• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

اسحاق ڈار اثاثہ جات ریفرنس: گواہ محمدعظیم پر جرح مکمل نہ ہوسکی، سماعت ملتوی

mohsin by mohsin
مئی 10, 2018
in قومی/ بین الاقوامی خبریں
0
اسحاق ڈار اثاثہ جات ریفرنس: گواہ محمدعظیم پر جرح مکمل نہ ہوسکی، سماعت ملتوی

اسلام آباد:(مانیٹرنگ ڈیسک) احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت کے دوران وکیل صفائی قاضی مصباح کی گواہ محمد عظیم پر جرح مکمل نہ ہوسکی اور عدالت نے گواہ سے اسحاق ڈار سے متعلقہ تمام ریکارڈ ساتھ لانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ محمد عظیم نے بتایا کہ وہ 2001 سے 2004 تک نجی بینک میں ڈیٹا اِن پٹ آفیسر رہے اور پھر سپروائزر بنا دیئے گئے۔

گواہ نے بتایا کہ اسحاق ڈار کی اسٹیٹمنٹ آف اکاؤنٹ انہوں نے نہیں بنائی بلکہ وہ کمپیوٹر جنریٹڈ تھی، جس کی ٹرانزیکشنز کی تاریخ انہیں یاد نہیں۔

محمد عظیم کے مطابق غیر ملکی ٹرانزیکشنز کی انٹری انہوں نے نہیں کی اور نہ ہی اس پر ان کے دستخط ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹرانزیکشن کا عمل نہیں کیا بلکہ اسے سپروائز کیا۔

گواہ محمد عظیم کے مطابق والیوم چار میں لگے چیک پر کلیئرنگ کے ساتھ ان کے دستخط ہیں اور بینک ٹرانزیکشن رپورٹ انہوں نے بینک ریکارڈ کو سامنے رکھ کر خود تیار کی۔

وکیل صفائی نے گواہ محمد عظیم سے استفسار کیا کہ ‘سب انٹریاں آپ کی مرضی سے ہوئیں یا آپ کو کوئی ہدایت دی گئی تھی؟’

جس پر محمد عظیم نے جواب دیا کہ ‘مجاز اتھارٹی نے ہدایت دی تھی کہ کیش، کلیئرنگ اور ٹرانسفر کی الگ الگ انٹریاں کی جائیں’۔

وکیل صفائی قاضی مصباح نے گواہ سے سوال کیا کہ ’28 جون 2011 کا چیک کس کے لیے جمع ہوا؟’

گواہ نے بتایا کہ یہ چیک ہجویری ٹرسٹ کے لیے جمع ہوا جبکہ 27 نومبر 2012  کو ہجویری ٹرسٹ کے لیے 10 لاکھ روپے کا چیک جمع ہوا۔

وکیل صفائی نے سوال کیا کہ ‘کیا یہ چیک آپ کی برانچ کا ہے اور اصل چیک آپ کے پاس موجود ہے؟’

گواہ محمد عظیم نے بتایا کہ ‘یہ درست ہے کہ وہ چیک ان کی برانچ کا ہے اور اصل چیک موجود ہے’۔

آج سماعت کے دوران گواہ محمد عظیم پر وکیل صفائی کی جرح مکمل نہ ہوسکی، جس کے بعد عدالت نے گواہ کو اسحاق ڈار سے متعلقہ تمام ریکارڈ ساتھ لانے کا حکم دیتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثوں کے ضمنی ریفرنس کی سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ استغاثہ کے گواہ محمد عظیم کے مرکزی ریفرنس میں ریکارڈ کرائے گئے بیان کو ہی ضمنی ریفرنس کا حصہ بنایا گیا تھا۔

Previous Post

بلوچستان کی فکر ہے، کیوں صوبے کو خود حکمرانی نہیں کرنے دی جاتی؟ چیف جسٹس

Next Post

لیہ ۔بلاول بھٹو زرداری کل 10 مئی کو میلاد گراونڈ میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے ، سابق وزیراعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی کا مخدوم احمد محمود ، خواجہ رضوان عالم ، شوکت بسراء کے ہمراہ جلسہ گاہ کا دورہ

Next Post
لیہ ۔بلاول بھٹو زرداری کل 10 مئی کو میلاد گراونڈ میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے ، سابق وزیراعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی کا مخدوم احمد محمود ، خواجہ رضوان عالم ، شوکت بسراء کے ہمراہ  جلسہ گاہ کا دورہ

لیہ ۔بلاول بھٹو زرداری کل 10 مئی کو میلاد گراونڈ میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے ، سابق وزیراعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی کا مخدوم احمد محمود ، خواجہ رضوان عالم ، شوکت بسراء کے ہمراہ جلسہ گاہ کا دورہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
اسلام آباد:(مانیٹرنگ ڈیسک) احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت کے دوران وکیل صفائی قاضی مصباح کی گواہ محمد عظیم پر جرح مکمل نہ ہوسکی اور عدالت نے گواہ سے اسحاق ڈار سے متعلقہ تمام ریکارڈ ساتھ لانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ محمد عظیم نے بتایا کہ وہ 2001 سے 2004 تک نجی بینک میں ڈیٹا اِن پٹ آفیسر رہے اور پھر سپروائزر بنا دیئے گئے۔ گواہ نے بتایا کہ اسحاق ڈار کی اسٹیٹمنٹ آف اکاؤنٹ انہوں نے نہیں بنائی بلکہ وہ کمپیوٹر جنریٹڈ تھی، جس کی ٹرانزیکشنز کی تاریخ انہیں یاد نہیں۔ محمد عظیم کے مطابق غیر ملکی ٹرانزیکشنز کی انٹری انہوں نے نہیں کی اور نہ ہی اس پر ان کے دستخط ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹرانزیکشن کا عمل نہیں کیا بلکہ اسے سپروائز کیا۔ گواہ محمد عظیم کے مطابق والیوم چار میں لگے چیک پر کلیئرنگ کے ساتھ ان کے دستخط ہیں اور بینک ٹرانزیکشن رپورٹ انہوں نے بینک ریکارڈ کو سامنے رکھ کر خود تیار کی۔

وکیل صفائی نے گواہ محمد عظیم سے استفسار کیا کہ 'سب انٹریاں آپ کی مرضی سے ہوئیں یا آپ کو کوئی ہدایت دی گئی تھی؟'

جس پر محمد عظیم نے جواب دیا کہ 'مجاز اتھارٹی نے ہدایت دی تھی کہ کیش، کلیئرنگ اور ٹرانسفر کی الگ الگ انٹریاں کی جائیں'۔ وکیل صفائی قاضی مصباح نے گواہ سے سوال کیا کہ '28 جون 2011 کا چیک کس کے لیے جمع ہوا؟' گواہ نے بتایا کہ یہ چیک ہجویری ٹرسٹ کے لیے جمع ہوا جبکہ 27 نومبر 2012  کو ہجویری ٹرسٹ کے لیے 10 لاکھ روپے کا چیک جمع ہوا۔ وکیل صفائی نے سوال کیا کہ 'کیا یہ چیک آپ کی برانچ کا ہے اور اصل چیک آپ کے پاس موجود ہے؟' گواہ محمد عظیم نے بتایا کہ 'یہ درست ہے کہ وہ چیک ان کی برانچ کا ہے اور اصل چیک موجود ہے'۔ آج سماعت کے دوران گواہ محمد عظیم پر وکیل صفائی کی جرح مکمل نہ ہوسکی، جس کے بعد عدالت نے گواہ کو اسحاق ڈار سے متعلقہ تمام ریکارڈ ساتھ لانے کا حکم دیتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثوں کے ضمنی ریفرنس کی سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ استغاثہ کے گواہ محمد عظیم کے مرکزی ریفرنس میں ریکارڈ کرائے گئے بیان کو ہی ضمنی ریفرنس کا حصہ بنایا گیا تھا۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.