لیہ (صبح پا کستان )زرعی شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور ترقی دادا اقسام کے بیجوں کے فروغ کے ذریعے بہتر زرعی پیداوار کاشتکاروں کی خوشحالی کا ضامن ثابت ہورہی ہے جس کے لیے زیادہ سے زیادہ آگہی اور کاشتکاروں کی ڈور سٹیپ تک رسائی کو محکمہ زراعت کے تمام شعبوں کے ماہرین ممکن بنائیں ۔یہ بات اے ڈی سی جی محبوب احمد نے ایگری کلچرل ایڈوائزری کمیٹی اور زرعی ٹاسک فورس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ڈی ڈی واٹر مینجمنٹ رشیدخان چنگوانی ،ڈی ڈی پلانٹ پروٹیکشن اعجازاحمد قیصرانی ،ڈی ڈی زراعت محمد اشرف بھٹی،چوہدری خالد محمود،ملک غلام فرید،انچارج ایف ایف سی محمد وسیم،کاشت کار نمائندوں مظہر حسین جعفری،چوہدری شفیق ،چوہدری محمد یونس ،ڈسٹرکٹ اٹارنی محمد شہزاد،ڈی ایس پی طاہر مقصود اور زراعت افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں ڈی ڈی زراعت محمد اشرف کندی نے گزشتہ ماہ میں محکمہ زراعت کے تمام شعبوں سے کاشتکاروں کو فراہم کردہ سہولیات کے بارے میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ کسان کارڈ کے حصول کے لیے 23ہزار کاشتکاروں کی بلاسود قرضوں کے حصول کے لیے 5418کاشتکاروں کی رجسٹریشن کی گئی ،تجزیہ اراضی کے لیے سیمپل حاصل کیے گئے ،کچن گارڈننگ و سیڈکٹس کی فراہمی اور ترقی دادابیجوں کی اقسام کی مختلف ورائٹی کے متعلق آگہی مہم کے بارے میں بتایا ۔اسی طرح کاشتکار نمائندوں نے مختلف تجاویز پیش کیں۔اے ڈی سی جی محبوب احمد نے خطاب کرتے ہوئے محکمہ زراعت کے حکام کو کسان بیٹھک اور فارمرزڈیز کے ذریعے زرعی مداخل میں کمی ،جدید طریقہ کاشت و آبپاشی،بہتر پیداواری صلاحیتوں کے حامل بیجوں ،معیاری کھاد،زرعی ادویات ،جڑی بوٹیوں کے خاتمے ،فصل کی برداشت و مارکیٹنگ کے بارے میں موثر آگہی کے لیے بھر پور مہم چلانے کی ہدایت کی۔