لاہور ۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے گرد مزید گھیرا تنگ ، آشیانہ اقبال اسکینڈل کے بعد آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بھی کھل گیا جس پر نیب نے تحقیقات شروع کر دی جبکہ آشیانہ اقبال اسکینڈل میں شہبازشریف کے خلاف نیب کو مزید اہم ثبوت مل گئے ۔
لاہور نیوز کے مطا بق شہبازشریف کا مزید 15روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لئے 29اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش کیاجائیگا شہبازشریف کے ساتھ ساتھ ان کے صاحبزادوں حمزہ شہبازشریف اور سلمان شہبازشریف کو بھی نیب طلب کر رکھا ہے۔ آشیانہ اقبال اسکینڈل میں مزید بھی پیش رفت سامنے آگئی ، ذرائع کے مطابق سابق افسران کا دعویٰ ہے کہ شہبازشریف کے احکامات پر ہی ٹھیکے منسوخ اور دوبارہ دینے کے فیصلے ہوئے۔ ذرائع کے مطابق شہبازشریف اورفواد حسن فواد کی ملی بھگت سے قوانین کے برعکس اقدامات کرنے کا الزام بھی لگایاہے ۔ شہبازشریف نے ہی 21اکتوبر2014کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ ایل ڈی اے کو منتقل کرنے کا حکم دیا ۔ پبلک پارٹنر شپ کے تحت ٹھیکہ منظورنظر میسرز بسم اللہ انجینرنگ کو دے دیا گیا جو پیراگون کی پراکسی کمپنی تھی۔ ملزم میاں شہباز شریف نے بطور چیف منسٹر غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیرقانونی استعمال کیا۔ شہباز شریف کی شریک ملزم سیکرٹری امپلی مین ٹیشن فواد حسن فواد سے باہمی ملی بھگت سے پیپرا قوانین کے مطابق اور میرٹ پر ٹھیکہ حاصل کرنیوالی کمپنی چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکہ مبینہ طور پر منسوخ کروایا گیا۔ ملزم نے مبینہ طور پر من پسند کمپنی کو غیر قانونی منافع دینے کی غرض سے ٹھیکہ منسوخ کروایااور اسی کمپنی سے غیرقانونی طور پر مالی فوائد حاصل کرنے کا الزام ہے۔