• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

لائسنس ، اُستاد اور مار نہیں پیار

webmaster by webmaster
مارچ 22, 2018
in کالم
0
لائسنس ، اُستاد اور مار نہیں پیار

میں ایک سخت سردی کی رات میں لیہ سے فیصل آباد کا سفر کر رہا تھا ہر طرف دھند تھی حد نگاہ صفر تھی ڈرائیور جو کافی دیر سے آگے تک دیکھنے کی کوشش کر رہا تھا میں اس سے گویا ہوا سجاد کتنا مشکل ہوتا ہے یار یہ ڈرائیونگ کرنا کہتا ہے صاحب جی کوئی بیس لاکھ کی گاڑی چلانے کے لیے ایسے ہمیں تھوڑی ہی دے دیتا ہے اپنی اتنی قیمتی چیز کے لیے ہمارا ڈرائیونگ لائسنس اور ٹیسٹ تک لیا جاتا ہے۔سجاد کی یہ باتیں میرے دل پر لگیں میں سوچ میں پڑ گیا کہ ہم کیسی قوم ہیں جو ایک گاڑی جو کہ اتنی قیمتی نہیں ہے جتنے کہ ہمارے بچے اس کے لیے ہم لائسنس کے بغیر ایک ڈرائیور نہیں رکھتے اور ہم اپنے بچوں کے لیے اساتذہ چنتے وقت ان باتوں کا خیال تک نہیں رکھتے ؟۔ کیا ہی خوب ہو کہ ڈرائیونگ لائسنس کی طرح اساتذہ کو بھی لائسنس جاری ہوں وہ پڑھانے سے پہلے سائیکلاجیکل ٹیسٹ کلیئر کر کے آئیں ۔لائسنس ملے پھر وہ پڑھائیں چاہے پرائیوٹ سیکٹر ہو یا پبلک ۔ ہم اگر دیکھیں تو گورنمنٹ کے اداروں میں اساتذہ ایک پورے پراسس سے آتے ہیں انتہائی قابل لوگ لیکن جب وہ گورنمنٹ کے سیکٹر میں آتے ہیں تو پھر پتہ نہیں ان کو کیا ہوتا ہے اور پرائیویٹ سکولز خصوصا جنوبی پنجاب کے سکولز دیکھ لیں بچوں کو پڑھانے کے لیے کوئی کوالیفائیڈ سٹاف نہیں ہوگا لیکن رزلٹ گورنمنٹ اداروں سے بہتر ؟ پہلے ایسے نہیں تھا گورنمنٹ سکولوں کا ماضی بہت خوبصورت رہا ہے بہت سے ڈاکٹر ، انجینئر ،بیوروکریٹ ٹاٹ سکولوں سے نکل کر ہی آگے گئے ہیں ۔ اس کی وجہ پر اگر ہم غور کریں توجو وجہ میرے سامنے آئی ہے وہ ہے لیڈر شپ ، مینجمنٹ جس کی شدید کمی گورنمنٹ سکولوں میں نظر آئی ہے کیا ہی اچھا ہوکہ تمام سرکاری ملازمین کے بچوں کا سرکاری سکولوں میں پڑھنا لازمی قرار دیا جائے تمام سرکاری ملازمین کا سرکاری ہسپتالوں میں علاج کروایا جائے پھر رنگ بدلتے دیکھیے گا ہر سرکاری ادارے میں سے ہیرے ہی نکلیں گے پھر بچوں کو تعلیم بھی اس لیول کی ملے گی اور اداروں کا معیار بھی اس لیول کا ہوگا۔لوگ چاہتے ہیں کہ گورنمنٹ اداروں خصوصا سکولوں ، ہسپتالوں میں بہتری آئے میں نے جب جھوک فورم بنا کر گورنمنٹ سکولوں میں بچیوں کے لیے کتابیں ، جرابیں ، جرسیاں اکھٹی کی تو یقین جانیے میری اُمیدوں سے کہیں زیادہ دوستوں نے ساتھ دیا لوگ چاہتے ہیں کہ بچوں کا اس معیار کی تعلیی سہولت میسر آئے اور بات اب یہیں تک نہیں رکی ہوئی نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ میں بھی میں نے یہ ہی بے چینی دیکھی ہے کہ اساتذہ کا وقار بحال کروایا جائے وہ عزت وہ وقار جو ایک گورنمنٹ ٹیچر کی کسی دور میں ہوا کرتی تھی وہ واپس لی جائے۔نوجوان سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اپنے سکولوں کی کارکردگی کو لوگوں تک پہنچا رہے ہیں ۔لیہ کے اساتذہ کے الیکشن میں اس دفعہ نوجوان اساتذہ اپنا پورا پینل لے کر سامنے آئے ہیں میری ان کے ضلعی صدر کے اُمیدوار اظہر اقبال سے بات ہوئی جو کہ اسلام آباد کی یونیورسٹی سے ایم فل جیالوجی میں ہے کہ یہ الیکشن کیوں لڑنے لگے ہیں جواب صرف ایک تھا اُستاد کا وقار بحال کروانا ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہم بچوں کو پڑھائیں اور اس لیول کا پڑھائیں کہ وہ پرائیویٹ سکولز کا مقابلہ کریں ۔آج بات تعلیم پر کر رہے ہیں تو مجھے ذاتی طور پر مار نہیں پیار کے لگے بورڈ سے سخت نفرت ہے ۔نفرت کی وجہ یہ ہے انہوں نے استاد کو شاگرد کے سامنے چھوٹا کر دیا ہے اب اگر کوئی اُستاد کسی شاگرد سے اونچی آواز میں بات بھی کر لے تو شاگرد اپنی شان میں گستاخی تصور کرتے ہوئے کہتا ہے کہ کروں فون کہ تم نے مجھے مارا ہے نوکری پیاری ہے تو پھر مجھے تنگ مت کرنا۔ ایک اُستاد کے مطابق کلاس روم بڑی تھی موسم ہلکا ٹھنڈا تھا ایک نے کہا پنکھا چلائیں اُستاد نے منہ کیا تو اس نے اپنا بیگ اُٹھایا اور کہا کہ( اچھا اُستاد جی تو کر گھن اپنی مرضی اساں ویندے پئے ہیں)اُستاد صاحب آپ اپنی مرضی کر لیں میں جا رہا ہوں ۔ میں کبھی بھی ان اساتذہ کے حق میں نہیں جو بچوں پر تشدد کر کے تسکین محسوس کرتے ہیں میں چاہتا ہوں کہ بورڈ لگانے کی بجائے اساتذہ پر کام کیا جائے ان کی ٹریننگ کی جائے ان کے اوپر اچھے منیجر لگائے جائیں گے۔بچوں کو پیار بھی دیا جائے اور جہاں غلطی کریں ان کی سرزنشن بھی کی جائے مغرب کی پالیسی کے نتائج ہمارے پاس ٹھیک نہیں آنے آپ رزلٹ اُٹھا کہ دیکھ لیں وہ رزلٹ اگر جھوٹ پر مبنی نہ ہوا تو پتہ چل جائے گا کہ بچوں کے رزلٹ کیسے رہے ہیں ۔اس بورڈ کو لگانے کی بجائے ہمیں یہ اساتذہ کو سمجھانا ہوگا میرے ابا جی کہتے ہیں۔ منجھیں دے منہ تے کٹے نہیں کوہیندے ہوندے(اساتذہ کو شاگردوں کے سامنے چھوٹا ظاہر نہ کریں)ہمیں اپنی پالیسیوں پر غور کرنا ہوگا۔ نوٹ(دوست اپنی رائے سے آگاہ ضرور کریں )

Previous Post

روپے کی بے توقیری : معاشی اثرات وخدشات

Next Post

لغاری سیاست کے وارث ؟ خضرکلاسرا

Next Post
لغاری سیاست کے وارث ؟ خضرکلاسرا

لغاری سیاست کے وارث ؟ خضرکلاسرا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
میں ایک سخت سردی کی رات میں لیہ سے فیصل آباد کا سفر کر رہا تھا ہر طرف دھند تھی حد نگاہ صفر تھی ڈرائیور جو کافی دیر سے آگے تک دیکھنے کی کوشش کر رہا تھا میں اس سے گویا ہوا سجاد کتنا مشکل ہوتا ہے یار یہ ڈرائیونگ کرنا کہتا ہے صاحب جی کوئی بیس لاکھ کی گاڑی چلانے کے لیے ایسے ہمیں تھوڑی ہی دے دیتا ہے اپنی اتنی قیمتی چیز کے لیے ہمارا ڈرائیونگ لائسنس اور ٹیسٹ تک لیا جاتا ہے۔سجاد کی یہ باتیں میرے دل پر لگیں میں سوچ میں پڑ گیا کہ ہم کیسی قوم ہیں جو ایک گاڑی جو کہ اتنی قیمتی نہیں ہے جتنے کہ ہمارے بچے اس کے لیے ہم لائسنس کے بغیر ایک ڈرائیور نہیں رکھتے اور ہم اپنے بچوں کے لیے اساتذہ چنتے وقت ان باتوں کا خیال تک نہیں رکھتے ؟۔ کیا ہی خوب ہو کہ ڈرائیونگ لائسنس کی طرح اساتذہ کو بھی لائسنس جاری ہوں وہ پڑھانے سے پہلے سائیکلاجیکل ٹیسٹ کلیئر کر کے آئیں ۔لائسنس ملے پھر وہ پڑھائیں چاہے پرائیوٹ سیکٹر ہو یا پبلک ۔ ہم اگر دیکھیں تو گورنمنٹ کے اداروں میں اساتذہ ایک پورے پراسس سے آتے ہیں انتہائی قابل لوگ لیکن جب وہ گورنمنٹ کے سیکٹر میں آتے ہیں تو پھر پتہ نہیں ان کو کیا ہوتا ہے اور پرائیویٹ سکولز خصوصا جنوبی پنجاب کے سکولز دیکھ لیں بچوں کو پڑھانے کے لیے کوئی کوالیفائیڈ سٹاف نہیں ہوگا لیکن رزلٹ گورنمنٹ اداروں سے بہتر ؟ پہلے ایسے نہیں تھا گورنمنٹ سکولوں کا ماضی بہت خوبصورت رہا ہے بہت سے ڈاکٹر ، انجینئر ،بیوروکریٹ ٹاٹ سکولوں سے نکل کر ہی آگے گئے ہیں ۔ اس کی وجہ پر اگر ہم غور کریں توجو وجہ میرے سامنے آئی ہے وہ ہے لیڈر شپ ، مینجمنٹ جس کی شدید کمی گورنمنٹ سکولوں میں نظر آئی ہے کیا ہی اچھا ہوکہ تمام سرکاری ملازمین کے بچوں کا سرکاری سکولوں میں پڑھنا لازمی قرار دیا جائے تمام سرکاری ملازمین کا سرکاری ہسپتالوں میں علاج کروایا جائے پھر رنگ بدلتے دیکھیے گا ہر سرکاری ادارے میں سے ہیرے ہی نکلیں گے پھر بچوں کو تعلیم بھی اس لیول کی ملے گی اور اداروں کا معیار بھی اس لیول کا ہوگا۔لوگ چاہتے ہیں کہ گورنمنٹ اداروں خصوصا سکولوں ، ہسپتالوں میں بہتری آئے میں نے جب جھوک فورم بنا کر گورنمنٹ سکولوں میں بچیوں کے لیے کتابیں ، جرابیں ، جرسیاں اکھٹی کی تو یقین جانیے میری اُمیدوں سے کہیں زیادہ دوستوں نے ساتھ دیا لوگ چاہتے ہیں کہ بچوں کا اس معیار کی تعلیی سہولت میسر آئے اور بات اب یہیں تک نہیں رکی ہوئی نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ میں بھی میں نے یہ ہی بے چینی دیکھی ہے کہ اساتذہ کا وقار بحال کروایا جائے وہ عزت وہ وقار جو ایک گورنمنٹ ٹیچر کی کسی دور میں ہوا کرتی تھی وہ واپس لی جائے۔نوجوان سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اپنے سکولوں کی کارکردگی کو لوگوں تک پہنچا رہے ہیں ۔لیہ کے اساتذہ کے الیکشن میں اس دفعہ نوجوان اساتذہ اپنا پورا پینل لے کر سامنے آئے ہیں میری ان کے ضلعی صدر کے اُمیدوار اظہر اقبال سے بات ہوئی جو کہ اسلام آباد کی یونیورسٹی سے ایم فل جیالوجی میں ہے کہ یہ الیکشن کیوں لڑنے لگے ہیں جواب صرف ایک تھا اُستاد کا وقار بحال کروانا ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہم بچوں کو پڑھائیں اور اس لیول کا پڑھائیں کہ وہ پرائیویٹ سکولز کا مقابلہ کریں ۔آج بات تعلیم پر کر رہے ہیں تو مجھے ذاتی طور پر مار نہیں پیار کے لگے بورڈ سے سخت نفرت ہے ۔نفرت کی وجہ یہ ہے انہوں نے استاد کو شاگرد کے سامنے چھوٹا کر دیا ہے اب اگر کوئی اُستاد کسی شاگرد سے اونچی آواز میں بات بھی کر لے تو شاگرد اپنی شان میں گستاخی تصور کرتے ہوئے کہتا ہے کہ کروں فون کہ تم نے مجھے مارا ہے نوکری پیاری ہے تو پھر مجھے تنگ مت کرنا۔ ایک اُستاد کے مطابق کلاس روم بڑی تھی موسم ہلکا ٹھنڈا تھا ایک نے کہا پنکھا چلائیں اُستاد نے منہ کیا تو اس نے اپنا بیگ اُٹھایا اور کہا کہ( اچھا اُستاد جی تو کر گھن اپنی مرضی اساں ویندے پئے ہیں)اُستاد صاحب آپ اپنی مرضی کر لیں میں جا رہا ہوں ۔ میں کبھی بھی ان اساتذہ کے حق میں نہیں جو بچوں پر تشدد کر کے تسکین محسوس کرتے ہیں میں چاہتا ہوں کہ بورڈ لگانے کی بجائے اساتذہ پر کام کیا جائے ان کی ٹریننگ کی جائے ان کے اوپر اچھے منیجر لگائے جائیں گے۔بچوں کو پیار بھی دیا جائے اور جہاں غلطی کریں ان کی سرزنشن بھی کی جائے مغرب کی پالیسی کے نتائج ہمارے پاس ٹھیک نہیں آنے آپ رزلٹ اُٹھا کہ دیکھ لیں وہ رزلٹ اگر جھوٹ پر مبنی نہ ہوا تو پتہ چل جائے گا کہ بچوں کے رزلٹ کیسے رہے ہیں ۔اس بورڈ کو لگانے کی بجائے ہمیں یہ اساتذہ کو سمجھانا ہوگا میرے ابا جی کہتے ہیں۔ منجھیں دے منہ تے کٹے نہیں کوہیندے ہوندے(اساتذہ کو شاگردوں کے سامنے چھوٹا ظاہر نہ کریں)ہمیں اپنی پالیسیوں پر غور کرنا ہوگا۔ نوٹ(دوست اپنی رائے سے آگاہ ضرور کریں )
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.