مشرقی روایات میں کسی خاتون کا عملی قدم اٹھانا انتہائی مشکل دہ امر ہے تعلیم سیاست اور صحافت کسی بھی میدان میں خواتین کے لئے انتہائی تکلیف دہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جنوبی پنجاب کے ضلع لیہ سے تعلق رکھنے والی شاعرہ طاہرہ تسنیم اختر کو یہ بھی اعزاز ہے کہ یہ لیہ کی پہلی صاحب کتاب شاعرہ ہیں انکے پہلے شاعری مجموعہ نقش کف پاء کی ادبی تنظیم ’’بزمِ فکر و دانش پاکستان‘‘ کے زیرِ اہتمام ۸ ستمبر ۲۰۱۸ء کوچوک اعظم میں اردو شاعری محترمہ طاہرہ تسنیم اختر کے شعری مجموعے ’’نقشِ کفِ پا‘‘ کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد کیا گیا تقریب کی صدارت پروفیسر لالہ محمد احمد گوجر نے کی جبکہ مہمانِ خصوصی ملک محمد افضل اعوان اور مہمانِ اعزاز کی نشست پر طاہرہ تسنیم اختر براجمان تھیں تقریب کی نظامت کی ذمہ داری ممتاز شاعر و ناول نگار ناصر ملک نے سرانجام دی تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک کی سعادت مقبول ہراج نے حاصل کی بزمِ فکر و دانش کے چیئر مین انجینئر شبیر اختر قریشی نے بزم کے قیام اور تقریب کے انعقاد کی غرض و غائت پر تفصیلی روشنی ڈالی ناصر ملک نے اپنی گفتگو میں شاعرہ اور مجموعہ کلام کا تعارف پیش کیا اور کہا کہ جنوبی پنجاب کے نسائی ادب میں طاہرہ تسنیم اختر کی شاعری خوش آئند ہے اور یہ صحرا میں کھلنے والا خوش نما پھول ہے جس کی روشنی اردو دنیا میں پھیلتی جائے گی۔ پروفیسر قیصر وسیم نے شعری مجموعے پر تحقیقی و تنقیدی مقالہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیہ کے شعری افق پر طاہرہ تسنیم کا وجود پوری تاب و تمکنت سے جلوہ افروز ہے اور اس تخلیقی کاوش کو لائقِ تقلید ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ پروفیسر محمد الیاس کاہلوں نے مجموعہ کلام پر سیر حاصل تحقیقی مقالہ پیش کیا اور کہا کہ شعری مجموعہ نقشِ کفِ پا مضبوط شعری فضا قائم کرتا ہے جس میں نسائی جذبات کے ساتھ ساتھ معاشرتی مسائل اور انہیں حل کرنے کی ترغیب و ادراک موجود ہے۔مہمانِ خصوصی ملک محمد افضل اعوان نے شاعرہ کی تخلیقی صلاحیتوں کو سراہا اور انہیں فقید المثال کامیابی پر مبارک باد پیش کیا۔صدرِ محفل نے ملک محمد افضل اور مہمانِ گرامی سراج دین کی ہمراہی میں کتاب کی رونمائی کی رسم ادا کی اور شاعرہ کی طرف سے جملہ حاضرین کو کتاب کا تحفہ پیش کیا گیا انجینئر شبیر اختر قریشی نے پروفیسر محمد الیاس کاہلوں اور ناصر ملک کی معیت میں شاعرہ طاہرہ تسنیم اختر کو بزمِ فکر و دانش پاکستان کی طرف سے یادگاری شیلڈ عنایت کی اور شاعرہ کی تخلیقی صلاحیتوں کو سراہا۔ جملہ مقررین نے شاعرہ کو کتاب کی اشاعت پر مبارکباد پیش کی۔ اس کے بعد محفلِ مشاعرہ کا انعقاد ہوا جس میں فخر یاسین، کاشف صہیم ، طاہرہ تسنیم اختر اور ناصر ملک نے اپنے کلام سے حاضرین کو محظوظ کیا۔ آخر میں میزبان انجینئر شبیر اختر قریشی نے اپنے رفقائے خاص محمد صفدر انصاری اور مہر خضر حیات ڈلو کی معیت میں تمام شرکائے محفل کا خوبصورت انداز میں شکریہ ادا کیابلا شبہ طاہرہ تسنیم اختر کا شاعری مجموعہ نقش کف پا مستقبل میں جنوبی پنجاب میں مزید خواتین میں شاعری مجموعہ جات لکھنے کا حوصلہ پیدا کرئیگا ،،