اسلام آباد: این سی اوسی اجلاس میں ملک کے مختلف علاقوں میں کورونا کیسزمیں اضافے پرتشویش کا اظہاراورمختلف سیکٹرزمیں ایس اوپیزکی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا گیا۔
وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی ترقی وخصوصی اقدامات اسد عمرکی زیر صدارت این سی اوسی کا اجلاس ہوا۔ تمام صوبائی چیف سکریٹریزنے بھی ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
فورم نے کووڈ کیسزمیں اضافے پرتشویش کا اظہارکیا اورمختلف سیکٹرزمیں ایس اوپیزکی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا۔ تمام صوبوں کو ایس اوپیز پرعمل درآمد اورویکسینیشن کے عمل کوتیزکرنے کے لیے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ہدایات کی گئی۔ عید الاضحی کے سلسلے میں جاری کی گئی ایس اوپیزپرخصوصی عمل درآمد کے بھی احکامات دیے گئے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ افغانستان میں کورونا کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظرمغربی سرحد کو 18 جون 2021 سے بند کیا گیا تھا۔ اس بندش کے دوران صرف دونوں اطراف پھنسے ہوئے پاکستانی اور افغانی شہریوں کے علاوہ انتہائی ایمرجنسی کیسز کے مریضوں اورطلباء کو خصوصی رعایت حاصل ہے۔ افغانستان میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے چمن اورطورخم بارڈرپرخصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ پاکستانی افراد جن کو ویکسین کی دونوں خوراکیں لگ چکی ہیں، کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں 10 دن کے لئیے لازمی قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جن افراد کوویکسین نہیں لگی یا صرف ایک خوراک دی گئی ہے انکو بہرصورت دس دن کے لئیے اپنے متعلقہ صوبے میں قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ انتہائی ایمرجنسی میڈیکل کیسسزاورافغانی طلبا کے لیے پہلے سے جاری کی گئی ہدایات نافذ العمل رہیں گی۔