• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

تبدیلی کب آئے گی ؟ .. تحریر۔مقبول ہراج

webmaster by webmaster
جون 10, 2018
in کالم
0
تبدیلی کب آئے گی ؟ .. تحریر۔مقبول ہراج

پاکستان کے بنتے ہی ایک ظالم غاصب جابر انگریز کا پروردہ ٹولہ عنان حکومت کے کل پرزوں میں گھس گیا ،،،قائد کے بعد لیاقت علی خان آخری مخلص قیادت کی نشانی تھی جس کو اس ٹولہ نے بذریعہ سازش صفحہ ہستی سے مٹا دیا ،،،اس قبضہ گروپ کے بارے میں قائد محترم نے تعمیر پاکستان میں بے بسی کا اظہار کرتے ہووے فرمایا تھا کہ کیا کروں کہ ،،،میری جیب کے اکثر سکے کھوٹے ہیں اور کھوٹے سکے تعمیر میں رکاوٹ ہیں ،،،، پھر کیا ہوا امیروں کے منشیوں کے کتے بھی مری کے ٹھنڈے ماحول میں جانا شروع ہوگئے مگر غریب کو غریب تر کردیا گیا اور اسکی بیٹی ننگے پاوں ننگے سر اور اسکا چاند جیسا بیٹا ننگے بدن انکے محلات کیلیے گندم ریشم فرنیچر اور چمڑے کیلیے دن رات سردی گرمی اور بھوک پیاس کی شدت سے بے نیاز ہوکر سر گرداں رہا ،،،حالات انگڑائی لیتے رہے مگر یہ ٹولہ بے قابو ہوگیا ،،،تحریکیں چلیں مگر دم توڑ جاتیں،،قاضی حسین احمد نے ،،،،پہلے احتساب پھر انتخاب ،،، کا نعرہ دیا جناب احمد شاہ نورانی ،،نواب نصراللہ خان اور عمران خان اس بائیکاٹ میں شامل تھے ،،،آخری وقت پر خان صاحب الیکشن میں اتر گئے اور جماعت اسلامی بائکاٹ کرکے آوٹ ہوگء ،،قاضی صاحب کی حیات کے بعد خان صاحب نے دوبارہ اس نعرے میں جان ڈالی ،،،عوام جاگی نوجوان اٹھا ،،پکار ہوئی للکارا ہوا ،،احتساب اور عدل کی گونج کانوں میں آء،،وڈیرہ سرمایہ دار جاگیردار نے اس انگڑائی اور بدلتی کروٹ میں اپنی چمڑی ادھڑتی دیکھی ،،،پڑھے لکھے محنتی منجھے نوجوان کو آگے آتے دیکھا ،،،بغیر دھن دھونس الیکشن ہوتے دیکھا ماہرین معاشیات ماہرین سیاسیات ماہرین بین الاقوامی تعلقات ،،پلاننگ اور ڈیولپمنٹ کے غریب دیانتدار ماہرین کو اسمبلی اور پارلیمنٹ جاتے دیکھا ،،،اپنا منشیات سمگلنگ پلاٹوں اور قبضہ مافیا کا کاروبار ٹھپ ہوتے دیکھا اپناکھایا مال اور لوٹی دولت اور کھربوں کے معاف کرائے گئے قرضے واپس ہوتے دیکھا ،،تعلیم ملازمت اور ٹرانسفر کے میرٹ بنتے دیکھا ،اپنے برائلر ڈفر نالائق اور عیاش اولاد کا مستقبل تاریک اور عبرتناک ہوتے دیکھا ،،،تو ہر نسل علاقہ اور پارٹیوں کے فرعون سر جوڑ کر بیٹھ گئے کہ اگر کوئی غریب ہمدردتحریک کامیاب ہوگء تو انجام یہ ہوگا لہذا اٹھو کہ دیر نہ ہوجائے اتحاد بناو پارٹیاں جھنڈے نعرے اور نام بدلو اس سے پہلے کہ ہمیں کوئی گریبان سے پکڑ کر کہے کہ ہم خود ہی کہ دیتے ہیں کہ لوٹ کھسوٹ نے نظام کو بدلو ،،،بجائے اسکے کہ ہمارا احتساب ہو ہم خود محتسب بن جاتے ہیں بجائے اسکے کہ ہمارے بارے میں عدل ہو آج وقت ہے ہم خود ہی عادل بن جاتے ہیں ،،،حالیہ الیکشن کی ٹکٹ اور کمپین میں وہی ایلیکٹیبلز اور وننگ ہارس کو ترجیح ،،کالا دھن دھونس اور دھاندلی ترجییح ،،،لوٹ مار کرپشن اقرباء
پروری قصہ پارینہ ہوکر خدمت دیانت اور عظمت میں بدل گئی تبدیلی والے منہ لٹکائے اپنی کھوکھلی بھرم اورشرم رکھنے کیلیے طرح طرح کی تحویلات اور طفل تسلیوں سے اپنا ٹوٹا دل بہلا رہے ہیں ،، کہ کمانڈر قابل ہوتو سب کچھ ٹھیک ہو جایگا ،،،، انکو ممبر وزیر بننے دو پھر دیکھنا انکا احتساب ،،،وہ کچھ بھی نہی تو اسی فیصد ن پی پی اور ق لیگ والے ٹکٹیں لے گئے جب وہ قانون سازاور وزیر بن جائیں گے تو پھر ملک چلاو گے یا ان ذمہ داران کو جیلوں میں ڈالوگے ،،اس کوتاہ نظری سے تو گھر بھی نہی چلتے ملک تو دور کی بات ،،،،،چین نے کرپٹ ذمہدار کو پھانسیا ں دیں ترقی کر گیا ہم اس طبقہ کی جہالت ظلم کالا دھن دھونس دھاندلی لوٹی ہوئی لمبی چوڑی جاگیر وں اور جائیدادوں کی عزت اور حوصلہ افزائی کرکے ترقی عدل اور احتساب کے راستہ پر گامزن ہونا چاہتے ہیں ،،،،یہ سمجھ سے بالاتر ہے ،،،اگر کھوٹے سکے کام دیتے تو قائد اعظم اور خآن لیاقت علی خان یہ فریضہ سر انجام دے جاتے جبکہ ان کھوٹے سکوں میں قدرے کچھ شرم و حیا تھی ،، خان صاحب سے قوم کو توقعات تھیں اسلیے ان سے قوم کا گلہ ہے ،،،،بے لاگ اور غیر جانبدار کڑا احتساب فوری اور مفت عدل و انصاف اس ملک کی زندگی اور بقا کیلیے فرض قرار پا چکا ہے ،،، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے دیر ہے اندھیر نہی ،،،،، وقت بدلے گا غریب مخلص دیانتدار باصلاحیت عنان حکومت سنبھالے گا ہر نسل اور پارٹی گینگز کے سرغنے اور انمیں رہبر کا روپ دھارے رہزنوں کا کڑا احتساب ہوگا ،،، خان صاحب سے منافق مشیروں نے وننگ ہارس کی بات منوا کر تبدیلی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ،،تبدیلی کے صاف دل متوالوں سے غداری کی تبدیلی کے سونامی کا رخ موڑا اور خان صاحب کو ملا ہوا ایک بہترین موقع کو سازش کے تحت ضائع کرادیا ،،،ورنہ اگر تن تنہا جمشید دستی ضلع مظفر گڑھ کے فراعنہ کو اکیلا نکیل ڈال سکتا ہے تو خان کی پچیس سالہ محنت اور بے بہا وسائل آخر کیوں نہی ،،کسے وکیل کروں کس سے منصفی چاہوں ،،،،کسے بتاوں دل میں زخم کیا کیا ہیں ۔

Tags: column by maqbol hiraj
Previous Post

لیہ ۔ جنرل پرویز مشرف لیہ سمیت 5حلقوں سے الیکشن میں حصہ لیں گے ۔ ڈاکٹر فرخ چیمہ

Next Post

ڈیرہ غازی خان . پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن اسمبلی سردار اختر اور سردار جاوید اختر پی ٹی آئی میں شامل

Next Post
ڈیرہ غازی خان .  پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن اسمبلی سردار اختر اور سردار جاوید اختر  پی ٹی آئی میں شامل

ڈیرہ غازی خان . پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن اسمبلی سردار اختر اور سردار جاوید اختر پی ٹی آئی میں شامل

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
پاکستان کے بنتے ہی ایک ظالم غاصب جابر انگریز کا پروردہ ٹولہ عنان حکومت کے کل پرزوں میں گھس گیا ،،،قائد کے بعد لیاقت علی خان آخری مخلص قیادت کی نشانی تھی جس کو اس ٹولہ نے بذریعہ سازش صفحہ ہستی سے مٹا دیا ،،،اس قبضہ گروپ کے بارے میں قائد محترم نے تعمیر پاکستان میں بے بسی کا اظہار کرتے ہووے فرمایا تھا کہ کیا کروں کہ ،،،میری جیب کے اکثر سکے کھوٹے ہیں اور کھوٹے سکے تعمیر میں رکاوٹ ہیں ،،،، پھر کیا ہوا امیروں کے منشیوں کے کتے بھی مری کے ٹھنڈے ماحول میں جانا شروع ہوگئے مگر غریب کو غریب تر کردیا گیا اور اسکی بیٹی ننگے پاوں ننگے سر اور اسکا چاند جیسا بیٹا ننگے بدن انکے محلات کیلیے گندم ریشم فرنیچر اور چمڑے کیلیے دن رات سردی گرمی اور بھوک پیاس کی شدت سے بے نیاز ہوکر سر گرداں رہا ،،،حالات انگڑائی لیتے رہے مگر یہ ٹولہ بے قابو ہوگیا ،،،تحریکیں چلیں مگر دم توڑ جاتیں،،قاضی حسین احمد نے ،،،،پہلے احتساب پھر انتخاب ،،، کا نعرہ دیا جناب احمد شاہ نورانی ،،نواب نصراللہ خان اور عمران خان اس بائیکاٹ میں شامل تھے ،،،آخری وقت پر خان صاحب الیکشن میں اتر گئے اور جماعت اسلامی بائکاٹ کرکے آوٹ ہوگء ،،قاضی صاحب کی حیات کے بعد خان صاحب نے دوبارہ اس نعرے میں جان ڈالی ،،،عوام جاگی نوجوان اٹھا ،،پکار ہوئی للکارا ہوا ،،احتساب اور عدل کی گونج کانوں میں آء،،وڈیرہ سرمایہ دار جاگیردار نے اس انگڑائی اور بدلتی کروٹ میں اپنی چمڑی ادھڑتی دیکھی ،،،پڑھے لکھے محنتی منجھے نوجوان کو آگے آتے دیکھا ،،،بغیر دھن دھونس الیکشن ہوتے دیکھا ماہرین معاشیات ماہرین سیاسیات ماہرین بین الاقوامی تعلقات ،،پلاننگ اور ڈیولپمنٹ کے غریب دیانتدار ماہرین کو اسمبلی اور پارلیمنٹ جاتے دیکھا ،،،اپنا منشیات سمگلنگ پلاٹوں اور قبضہ مافیا کا کاروبار ٹھپ ہوتے دیکھا اپناکھایا مال اور لوٹی دولت اور کھربوں کے معاف کرائے گئے قرضے واپس ہوتے دیکھا ،،تعلیم ملازمت اور ٹرانسفر کے میرٹ بنتے دیکھا ،اپنے برائلر ڈفر نالائق اور عیاش اولاد کا مستقبل تاریک اور عبرتناک ہوتے دیکھا ،،،تو ہر نسل علاقہ اور پارٹیوں کے فرعون سر جوڑ کر بیٹھ گئے کہ اگر کوئی غریب ہمدردتحریک کامیاب ہوگء تو انجام یہ ہوگا لہذا اٹھو کہ دیر نہ ہوجائے اتحاد بناو پارٹیاں جھنڈے نعرے اور نام بدلو اس سے پہلے کہ ہمیں کوئی گریبان سے پکڑ کر کہے کہ ہم خود ہی کہ دیتے ہیں کہ لوٹ کھسوٹ نے نظام کو بدلو ،،،بجائے اسکے کہ ہمارا احتساب ہو ہم خود محتسب بن جاتے ہیں بجائے اسکے کہ ہمارے بارے میں عدل ہو آج وقت ہے ہم خود ہی عادل بن جاتے ہیں ،،،حالیہ الیکشن کی ٹکٹ اور کمپین میں وہی ایلیکٹیبلز اور وننگ ہارس کو ترجیح ،،کالا دھن دھونس اور دھاندلی ترجییح ،،،لوٹ مار کرپشن اقرباء پروری قصہ پارینہ ہوکر خدمت دیانت اور عظمت میں بدل گئی تبدیلی والے منہ لٹکائے اپنی کھوکھلی بھرم اورشرم رکھنے کیلیے طرح طرح کی تحویلات اور طفل تسلیوں سے اپنا ٹوٹا دل بہلا رہے ہیں ،، کہ کمانڈر قابل ہوتو سب کچھ ٹھیک ہو جایگا ،،،، انکو ممبر وزیر بننے دو پھر دیکھنا انکا احتساب ،،،وہ کچھ بھی نہی تو اسی فیصد ن پی پی اور ق لیگ والے ٹکٹیں لے گئے جب وہ قانون سازاور وزیر بن جائیں گے تو پھر ملک چلاو گے یا ان ذمہ داران کو جیلوں میں ڈالوگے ،،اس کوتاہ نظری سے تو گھر بھی نہی چلتے ملک تو دور کی بات ،،،،،چین نے کرپٹ ذمہدار کو پھانسیا ں دیں ترقی کر گیا ہم اس طبقہ کی جہالت ظلم کالا دھن دھونس دھاندلی لوٹی ہوئی لمبی چوڑی جاگیر وں اور جائیدادوں کی عزت اور حوصلہ افزائی کرکے ترقی عدل اور احتساب کے راستہ پر گامزن ہونا چاہتے ہیں ،،،،یہ سمجھ سے بالاتر ہے ،،،اگر کھوٹے سکے کام دیتے تو قائد اعظم اور خآن لیاقت علی خان یہ فریضہ سر انجام دے جاتے جبکہ ان کھوٹے سکوں میں قدرے کچھ شرم و حیا تھی ،، خان صاحب سے قوم کو توقعات تھیں اسلیے ان سے قوم کا گلہ ہے ،،،،بے لاگ اور غیر جانبدار کڑا احتساب فوری اور مفت عدل و انصاف اس ملک کی زندگی اور بقا کیلیے فرض قرار پا چکا ہے ،،، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے دیر ہے اندھیر نہی ،،،،، وقت بدلے گا غریب مخلص دیانتدار باصلاحیت عنان حکومت سنبھالے گا ہر نسل اور پارٹی گینگز کے سرغنے اور انمیں رہبر کا روپ دھارے رہزنوں کا کڑا احتساب ہوگا ،،، خان صاحب سے منافق مشیروں نے وننگ ہارس کی بات منوا کر تبدیلی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ،،تبدیلی کے صاف دل متوالوں سے غداری کی تبدیلی کے سونامی کا رخ موڑا اور خان صاحب کو ملا ہوا ایک بہترین موقع کو سازش کے تحت ضائع کرادیا ،،،ورنہ اگر تن تنہا جمشید دستی ضلع مظفر گڑھ کے فراعنہ کو اکیلا نکیل ڈال سکتا ہے تو خان کی پچیس سالہ محنت اور بے بہا وسائل آخر کیوں نہی ،،کسے وکیل کروں کس سے منصفی چاہوں ،،،،کسے بتاوں دل میں زخم کیا کیا ہیں ۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.