اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مذاکرات ہوں گے تو باوقار طریقے سے ہوں گے اور اگر بھارت مذاکرات کے لیے تیار نہیں توہمیں بھی کوئی جلدی نہیں۔
بھارت کی جانب سے پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات منسوخ کرنے پر ایکسپریس نیوزسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملاقات سے انکار پر حیران ہوں اور تعجب بھی ہوا، لگتا ہے بھارت میں گھبراہٹ کی لہر پیدا ہوئی ہے، اور ملاقات سے پہلے ہی بھارت کے قدم ڈگمگا گئے ہیں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے کی بہتری چاہتا ہے، بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے باوجود آگے بڑھانا چاہتے ہیں اسی لئے وزیراعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب کو خط لکھا اور بھارت کو مثبت پیغام دیا، لیکن بھارت کی ترجیحات کچھ اور ہی ہیں، ہمیں خطے میں امن و استحکام اور بھارت کو سیاست کی فکر ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کسی بھی مسئلے کا حل مذاکرات سے ہی نکل سکتا ہے، دہائیوں سے الجھے مسائل کو سلجھانے کی ضرورت ہے، پاکستان نے بھارت کو ہر بار مذاکرات کی پیشکش کی لیکن افسوس ہے بھارت کی جانب سے کبھی مثبت جواب نہیں دیا گیا اور ایک بار پھر بھارت کی جانب سے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا گیا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت کے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے بہت سے ثبوت ہیں اس کے باوجود ہم نے مذاکرات کی پیش کش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات ہوں گے تو باوقار طریقے سے ہوں گے اگر بھارت مذاکرات کے لیے تیار نہیں توہمیں بھی کوئی جلدی نہیں۔