• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

لیہ شہر کی تعلیمی ترقی ، اصل کہانی .. رضوان بیگ

webmaster by webmaster
دسمبر 8, 2018
in کالم
0
لیہ شہر کی تعلیمی ترقی ، اصل کہانی .. رضوان بیگ

لیہ میں ایک ایسا سکول بھی موجود ہے جوشدید سردی میں کھلے آسمان تلے جھونپڑی بنا کر علم کے روشنی پھیلانے کے لیے کوشاں ہے بغیر چھت کے سکول کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ سکول وزیر اعلی پنجاب کے ایڈوائزر سید رفاقت گیلانی کے حلقہ میں واقع ہے

پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمپین کے دوران ووٹرز سے تعلیمی بجٹ میں اضافہ، سکول سے باہر سکول جانے والی عمر کے بچوں کا سکولوں میں داخلہ،نظام تعلیم کی بہتری، مفت صحت و تعلیم دینے اورغریب طبقے کو غربت کی لکیر سے نکالنے جیسے وعدوں کی بنیاد پر ووٹ حاصل کیے لیکن 100 دن سے زائد کا عرصہ گزرجانے کے باوجود لیہ شہر کے وسط میں آباد کچی آبادی کے مکین بچوں کو محکمہ تعلیم قریبی سرکاری سکولوں میں داخل کروانے میں ناکام ہے

پل انگڑا کے قریب آباد کچی آبادی کے مکینوں نے بتایا کہ ایک نجی تنظیم کی تقریب میں انہیں بتایا گیا کہ غربت سے نکلنے کا واحد ہتھیار بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ہے اس کے بعد ہم تمام بستی والوں نے بچوں کو پڑھانے کا فیصلہ کیا اور حصول تعلیم کے لیے تمام بچوں کو قریبی گورنمنٹ سکول میں داخل کروا دیا تاکہ بچے پڑھ لکھ کر اچھے شہری بن سکیں لیکن سکول میں اساتذہ کے غیر منصفانہ رویے اور دوسرے بچوں کی مار پیٹ کی وجہ سے جلد ہمارے بچوں نے سکول جانا چھوڑ دیا انہوں نے شہر کے معززین سے بات کی کہ ہم بچوں کو پڑھانا چاہتے ہیں لیکن تعلیم کی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے نہیں پڑھا پا رہے سماجی کارکنوں اور خداترس شہریوں کی مدد سے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ نے بستی میں غیر روائتی سکول بنا دیا 1 مارچ 2018 کو سکول کا ہوا جس پر ہم سب والدین سمیت بچے بھی بہت خوش ہوئے تمام بچے روزانہ صبح 8:30 بجے سکول جاتے ہیں اور 12:30 بجے تک تعلیم حاصل کرتے ہیں

بستی کے رہائشی قمر عباس جوکہ بلدیہ میں کلاس چہارم کا ملازم ہے نے بتایا کہ والدین کی اولین ترجیح اپنے بچوں کو تعلیم دلوانا اور اچھا انسان بنانا ہوتی ہے لیکن محدود وسائل کی وجہ سے تعلیم دلوانا مشکل ہوجاتا ہے لٹریسی سکول بن جانے سے ہمارے بچوں کو تعلیم تو مل رہی ہے لیکن دسمبر کی اس شدید سردی میں کھلے آسمان تلے اس چھونپڑی میں صبح سویرے بچوں کا آنا اور تعلیم جاری رکھنا بہت مشکل ہے بجائے اس کے کہ گورنمنٹ سکول کے اساتذہ کو منصفانہ رویے پر آمادہ کیا جاتا ہمارے بچوں کو شدید سردی اور تیز ہواوں میں کھلے آسمان تلے جھونپڑی بنا کر تعلیم کی نعمت سے نوازا جارہا ہے ہم اس پر بھی حکومت وقت کے شکر گزار ہیں مخیر حضرات کے تعاون سے بچوں کو بستے اور کاپیاں تو مل گئی ہیں لیکن جوتے، جرسیاں اور ٹھنڈی ہوا کو روکنے کے لیے تاحال کوئی انتظامات نہیں ہو سکے

سکول ٹیچر تصور عباس کا کہنا ہے کہ غربت تعلیم کے راستے میں حائل ضرور تھی لیکن بستی کے بچے عام سہریوں کے بچوں کی طرح ذہین ہیں اور ذمیہ کام ذمہ داری سے کرکے آتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں محدود تنخواہ کے باوجود صدقہ جاریہ سمجھتے ہوئے غریب پسماندہ بستی کے بچوں کو تعلیم دینے کے لیے کوشاں ہوں حکومتی نمائندگان کو چاہیے کہ بچوں کے بیٹھنے اور سردی سے بچنے کے لیے انتظامات کریں بچوں کو بنیادی سہولیات مل جائیں تو ان کا مستقبل سنور جائے گا

مشیر وزیر اعلی پنجاب سید رفاقت علی گیلانی نے بتایا کہ جلد صوبہ بھر میں تعلیمی اصلاحات لارہے ہیں جس کے تحت سکول سے باہر سکول جانے کی عمر کے تمام بچوں کو سکول داخل کروایا جائے گا۔

پروجیکٹ انچارج لیٹریسی ڈیپارٹمنٹ مہر انوار تھند نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایسے علاقہ جات جہاں سکول دور ہو اور بچوں کی زیادہ تعداد سکول نہ پہنچ سکے وہاں لیٹریسی ڈیپارٹمنٹ ہنگامی بنیادوں پر غیر روائتی سکول کا قیام کرتا ہے اور بچوں کو تعلیم کی سہولیات فوری بہم پہنچائی جاتی ہیں کچی آبادی کے بچوں کو استاد اور کتابیں مہیا کردی گئی ہیں دیگر اخراجات اور لوازمات لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داری نہیں ہے۔

بقول شاعر

کشکول میں جس روز کوئی بھیک نہ ہوگی
وہ رات میری قوم پر تاریک نہ ہوگی
اس شہر کے ماتھے پر لکھی ہے تباہی
جس شہر کی مکتب کی فضا ٹھیک نہ ہوگی

Tags: column by rizwan baig
Previous Post

پی ٹی ایم وہ حد عبور نہ کرے کہ ہمیں رٹ قائم کرنی پڑے، ترجمان پاک فوج

Next Post

امریکا کے لیے کرائے کی بندوق نہیں بن سکتے، وزیراعظم

Next Post
امریکا کے لیے کرائے کی بندوق نہیں بن سکتے، وزیراعظم

امریکا کے لیے کرائے کی بندوق نہیں بن سکتے، وزیراعظم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
لیہ میں ایک ایسا سکول بھی موجود ہے جوشدید سردی میں کھلے آسمان تلے جھونپڑی بنا کر علم کے روشنی پھیلانے کے لیے کوشاں ہے بغیر چھت کے سکول کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ سکول وزیر اعلی پنجاب کے ایڈوائزر سید رفاقت گیلانی کے حلقہ میں واقع ہے پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمپین کے دوران ووٹرز سے تعلیمی بجٹ میں اضافہ، سکول سے باہر سکول جانے والی عمر کے بچوں کا سکولوں میں داخلہ،نظام تعلیم کی بہتری، مفت صحت و تعلیم دینے اورغریب طبقے کو غربت کی لکیر سے نکالنے جیسے وعدوں کی بنیاد پر ووٹ حاصل کیے لیکن 100 دن سے زائد کا عرصہ گزرجانے کے باوجود لیہ شہر کے وسط میں آباد کچی آبادی کے مکین بچوں کو محکمہ تعلیم قریبی سرکاری سکولوں میں داخل کروانے میں ناکام ہے پل انگڑا کے قریب آباد کچی آبادی کے مکینوں نے بتایا کہ ایک نجی تنظیم کی تقریب میں انہیں بتایا گیا کہ غربت سے نکلنے کا واحد ہتھیار بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ہے اس کے بعد ہم تمام بستی والوں نے بچوں کو پڑھانے کا فیصلہ کیا اور حصول تعلیم کے لیے تمام بچوں کو قریبی گورنمنٹ سکول میں داخل کروا دیا تاکہ بچے پڑھ لکھ کر اچھے شہری بن سکیں لیکن سکول میں اساتذہ کے غیر منصفانہ رویے اور دوسرے بچوں کی مار پیٹ کی وجہ سے جلد ہمارے بچوں نے سکول جانا چھوڑ دیا انہوں نے شہر کے معززین سے بات کی کہ ہم بچوں کو پڑھانا چاہتے ہیں لیکن تعلیم کی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے نہیں پڑھا پا رہے سماجی کارکنوں اور خداترس شہریوں کی مدد سے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ نے بستی میں غیر روائتی سکول بنا دیا 1 مارچ 2018 کو سکول کا ہوا جس پر ہم سب والدین سمیت بچے بھی بہت خوش ہوئے تمام بچے روزانہ صبح 8:30 بجے سکول جاتے ہیں اور 12:30 بجے تک تعلیم حاصل کرتے ہیں بستی کے رہائشی قمر عباس جوکہ بلدیہ میں کلاس چہارم کا ملازم ہے نے بتایا کہ والدین کی اولین ترجیح اپنے بچوں کو تعلیم دلوانا اور اچھا انسان بنانا ہوتی ہے لیکن محدود وسائل کی وجہ سے تعلیم دلوانا مشکل ہوجاتا ہے لٹریسی سکول بن جانے سے ہمارے بچوں کو تعلیم تو مل رہی ہے لیکن دسمبر کی اس شدید سردی میں کھلے آسمان تلے اس چھونپڑی میں صبح سویرے بچوں کا آنا اور تعلیم جاری رکھنا بہت مشکل ہے بجائے اس کے کہ گورنمنٹ سکول کے اساتذہ کو منصفانہ رویے پر آمادہ کیا جاتا ہمارے بچوں کو شدید سردی اور تیز ہواوں میں کھلے آسمان تلے جھونپڑی بنا کر تعلیم کی نعمت سے نوازا جارہا ہے ہم اس پر بھی حکومت وقت کے شکر گزار ہیں مخیر حضرات کے تعاون سے بچوں کو بستے اور کاپیاں تو مل گئی ہیں لیکن جوتے، جرسیاں اور ٹھنڈی ہوا کو روکنے کے لیے تاحال کوئی انتظامات نہیں ہو سکے سکول ٹیچر تصور عباس کا کہنا ہے کہ غربت تعلیم کے راستے میں حائل ضرور تھی لیکن بستی کے بچے عام سہریوں کے بچوں کی طرح ذہین ہیں اور ذمیہ کام ذمہ داری سے کرکے آتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں محدود تنخواہ کے باوجود صدقہ جاریہ سمجھتے ہوئے غریب پسماندہ بستی کے بچوں کو تعلیم دینے کے لیے کوشاں ہوں حکومتی نمائندگان کو چاہیے کہ بچوں کے بیٹھنے اور سردی سے بچنے کے لیے انتظامات کریں بچوں کو بنیادی سہولیات مل جائیں تو ان کا مستقبل سنور جائے گا مشیر وزیر اعلی پنجاب سید رفاقت علی گیلانی نے بتایا کہ جلد صوبہ بھر میں تعلیمی اصلاحات لارہے ہیں جس کے تحت سکول سے باہر سکول جانے کی عمر کے تمام بچوں کو سکول داخل کروایا جائے گا۔ پروجیکٹ انچارج لیٹریسی ڈیپارٹمنٹ مہر انوار تھند نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایسے علاقہ جات جہاں سکول دور ہو اور بچوں کی زیادہ تعداد سکول نہ پہنچ سکے وہاں لیٹریسی ڈیپارٹمنٹ ہنگامی بنیادوں پر غیر روائتی سکول کا قیام کرتا ہے اور بچوں کو تعلیم کی سہولیات فوری بہم پہنچائی جاتی ہیں کچی آبادی کے بچوں کو استاد اور کتابیں مہیا کردی گئی ہیں دیگر اخراجات اور لوازمات لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داری نہیں ہے۔ بقول شاعر کشکول میں جس روز کوئی بھیک نہ ہوگی وہ رات میری قوم پر تاریک نہ ہوگی اس شہر کے ماتھے پر لکھی ہے تباہی جس شہر کی مکتب کی فضا ٹھیک نہ ہوگی
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.