لہو لہولہان لاہور .. خضرکلاسرا
لہو لہولہان لاہور خضرکلاسرا لاہور کے گلشن اقبال پارک میں 72معصوم بچوں ،عورتوں اوردیگر افرادکی خودکش حملہ کے نتیجہ میں ...
لہو لہولہان لاہور خضرکلاسرا لاہور کے گلشن اقبال پارک میں 72معصوم بچوں ،عورتوں اوردیگر افرادکی خودکش حملہ کے نتیجہ میں ...
لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...
Read moreDetails
لاہور کے گلشن اقبال پارک میں 72معصوم بچوں ،عورتوں اوردیگر افرادکی خودکش حملہ کے نتیجہ میں موت پر ہر آنکھ اشکبار ہے،کوئی بھی شخص اس ظلم کی ہولی کھیلنے والوں کیلئے معاف نہیں کرسکتاہے ۔دہشت گردوں نے پاکستان کے ھرشہرمیں خون کی ہولی کھیلی ہے ۔کوششوں کے باوجود ابھی تک دہشت گردی کے جن پر قابونہیں پایاجاسکاہے ۔حکومت کے دعوؤں کو حقیقت کا روپ نہیں مل سکاہے ۔ دہشت گردی کے معاملے پر اسی صورتحال کا سامنا کرناپڑتاہے کہ" مرض بڑھتاگیاجوں جوں دواکی" ۔ایک رپورٹ کے مطابق 2012سے لیکر اب تک لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں 48 خودکش حملوں کے نتیجہ میں329 بیگناہ افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں اور ایک ھزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔2 نومبر 2015 کو واہگہ بارڈر پر خودکش دھماکہ
میں داخل ہوکر بنگلہ دیش بنوایاتھا۔ اس بات کی تصدیق بھارتی وزیراعظم مودی نے بنگلہ دیش میں کھڑے ہوکر حسینہ واجد کی موجودگی میں مشرقی پاکستان کی علیحدگی کیلئے مکتی باہنی کیساتھ ملکر لڑنے کا اعتراف کیاہے جوکہ قابل مذمت ہے۔وزیراعظم مودی کے پوری دنیا کے سامنے اس بات کو تسلیم کرنے کے بعد بات ہی ختم ہوجاتی ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی اور دیگر واقعات میں ملوث نہیں ہے ۔وقت کا تقاضا ہے کہ دنیا کو بھارت کے دھرے معیار کے بارے می پوری طرح آگاہ کیجائے تاکہ بغل میں چھری اور منہ میں رام رام کی کاروائی سے حقائق پر پردہ نہ ڈالا جاسکے۔ لیگی حکومت کی طرف سے خاص طورپر وزرات خارجہ کا بھارت کیخلاف عالمی سطح پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کے واقعات سے لیکر کلبھوشن جیسے کرداروں کے بارے میں آگاہ کرنا چاہیے لیکن تکلیف دہ عمل یہ ہے کہ ایک طرف وزیراعظم نوازشریف اس طرح بھارت کے معاملے میں بات نہیں کررہے ہیں جوکہ وقت کا تقاضا ہے اور بھارتی کاروائیوں کو بے نقاب کرکے ملک میں امن کی کوششوں کو کامیاب کرناہے۔اسی طرح وزرات خارجہ کے اعلی حکام اور مشیر خارجہ اپنی بیگمات کی قائم کردہ این جی او کیلئے چندہ مہم کی کامیابی کیلئے دعاؤں میں مصروف ہیں ۔ قابل افسوس بات یہ ہے کہ وزرات خارجہ کی اعلی حکام کی بیگمات کی این جی او بھارت جیسے ملک سے بھی مال پانی وصول کرنے میں ملوث ہے ۔اصل کام جوکہ ملک کی سلامتی کیلئے وزرات خارجہ نے کرنا تھا ،وہ ادھوراہے اور لگتاہے کہ ادھورا ہی رہیگا۔
پاکستان کے اندرونی دشمنوں نے بھی ملک کو کمزور کرنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی ہے بلکہ پوری ڈھٹائی کیساتھ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں ۔پنجاب میں رینجرز آپریشن کے بارے میں پیپلزپارٹی جوکہ لیگی حکومت کی بڑی اتحاد ی ہے مطالبہ کررہی ہے لیکن ناگریز وجوہات پر پنجاب حکومت کی طرف سے ہمیشہ یہی جواب ملتاہے کہ سب اچھاہے اور پنجاب میں آپریشن کی ضرورت نہیں ہے ۔رانا ثنااللہ جوکہ پنجاب حکومت کے اہم وزیر ہیں نے گلشن اقبال لاہور خودکش حملے کے تھوڑی دیر بعد ایک نجی ٹی وی چینل پر کہاہے کہ لاہور میں پہلے دہشت گردی کے واقعات جلدی ہوتے لیکن اب چھ ماہ بعد ہوا ہے ،یوں سب اچھا چل رہاہے ۔ہمارے خیال میں پنجاب حکومت کے اہم وزیر کو یوں بیان بازی کرنے سے گریز کرناچاہیے تاکہ لوگ جن کے پیارے سانحہ لاہورمیں چلے گئے ہیں ان کے دکھوں میں مزید اضافہ نہ ہو۔ادھر پاکستان پیپلزپارٹی کے لیڈر چوہدری اعتراز احسن نے لاہورسانحہ پر پنجاب حکومت کی ناکامی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب شہباز شریف سے مطالبہ کیاہے وہ مستعفی ہوجائیں ۔اب اس بارے میں کچھ نہیں کہاجاسکتاہے کہ چوہدری صاحب نے اپنے لیڈر آصف علی زرداری کیساتھ مشورے کے بعد مطالبہ کیاہے یاپھر انکی ذاتی رائے ہے کیونکہ زرداری تو کبھی شہبازشریف کا استعفی نہیں چاہیں گے چاہے لاہور لہولولہان ہی نہ ہوجائے۔