بدلتا ہے رنگ آ سماں کیسے کیسے ، بیٹی ماں کی دشمن بن گئی
جمن شاہ (صبح پا کستان ) بیٹی نے ماں، بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں کا جینا دو بھر کر دیا۔ اپنے بچوں کو بھی نہ بخشا، معصوم بچے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور۔ پولیس ہمیں ہراساں کر رہی ہے، ڈی پی او لیہ انصاف فراہم کروائیں ورنہ خود سوزی کر لونگی۔ ماں رضیہ بی بی تفصیل کیمطابق جمن شاہ کے نواحی علاقے کھرل عظیم کی رہائشی رضیہ بی بی اور اسکے بیٹے محمد ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بہن صفیہ نے ہمارا جینا حرام کر رکھا ہے۔ آئے روز مقدمات اور تھانہ کچہریوں کے چکروں سے تنگ آ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صفیہ بی بی جس کا پہلا شوہر غلام حسن وفات پا چکا ہے اب محمد ارشد کھرل سے شادی کرنا چاہتی ہے۔صفیہ بی بی محمد ارشد کھرل ،ا اللہ ڈیوایا کھرل اور غلام رسول کی ایماء پر ہمیں ناجائز طور پر ہراساں کر رہی ہے۔ ناجائز اور جھوٹے مقدمات درج کراکے تھانے کچہریوں میں ذلیل کروا رہی ہے اور ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتی ہے۔ رضیہ بی بی نے مزید کہا کہ میری بیٹی ایک طرف تو مجھے، میرے شوہر اور میرے بیٹوں کو ہراساں کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب اپنی نند، دیور اور اپنی سوتیلی بیٹی کی جائیداد پر بھی ناجائز طور پر قابض ہے۔پولیس بھی حق و انصاف کی بجائے ہمیں مسلسل ہراساں کر رہی ہے، پہلے بھی ناجائز مقدمات میں جیل جا چکے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف مقدمہ نمبر 292/15اورْ302/15سراسر غلط اور بے بنیاد ہیں اب بھی تھانہ کوٹ سلطان کی پولیس کوئی بات سننے کو تیار نہیں۔ ماں رضیہ بی بی نے مزید بتایا کہ صفیہ بی بی اپنے بچوں کی بھی کوئی دیکھ بھال نہیں کرتی اور میرے پاس چھوڑ گئی ہے جبکہ دوسری طرف بچوں کے حوالے سے میرے خلاف جھوٹی رٹ بھی کرا چکی ہے۔ میں صفیہ بی بی کے بچوں کو جو کہ میرے نواسے ہیں، کو ساتھ لیکر تھانہ کوٹ سلطان کے چکر لگا رہی ہوں کہ ایس ایچ اوکوٹ سلطان بچوں کو اپنی تحویل میں لے یا صفیہ بی بی کے حوالے کر دیں لیکن میری داد رسی نہیں ہو رہی ۔ ماں رضیہ بی بی نے مزید کہا کہ یا تو صفیہ بی بی اپنے بچوں کو اپنے پاس رکھے یا پھر ہمیں تحریری طور پر اطمینان دلایا جائے کہ کل کلاں ہمیں ناجائز تنگ نہیں کیا جائے۔ صفیہ بی بی کے ظلم کا شکار ماں رضیہ بی بی اور بھائیوں محمد ایوب، اور محمد فاروق نے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف، آئی جی پولیس پنجاب اور ڈی پی او لیہ سے اپیل کی کہ انہیں صفیہ بی بی کے مظالم سے نجات دلائی جائے اور انہیں انصاف فراہم کیا جائے انہوں نے کہا کہ ڈی پی او لیہ میرے مقدمات خود سنیں اور پھر فیصلہ دیں۔ رضیہ بی بی نے کہا کہ اگر ایک دکھیاری ماں کو انصاف نہ ملا اور اسکی داد رسی نہ کی گئی تو وہ ڈی پی او آفس کے سامنے خود سوزی کر لوں گی۔
رپورٹ ۔ مہر زاہد سر فراز واندر پریس رپورٹر