کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے جلسے میں حملے میں سراج رئیسانی سمیت 197 افراد شہید، جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل ابتک نیوز کے مطابق مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 197 افراد شہید اور150سے زائد زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر مستونگ کے مطابق سراج رئیسانی کو زخمی حالت میں علاج کےلئے کوئٹہ منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
ڈپٹی کمشنر مستونگ کے مطابق دھماکے کے بیشتر زخمیوں کو کوئٹہ کے ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے جبکہ ترجمان سول ہسپتال کوئٹہ کا کہنا ہے کہ مستونگ دھماکے کے 53 زخمیوں کوہسپتال منتقل کیا گیا۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق مستونگ واقعے میں شہادتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث سول ہسپتال کوئٹہ کے مردہ خانے میں میتیں رکھنے کی جگہ کم پڑگئی ہے اور مردہ خانے کے علاوہ شعبہ حادثات میں بھی میتیں رکھی ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ نواب زادہ سراج رئیسانی بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار تھے اور حلقہ پی بی 35 مستونگ سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے جب کہ وہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی تھے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی مستونگ دھماکا خود کش قرار دیا ہے جبکہ بی ڈی ایس کے مطابق دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔
ادھر وزیراعظم ناصر الملک اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مستونگ بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں سراج رئیسانی سمیت دیگر افراد کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی امدادی دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے مستونگ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے نگران وزیر اعلی بلوچستان، آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔چیف الیکشن کمشنر نے تمام امیدواروں کو بلاامتیاز سیکیورٹی فراہم کرنے انتخابات کے ماحول کو پر امن اور سازگار بنانے کی ہدایت کی ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مستونگ میں دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا۔
اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان انتہائی مخلص اور قابل سیاستدان سراج رئیسانی سے محروم ہوگیا۔ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنے کی دشمن قوتوں کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی اور تمام پاکستانی متحد ہوکر دشمن قوتوں کو شکست دیں گے۔
بلوچستان کے نگران وزیر اعلیٰ علاو¿ الدین مری نے مستونگ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات انتخابات کرانے کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے اور سانحہ درینگڑھ میں ملوث عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہید نوابزادہ سراج رئیسانی محب وطن سیاستدان تھے اور وہ ملک میں استحکام پیدا کرنے کے لیے کام کررہے تھے جب کہ وہ قومی اتحاد اور ملک کی سلامتی کے علمبردار تھے۔
حکومت بلوچستان نے سانحہ مستونگ پر2 روزہ سوگ کا اعلان کیا جس کے باعث سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہےگا۔
بلوچستان عوامی پارٹی نے سانحہ مستونگ پر 3 دن کے سوگ کا اعلان کرتے ہوئے انتخابی سرگرمیاں معطل کردیں۔ پارٹی کے سربراہ جام کمال کا کہنا تھا کہ کل کوئٹہ میں بلوچستان عوامی پارٹی کاجلسہ منسوخ کردیا گیا ہے جب کہ سراج رئیسانی محب وطن رہنما تھے۔