• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

اب کسے نا خدا کرے کوئی ۔ عفت بھٹی

webmaster by webmaster
اکتوبر 28, 2017
in کالم
0
اب کسے نا خدا کرے کوئی ۔ عفت بھٹی

اب کسے نا خدا کرے کوئی۔

عفت بھٹی

پاکستان کی کشتی ایک بار پھر بھنوروں کی ذد میں ہے اس ڈولتی کشتی کے پتوار کسی مستحکم ہاتھوں میں نہیں رہے حسب ضرورت ہر کوئی آکر اسے تھامتا رہا اور خزانہ لوٹ کر چلتا بنا ۔کتنی عجیب بات ہے کہ ہم قائداعظم کے بعد اسکو کوئی ایسا ناخدا نہ دے سکے جو اس کو طوفان حوادث سے بچا سکے۔شاید جب سے ہماری شخصی ایمان داری کو زوال آیا ہے.ملک اور قوم بھی اس کا شکار ہو گئی ہے ۔در حقیقت معاملہ یہ ہے کہ پاکستان کی سیاست اب پاکستان کی نہیں کرسی کی سیاست کا روپ دھار چکی ہے ۔جس میں عام آدمی یعنی عوام کہیں بھی نہیں ہے اب سوال یہ اٹھتا کہ پھر عام آدمی کہاں ہے؟تو آئیے دیکھیں عام آدمی کہاں ہے ۔
تھر میں ایک بار پھر موت کے سائے منڈلانے لگے۔
منشیات فروشی کا دھندہ عروج پہ تین بچوں کا باپ چل بسا۔
پاس ہونا ہے تو شام میں آ کر ملو استاد کی طالبہ سے فرمائش
چھ سالہ بچی اغوا ذیادتی کے بعد۔قتل
غربت سے تنگ آ کر پانچ بچوں کے باپ کی خود کشی۔
خاتون اغوا۔
نوکری نہ ملنے پر نوجوان کی خود کشی
باپ کی بیٹی سے ذیادتی
عوام کو گدھوں اور مردہ مرغیوں کے گوشت کی سپلائی
دن دہاڑے لوٹ مار
چھری مار کے خوف کے سائے خواتین گھروں میں بند رہنے پہ مجبور
سیوریج سسٹم ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں گندگی ۔مچھروں کی افزائش
سب کچھ مہنگا کھائیں کیا؟
جی یہاں ہے عوام باقی جو کرسی کی کشمکش چل رہی اس سے ان عوام کا کوئی واسطہ نہیں کوئی آئے کوئی جائے غریب عوام کے تن خستہ میں درد کے پیوند لگے ہی رہنے کوئی ان کے درد کا درماں نہیں۔
زندگی نام ہے مر مر کے جیے جانے کا۔
سو عوام مرے جارہی اور جیے جا رہی۔کوئی پرسان حال نہیں.سوچ کے در وا کریں اور نظر ڈالیں کہ دوسری جنگ عظیم میں تباہ حال جاپان ۔اس نے کتنی ترقی کی اور آج وہ کس مقام پہ ہے۔ترکی کو ہی دیکھ لیں ۔ہم ہمیشہ سے مغرب سے متاثر ہوئے ہیں ہم ہر چیز میں ان سا ہونا چاہتے لیکن ہم اپناتے ہیں تو ان کے منفی پہلو۔میرں سمجھ میں نہیں آتا کہ ہم سچائی ۔قانون کی عملداری۔ انصاف۔ایمانداری جیسے اوصاف کیوں نہیں اپناتے یہی تو راز زندگانی ہیں جو مغرب نے اسلام سے چرا لیے ہیں اور ہمیں بے ایمانی۔رشوت ستانی۔بے انصافی۔لالچ ۔بغض کی طرف لگا دیا ہے اور ہم اتنے عقلمند کہ ہم نے اس کو اپنا وتیرہ بنا لیا اور معاشرے میں ان برائیوں کے زہر نے اسقدر تعفن پھیلا دیا کہ سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔
معاشرتی اقدار گنوانے کے بعد بھی ہمیں ہوش نہیں آتا کہ ہم کہاں جارہے ہیں گویا قیامت سے قبل قیامت۔اخبارات اٹھائیں خبریں دیکھیں اور شرم سے منھ چھپائیں اور جان لیں کہ یہ ایسا مقدر ہے جو ہم نے خود اپنے اعمال سے رقم کیا ہے۔ہم دوسرے چینل سے نیوز دیکھتے تو ان کی ترقی کی خبریں کچھ ایجادات کی نیوز اور اپنے چینل آن کریں تو کرسی کا پاگل پن اور گھٹیا سیاست ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالتے پروگرام بے فائدہ مباحث نرا وقت کا زیاں ۔ہمارے نوجوان خود اپنی مدد آپ سے کچھ ایجاد کر لیتے ایک دفعہ خبر چلتی مگر حکومت کی اپنی رسہ کشی ختم ہو تو ان کو خیال آئے ۔اور ہوتا کیا کہ دوسرا ملک ان نوجوانوں کو مفت تعلیم اور اعلی مواقع کی پیشکش کر کے لے اڑتا ۔کیا یہی ہوتا رہے گا ملک کی عوام ان جاہل حکمرانوں کے ہتھے چڑھی رہے گی ۔یہ سیاست یہ حکمران محض مداری کی ڈگڈگی پہ ناچنے والے بندر ہیں اب مداری کون ہے سب جانتے ان کے بینک بیلنس بھرے جاتے اور عوام مفلوک الحال ۔کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں۔کاش ہم عوام یہ سازش سمجھ سکیں اور ان حکومتوں کے دھوکہ دہی کے طلسم سے نکل آئیں اور اسے ناخدا کریں جو واقعی آئین پہ پورا اترنے والا ناخدا ہو ۔ ۔ ۔

Tags: column by iffat bhatti
Previous Post

میا نوالی ۔ عمران خان آج میانوالی میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے ، جلسہ کے انتظامات مکمل

Next Post

پاکستان نے بھارت کو امریکی ڈرونز کی فراہمی کی مخالفت کردی

Next Post
پاکستان نے بھارت کو امریکی ڈرونز کی فراہمی کی مخالفت کردی

پاکستان نے بھارت کو امریکی ڈرونز کی فراہمی کی مخالفت کردی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025

اب کسے نا خدا کرے کوئی۔

عفت بھٹی

پاکستان کی کشتی ایک بار پھر بھنوروں کی ذد میں ہے اس ڈولتی کشتی کے پتوار کسی مستحکم ہاتھوں میں نہیں رہے حسب ضرورت ہر کوئی آکر اسے تھامتا رہا اور خزانہ لوٹ کر چلتا بنا ۔کتنی عجیب بات ہے کہ ہم قائداعظم کے بعد اسکو کوئی ایسا ناخدا نہ دے سکے جو اس کو طوفان حوادث سے بچا سکے۔شاید جب سے ہماری شخصی ایمان داری کو زوال آیا ہے.ملک اور قوم بھی اس کا شکار ہو گئی ہے ۔در حقیقت معاملہ یہ ہے کہ پاکستان کی سیاست اب پاکستان کی نہیں کرسی کی سیاست کا روپ دھار چکی ہے ۔جس میں عام آدمی یعنی عوام کہیں بھی نہیں ہے اب سوال یہ اٹھتا کہ پھر عام آدمی کہاں ہے؟تو آئیے دیکھیں عام آدمی کہاں ہے ۔ تھر میں ایک بار پھر موت کے سائے منڈلانے لگے۔ منشیات فروشی کا دھندہ عروج پہ تین بچوں کا باپ چل بسا۔ پاس ہونا ہے تو شام میں آ کر ملو استاد کی طالبہ سے فرمائش چھ سالہ بچی اغوا ذیادتی کے بعد۔قتل غربت سے تنگ آ کر پانچ بچوں کے باپ کی خود کشی۔ خاتون اغوا۔ نوکری نہ ملنے پر نوجوان کی خود کشی باپ کی بیٹی سے ذیادتی عوام کو گدھوں اور مردہ مرغیوں کے گوشت کی سپلائی دن دہاڑے لوٹ مار چھری مار کے خوف کے سائے خواتین گھروں میں بند رہنے پہ مجبور سیوریج سسٹم ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں گندگی ۔مچھروں کی افزائش سب کچھ مہنگا کھائیں کیا؟ جی یہاں ہے عوام باقی جو کرسی کی کشمکش چل رہی اس سے ان عوام کا کوئی واسطہ نہیں کوئی آئے کوئی جائے غریب عوام کے تن خستہ میں درد کے پیوند لگے ہی رہنے کوئی ان کے درد کا درماں نہیں۔ زندگی نام ہے مر مر کے جیے جانے کا۔ سو عوام مرے جارہی اور جیے جا رہی۔کوئی پرسان حال نہیں.سوچ کے در وا کریں اور نظر ڈالیں کہ دوسری جنگ عظیم میں تباہ حال جاپان ۔اس نے کتنی ترقی کی اور آج وہ کس مقام پہ ہے۔ترکی کو ہی دیکھ لیں ۔ہم ہمیشہ سے مغرب سے متاثر ہوئے ہیں ہم ہر چیز میں ان سا ہونا چاہتے لیکن ہم اپناتے ہیں تو ان کے منفی پہلو۔میرں سمجھ میں نہیں آتا کہ ہم سچائی ۔قانون کی عملداری۔ انصاف۔ایمانداری جیسے اوصاف کیوں نہیں اپناتے یہی تو راز زندگانی ہیں جو مغرب نے اسلام سے چرا لیے ہیں اور ہمیں بے ایمانی۔رشوت ستانی۔بے انصافی۔لالچ ۔بغض کی طرف لگا دیا ہے اور ہم اتنے عقلمند کہ ہم نے اس کو اپنا وتیرہ بنا لیا اور معاشرے میں ان برائیوں کے زہر نے اسقدر تعفن پھیلا دیا کہ سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ معاشرتی اقدار گنوانے کے بعد بھی ہمیں ہوش نہیں آتا کہ ہم کہاں جارہے ہیں گویا قیامت سے قبل قیامت۔اخبارات اٹھائیں خبریں دیکھیں اور شرم سے منھ چھپائیں اور جان لیں کہ یہ ایسا مقدر ہے جو ہم نے خود اپنے اعمال سے رقم کیا ہے۔ہم دوسرے چینل سے نیوز دیکھتے تو ان کی ترقی کی خبریں کچھ ایجادات کی نیوز اور اپنے چینل آن کریں تو کرسی کا پاگل پن اور گھٹیا سیاست ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالتے پروگرام بے فائدہ مباحث نرا وقت کا زیاں ۔ہمارے نوجوان خود اپنی مدد آپ سے کچھ ایجاد کر لیتے ایک دفعہ خبر چلتی مگر حکومت کی اپنی رسہ کشی ختم ہو تو ان کو خیال آئے ۔اور ہوتا کیا کہ دوسرا ملک ان نوجوانوں کو مفت تعلیم اور اعلی مواقع کی پیشکش کر کے لے اڑتا ۔کیا یہی ہوتا رہے گا ملک کی عوام ان جاہل حکمرانوں کے ہتھے چڑھی رہے گی ۔یہ سیاست یہ حکمران محض مداری کی ڈگڈگی پہ ناچنے والے بندر ہیں اب مداری کون ہے سب جانتے ان کے بینک بیلنس بھرے جاتے اور عوام مفلوک الحال ۔کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں۔کاش ہم عوام یہ سازش سمجھ سکیں اور ان حکومتوں کے دھوکہ دہی کے طلسم سے نکل آئیں اور اسے ناخدا کریں جو واقعی آئین پہ پورا اترنے والا ناخدا ہو ۔ ۔ ۔

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.