لیہ ( صبح پاکستان) لیہ میں بیماریاں بیچنے والے بآواز بلند بیماریاں بیچ رہے ہیں جبکہ محکمہ صحت اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے خوابِ خرگوش کے مزے لوٹ رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شہر بھر میں صبح سے شام تک مختلف ریڑھیوں اور ٹھیلوں پرسکرین زدہ قلفیاں اور برف کے گولے بیچنے والے مختلف ا?وازوں میں میوزیکل ریکارڈنگ لگا کربچوں کو مہلک بیماریوں میں مبتلا کر رہے ہیں اور یہ سب کچھ ان حکومتی اداروں کی ناک کے نیچے ہو رہا ہے جو کسی نہ کسی بڑے حادثے کے انتظار میں عوام کے ٹیکسوں سے مفت کی تنخواہیں اڑا تے ہیں۔ رہی سہی کسر گھوٹا باداموں کے جا بجا اگے شامیانوں نے پوری کر دی ہے۔ عوام کا کوئی پرسانِ حال نہیں ، ہوٹلوں،چائے خانوں، بیکریوں،کولڈ ڈرنکس کے نام سے بنی نمبر دو دکانوں میں حفظانِ صحت کا ایک بھی اصول لاگو نہیں جبکہ متعلقہ ادارے اپنے فرائض سے غافل، خوابِ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔ شہریوں محمد ریان،محمد فرمان،سکندر علی،اختر عباس نے متعلقہ اداروں کے اربابِ اختیار سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پوری ایمانداری سے نبھائیں اور گلی ، محلوں اور چوراہوں میں ان بیماریوں کے سوداگروں کو تھوڑے سے فائدے کے لیے انسانوں کی زندگیوں سے کھیلنے نہ دیں۔