• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

انصاف کبھی بک نہیں سکتا،3ماہ سے زیر التوا مقدمہ کو 30دنوں میں نمٹایا جائے: چیف جسٹس

webmaster by webmaster
جنوری 15, 2018
in قومی/ بین الاقوامی خبریں
0
انصاف کبھی بک نہیں سکتا،3ماہ سے زیر التوا مقدمہ کو 30دنوں میں نمٹایا جائے: چیف جسٹس

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ تمام ججز نے انصاف کی فراہمی میں سب کواپناحصہ ڈالناہوگا، آج کل جوفیصلے آرہے ہیں ان میں من مرضی زیادہ ہے،ہم نے قوم کو مزید انتظار میں نہیں رکھنا ہے ، ججز کی دیانتداری پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے ، ہمیں قوم کو بتانا ہے کہ انصاف کبھی بک نہیں سکتا، ہم نے قانون کے مطابق انصاف فراہم کرناہے من مرضی کا نہیں، تمام ججز عدالتوں میں 3ماہ سے زیر التوا مقدمات کو 30دنوں میں نمٹائیں۔
کراچی میں جوڈیشل کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ انصاف میں تاخیرکی ذمہ داری صرف عدلیہ پرنہیں ڈالی جاسکتی، قانون میں سقم کی وجہ سے کیسزمیں تاخیرہوتی ہے۔ ملک کی پارلیمنٹ سپریم ہے،قانون بنانااسی کی ذمہ داری ہے۔نئے قوانین نہ بنے توہماری اصلاحات کابھی کوئی فائدہ نہیں، پارلیمنٹ قانون بنائے اگرججزکی کوتاہی ہوئی توذمہ داری لوں گا۔ ایک سول جج کے پاس روزانہ 150 کیسزآتے ہیں،سول جج کو کیس کی سماعت کے لئے2سے4منٹ ملتے ہیں۔ عدالتوں میں وہ سہولتیں دستیاب نہیں جوہونی چاہئیں،سہولتیں ہم نے نہیں سب جانتے ہیں کس نے دینی ہیں۔ عدالتی نظام میں ریفارمز کی ذمہ دار پارلیمنٹ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے ججز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بھول جائیں کہ کوئی آپ کو کوئی قانونی تبدیلیاں کرکے دے گا۔ ہمیں خود ہی اس قوم کو فوری اور سستا انصاف دلانے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

چیف جسٹس ثاقب نثارکا مزید کہنا تھا کہ جج کی غیر جانبداری پر کوئی شک نہیں، اس حوالے سے کوئی معافی نہیں ، مجھے اپنے ججز سے توقع ہے کہ سیکھنا ، پڑھنا اور اپلائی کرنا ہماری ڈیوٹی میں شامل ہے۔ میرا اگر کوئی دوست قانون کو نہیں پڑھتا تو اس میں اسی کی کوتاہی ہے اور اسے کبھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ میں کسی جج کو عدالت میں طلب نہیں کرسکتا ، کیوں کہ آپ پر عدالتی فیصلے لاگو نہیں ہو سکتے اس لئے آپ کو مزید احتیاط کی ضرورت ہے اور لوگوں کو قانون کے مطابق سستا اور فوری انصاف دینا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اپنا گھر کو ان آرڈ کرناہے، کسی ایک جج کی کوتاہی سارے نظام کے لئے نفرت اور ندامت کا باعث بن جاتی ہے۔ اپنے فیصلوں میں احتیاط کریں اور لوگوں کو باتیں کرنے کا موقع نہ دیں۔
source..
https://dailypakistan.com.pk/13-Jan-2018/712662

Tags: National News
Previous Post

لیہ . ڈسٹرکٹ بار الیکشن , سید غضنفر عباس بخاری ایڈووکیٹ صدر اور مہر مسرور حسین سمرا ایڈووکیٹ جنرل سیکریٹری منتخب ، تحصیل بار کو نسل کروڑ کے چوھدری عبدالروف گجر ایڈووکیٹ صدر اور ذوالفقارعلی سندھو ایڈووکیٹ جزل سیکریٹری منتخب

Next Post

لیہ . وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا متوقع دورہ لیہ وزیر اعلی 22 جنوری کو مختلف ترقیاتی پرا جیکٹ کےاففتاح اور جلسہ عام سے خطاب بھی کریں گے

Next Post
لیہ . وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا  متوقع دورہ  لیہ  وزیر اعلی 22 جنوری کو مختلف ترقیاتی پرا جیکٹ کےاففتاح اور  جلسہ عام سے خطاب بھی کریں گے

لیہ . وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا متوقع دورہ لیہ وزیر اعلی 22 جنوری کو مختلف ترقیاتی پرا جیکٹ کےاففتاح اور جلسہ عام سے خطاب بھی کریں گے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ تمام ججز نے انصاف کی فراہمی میں سب کواپناحصہ ڈالناہوگا، آج کل جوفیصلے آرہے ہیں ان میں من مرضی زیادہ ہے،ہم نے قوم کو مزید انتظار میں نہیں رکھنا ہے ، ججز کی دیانتداری پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے ، ہمیں قوم کو بتانا ہے کہ انصاف کبھی بک نہیں سکتا، ہم نے قانون کے مطابق انصاف فراہم کرناہے من مرضی کا نہیں، تمام ججز عدالتوں میں 3ماہ سے زیر التوا مقدمات کو 30دنوں میں نمٹائیں۔ کراچی میں جوڈیشل کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ انصاف میں تاخیرکی ذمہ داری صرف عدلیہ پرنہیں ڈالی جاسکتی، قانون میں سقم کی وجہ سے کیسزمیں تاخیرہوتی ہے۔ ملک کی پارلیمنٹ سپریم ہے،قانون بنانااسی کی ذمہ داری ہے۔نئے قوانین نہ بنے توہماری اصلاحات کابھی کوئی فائدہ نہیں، پارلیمنٹ قانون بنائے اگرججزکی کوتاہی ہوئی توذمہ داری لوں گا۔ ایک سول جج کے پاس روزانہ 150 کیسزآتے ہیں،سول جج کو کیس کی سماعت کے لئے2سے4منٹ ملتے ہیں۔ عدالتوں میں وہ سہولتیں دستیاب نہیں جوہونی چاہئیں،سہولتیں ہم نے نہیں سب جانتے ہیں کس نے دینی ہیں۔ عدالتی نظام میں ریفارمز کی ذمہ دار پارلیمنٹ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے ججز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بھول جائیں کہ کوئی آپ کو کوئی قانونی تبدیلیاں کرکے دے گا۔ ہمیں خود ہی اس قوم کو فوری اور سستا انصاف دلانے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

چیف جسٹس ثاقب نثارکا مزید کہنا تھا کہ جج کی غیر جانبداری پر کوئی شک نہیں، اس حوالے سے کوئی معافی نہیں ، مجھے اپنے ججز سے توقع ہے کہ سیکھنا ، پڑھنا اور اپلائی کرنا ہماری ڈیوٹی میں شامل ہے۔ میرا اگر کوئی دوست قانون کو نہیں پڑھتا تو اس میں اسی کی کوتاہی ہے اور اسے کبھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ میں کسی جج کو عدالت میں طلب نہیں کرسکتا ، کیوں کہ آپ پر عدالتی فیصلے لاگو نہیں ہو سکتے اس لئے آپ کو مزید احتیاط کی ضرورت ہے اور لوگوں کو قانون کے مطابق سستا اور فوری انصاف دینا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اپنا گھر کو ان آرڈ کرناہے، کسی ایک جج کی کوتاہی سارے نظام کے لئے نفرت اور ندامت کا باعث بن جاتی ہے۔ اپنے فیصلوں میں احتیاط کریں اور لوگوں کو باتیں کرنے کا موقع نہ دیں۔ source.. https://dailypakistan.com.pk/13-Jan-2018/712662

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.