لیہ(صبح پا کستان) وراثتی ملکیتی جائیداد پر ممبر صوبائی اسمبلی کے دست راست نے پولیس کی مدد سے قبضہ کرلیا ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو دی گئی درخواست پر انکوائری کے باوجود پولیس نے ہمارے خلاف مقدمات کا اندراج کردیا ، متاثرین کی انصاف کیلئے دہائی ، یہ باتیں گذشتہ روز تحصیل چوبارہ کے موضع شیر والا کے حسنین رضا اور دیگر نے ڈسٹرکٹ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، گذژتہ روز تحصیل چوبارہ کے موضع شنیہ والا کے رہائشیوں حسنین رضا ، محمد حسنین وغیرہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا خاندان موضع میں 1600 کنال زراعی زمین کے مالک ہیں ہمارے ملکیتی وراثتی مقبوضہ رقبہ پر ممبر صوبائی اسمبلی قیصر مگسی اور ناصر عباس مگسی کے دست راست محمد اسلم اترا نے پولیس کی مدد سے قبضہ کرلیا اور قبضہ کو قانونی رنگ دینے کیلئے 26 دسمبر کو ایک مقدمہ جہانگیر ولد پہلوان کی جانب سے ایف آئی آر کاٹی گئی اور پانچ جنوری کو پولیس ہمارے رقبہ پر موجود اینٹیں وغیرہ پولیس کی مدد سے اٹھانے کی کوشش کی اور پولیس سب انسپکٹر اطہر علی طاہر نے جب ٹریکٹر ٹرالی پر اینٹیں لادیں تو انہیں اہلیان علاقہ نے روک لیا اور اس دوران وائر لیس کئے جانے پر ایس ایچ او چوبارہ سے سے گذرنے والے ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ فیض الحسن نے بھی وقوع دیکھا ہم نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو واٹس اپ کیا اور انہوں نے ہماری درخواست ڈی ایس پی لیگل کو انکوائری کیلئے بھجوادی تاہم پولیس نے 5 جنوری کو وقوعہ کی دوسری ایف آئی آر زیر دفعہ 382 ، 341 ، 434 ، 225 ، 427 اطہر علی طاہر کی مدعیت میں درج کردی ان دونوں مقدمات میں ہم نے عدالت سے 20 جنوری تک عبوری ضمانتیں لیں حسنین رضا اور دیگر نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب معاملے کا نوٹس لیکر غیر جانبدارانہ انکوائری کروائیں اور ہمیں انصاف دلایا جائے ۔