معروف دانشور، محقق و شاعرڈاکٹر افتخار بیگ کی نئی تصنیف ’’لیہ کا شعری افق:کل اور آج‘‘ شا ئع ہو گئی
لیہ(صبح پا کستان) معروف دانشور، محقق و شاعرڈاکٹر افتخار بیگ کی ’’لیہ کا شعری افق:کل اور آج‘‘کے نام سے کتاب مارکیٹ میں آگئی ہے۔ضلع لیہ سینئر اساتذہ میں ڈاکٹر افتخار بیگ کا بڑا نام ہے اور انہوں نے ملک بھر میں لیہ کا نام روشن کیا ہے۔ان کی پہلی کتاب شاعری کا مجموعہ ’’کبھی تم سوچنا ‘‘اس کے بعدشاعری کے فلسفہ پر’’مجید امجد کی شاعری اور فلسفہ وجود‘‘اور تیسری کتاب ’’وجودیت حسباتِ ذات کا فلسفہ ‘‘اور اب ’’لیہ کا شعری افق:کل اور آج‘‘منظر عام پر آنے سے ادبی دنیا میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔کتاب کی اشاعت پر ادبی حلقوں میں ان کی کتاب ’’لیہ کا شعری افق:کل اور آج‘‘بھرپور پذیرائی ملی ہے ۔ کتاب کے مصنف شعبہ درس و تدریس کے سلسلہ میں گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج لیہ میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر (اردو)کے فرائض 28برس سے علم کے پیاسوں کی آبیاری کر رہی ہیں۔پروفیسرڈاکٹر افتخار بیگ کو’’ وجودیت‘‘ کے عنوان پر ڈاکٹریٹ کی پہلی ڈگری حاصل کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے ۔پروفیسرڈاکٹر افتخار بیگ کی ادبی خدمات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ان کی شایع ہونے والی کتاب میں 4ابواب شامل ہیں ۔جبکہ ان کی کتاب ’’لیہ کا شعری افق:کل اور آج‘‘ مثال پبلیکیشنز فیصل آباد نے شایع کی ہے۔