ڈیرہ غازیخان(صبح پا کستان )ٹیچنگ ہسپتال کے مسیحاؤں کی مبینہ غفلت عدم توجہ، حاملہ خاتون درد سے تین دن تڑپتی رہی ،بروقت آپریشن نہ ہونے کی وجہ سے بچہ جاں بحق زچہ کی حالت تشویش ناک ، ورثا ء کا احتجاجی مظاہرہ،میری بیٹی تین سخت اذیت میں تھی خون کی بوتل اٹھا کر ڈاکٹروں کو ہاتھ جوڑ کر فریا دکرتی رہی خدا کے لئے میری بیٹی کو بچا لو، ڈاکٹروں نے ایک نہ سنی کسی نے توجہ نہ دی بچہ مرنے کے بعد آپریشن کیاگیا، ڈاکٹروں نے تمام تر خون کے ٹسٹ اور ادویات باہرسے منگوائی پھر دوبارہ چیک نہ کیا انجیکشن اورڈرپ لگانے کی زہمت گوارہ نہیں کی سیکورٹی گارڈز نے ورثاء سے بدتمیزی کی دھکے دے کر باہر نکال دیا ،والدہ ۔وارڈ میں ڈاکٹرز اور سٹاف کی کمی ہے اس لئے مریضوں کو سنبھالنامشکل ہے گائنی وارڈ میں الڑا ساؤنڈ مشین کا رزلٹ ٹھیک نہیں ہے اس لئے مریضہ کو باہر بھیجا۔انچارج گائنی وارڈ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی ،ورثاء کا حق ہے کہ وہ تھانے جائیں یا عدالت ،مجھے درخواست دیں گے تو انکوائری کرواؤں گا ،قائم مقا م ایم ایس گل حسن شاہ ،
تفصیلات کے مطابق صدیق آباد کالونی کا رہائشی صادق حُسین اپنی حاملہ بیوی آسیہ بی بی کو تین روز قبل زچگی کے لئے ٹیچنگ ہسپتال کے گائنی وارڈ میں لایاپہلے دن تو داخل ہی نہیں کیا گیا وارڈ میں موجود ٹاوٹ مافیانے پرائیویٹ کلینک جانے پر مجبور کیا لیکن پیسے نہ ہونیکی وجہ سے پرائیویٹ آپریشن نہ کرواسکے دوسرے دن داخل کیا ،الٹراساؤنڈ اور بلڈ ٹیسٹوں کے لئے باہر بھیجا گیا ادھر ادھر بگا بگا کر برا حال کردیا تیسرے دن جب مریضہ کی حالت غیراور بچے کی دھڑکن بند ہوئی توکئی گھنٹے تک ڈاکٹروں کے پیچھے بھاگتے رہے کسی ڈاکٹر نے چیک اپ کی حامی نہ بھری لیڈی ڈاکٹروں اور عملے کو ہاتھ جوڑ کر فریاد کی کہ خدا کے لئے میری بیٹی کو بچا لو ڈیوٹی ڈاکٹر سعدیہ نذیر نے چیک نہیں کیا اپنے پرائیویٹ کلینک چلی گئی بعدمیں تھیٹر میں لے گئے آپریشن کیااور مردہ بچہ حوالے کردیا آسیہ بی بی کی والدہ عزیز بی بی نے میڈیا کو بتایا کہ پہلے د و بیٹاں ہیں اﷲ تعالی نے بیٹا دیا جو ان ظالموں کی غفلت کی وجہ سے انتقال کرگیاورثاء نے سیکرٹری ہیلتھ پنجاب ، ہیلتھ کئیر کمیشن پنجاب کمشنر ڈیرہ سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔