھی نہیں لائی جا سکتی۔ تحریک انصاف ہی کے علی محمد خان نے کہا کہ ساہیوال واقعہ بہت سنجیدہ ہے۔ اس معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کا موقف یکساں ہے۔ اپوزیشن لیڈر سے اتفاق کرتاہوں کہ اس معاملے پر بحث ہونی چاہیے۔ بعد ازاں پینل آف چیئر منزہ حسن نے تحریک التوا منظور کرتے ہوئے ایوان میں معمول کی کارروائی کو معطل کرتے ہوئے سانحہ ساہیوال پر بحث شروع کردی۔ ’حکومت ریاست مدینہ کے الفاظ استعمال نہ کرے‘ پیپلز پارٹی کے راجا پرویز اشرف نے بحث کے دوران کہا کہ سانحہ ساہیوال موجودہ حکومت کی بڑی نااہلی ہے، جس ادارے کو دہشت گردی سے بچانا ہے اس ہی نے بےگناہوں کو گولیوں سے بھون ڈالا، یہ معمولی واقعہ نہیں، اس سے ساری دنیا لرز گئی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کا پھول لے کر جانا غلط اقدام ہے، کیا ریاست مدینہ میں ایسا ہوتا ہے؟۔ حکومت کوئی لفظ استعمال کرلے لیکن ریاست مدینہ کے الفاظ استعمال نہ کرے۔ ’حکومت کی رٹ ختم ہوگئی‘ مسلم لیگ (ن) کے خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی میں عمران خان کہتے تھے کہ ماڈل ٹاؤن میں سیدھی گولیاں ماری گئیں شہبازشریف استعفیٰ دیں، ساہیوال واقعے میں بھی براہ راست گولیاں ماری گئیں، یہاں ایک سانحہ ہوا ہے اور وزیراعظم قطر چلے گئے ہیں، یہ صبح کچھ شام کو کچھ کہتے ہیں، پولیس، سی ٹی ڈی اور صوبائی حکومت کے متنازع بیان آتے رہے، ایک طرف افسردہ ہونے کا بیان دوسری طرف سی ٹی ڈی کی تعریف کی گئی۔ کہا گیا کہ دہشت گردوں نے بچوں کو انسانی ڈھال بنایا، دہشت گردی ختم کرنے والے خود دہشت گرد بن گئے ہیں، اس سے زیادہ گھٹیاپن کیا ہوگا، پنجاب میں حکومت کی رٹ ختم ہوگئی ہے۔ قانون یہاں بڑے بڑے افراد کے خلاف سیاسی مقاصد کے لیے حرکت میں آسکتا ہے لیکن آج بھی راؤ انوار دندناتا پھر رہا ہے اس کا احتساب نہیں ہوا، راؤ انوار کا احتساب ہوتا تو ہوسکتاہے پولیس کو کچھ تو احساس ہوتا، آج موقع ہے کہ عمران خان جس انصاف کا دعویٰ کرتے تھے وہ کرکے دکھائیں۔ ’جے آئی ٹی کو 3دن کی مہلت دی ہے‘ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ ساہیوال واقعہ قابل مذمت ہے، یہ جس نے کیا اسے سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے، اس قسم کے مقابلے کئی دہائیوں سے چلے آرہے ہیں، یہ روایت پچھلی حکومتوں نےڈالی، جے آئی ٹی کو ساہیوال واقعے پر 3دن کی مہلت دی گئی ہے، خواجہ آصف کو راؤ انوار کی دہشت گردی کا غم تھا تو آپ نے ایکشن کیوں نہیں لیا، راؤ انوار کا معاملہ اسمبلی میں لاتے سزا کیوں نہیں دی، ماڈل ٹاؤن واقعے پر کسی کو سزا ملی ؟ آپ تو اس وقت وزیر تھے اس وقت کیوں کارروائی نہیں کی گئی، سی ٹی ڈی کو مقابلے کی جرات ہوئی کیونکہ آپ نے پنجاب میں ان مقابلوں کی اجازت دی، ماڈل ٹاؤن واقعہ بھول گئے ؟دو بچوں کا سر عام قتل بھول گئے ؟ اس وقت آپ نے کیوں کچھ نہیں کیا اب ایسے الفاظ بول رہے ہیں ،ہم وہی بھگت رہےہیں جو آپ نے پنجاب پولیس کے ساتھ تباہی مچائی۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.