لیہ( صبح پا کستان ) پنجاب حکومت کی پیشگی کی بحالی مزدوروں کےحقوق پر ڈاکہ ہے سپریم کورٹ کے واضح حکم کی خلاف ورزی ہےمزدوروں کی اجرت 1000 روپے یومیہ مقرر کرتے ہوئے بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جائےوکلا اور دانشوروں کا یوم مزدور کے موقع پر اظہار خیال۔تفصیلات کے مطابق ہیومین رائیٹس ڈویلپمینٹ آرگنائیزیشن ضلع لیہ کے زیر اہتمام یوم مزدور کے موقع پر منعقدہ سروے میں وکلا دانشوروں شعرا اور ادیبوں نے اظہار خیال نے کرتے ہوئے کیا عنایت اللہ کاشف ایڈووکیٹ صدر ہیومین رائیٹس ڈویلپمینٹ آرگنائیزیشن ضلع لیہ نے کہا کہ حکومت پنجاب کا بھٹہ جات پر پیشگی کو دوبارہ قانونی طور بحال کرنا مزدوروں کے حقوق پر ڈاکہ ہے جب سپریم کورٹ نے پیشگی کو کالعدم قرار دیا ہوا ہے تو حکومت نے کیسے پیشگی بحال کر دی ہے سلیمان خان ایڈووکیٹ سابق جنرل سیکریٹری ڈسٹرکٹ بار نے کہا کہ مزدور کی اجرت 1000 روپے مقرر کی جائے اور آٹھ گھنٹے کا دورانیہ کو یقینی بنایا جائے شوگر ملز لیہ میں مزدوروں سے بارہ بارہ گھنٹے کام لیا جا رہا ہے جو کی زیادتی ہےمیاں محبوب علی و اندر ایڈووکیٹ نے کہا بار کلر کس کو مزدوروں میں شامل کر کے ان کو بھی مزدوروں والی مراعات دی جائیں۔سعید حسین جوئیہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ مزدوروں کے سوشل سکیورٹی کارڈ جاری کیے جائیں اعجاز حسین جوتہ ایڈووکیٹ مہر اقبال و اندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ مزدوروں کو سازگار ماحول مہیا کیا جائے ارشاد حسین کھرل ایڈووکیٹ اور ارشد نیازی ایڈووکیٹ نے کہا کہ مزدور پالیسی دراصل مزودور دشمن پالیسی ہے جسکو فوری طور پر تبدیل کیا جائے اظہر خان نتکانی ایڈووکیٹ نے کہا کہ مزدوروں کا استحصال بند کیا جائے شیخ ذوالفقار ایڈووکیٹ نے کہا کہ مزدوروں کی تقرری کو قانون کے مطابق اور تنخواہ کی ادائیگی بذریعہ بنک کی جائے اور مزدور کی حادثاتی موت کی صورت میں اسکی فیملی کی کفالت کی جائے معروف دانشور آغا امام رضا ایڈووکیٹ نے کہا کہ مزدوروں کی حکومت ہی عوامی مسائل حل کر سکتی ہے آصف خان دستی ایڈووکیٹ نے کہا کہ مزدور بھی فرائض کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی نہ کریں شیخ نصراللہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ سیاستدانوں نے مزدوروں کے مسائل
کے حل کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی جسکی وجہ سے مزدور مسائل میں گھرا ہوا ہے