لیہ: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ قومیں تباہ ہوجاتی ہیں جب بڑے چور لندن چلے جائیں اورچھوٹے چورپکڑے جائیں۔
وزیراعظم عمران خان نے لیہ میں “احساس آمدن پروگرام ” کے تحت احساس اثاثہ جات منتقلی پروگرام کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوشش ہے کہ پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنائیں، اب تک یہاں جتنی بھی ترقی ہوئی اس سے امیر امیر اور غریب غریب تر ہوگیا، دونوں میں فاصلہ بڑھتا گیا، کوئی بھی ایسا معاشرہ آگے نہیں بڑھتا جہاں امیر اور غریب میں فرق ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’احساس پروگرام‘غریبوں کے لیے ہے، کفالت کارڈ کے ذریعے بھی ان کی زندگی میں بہتری آئے گی، اس پروگرام کے تحت کمزور طبقے کو وسائل دیئے جائیں گے تاکہ وہ اپنی بہترکفالت کرسکیں، ہر مہینے 80 ہزار لوگوں کو بلاسود قرضے دیئے جائیں گے، 50 ہزار اسکالر شپس دی جائیں گی، سڑکوں پر سونے والے بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہیں بنا رہے ہیں جو ملک میں ہرجگہ ہوں گی، 180 پناہ گاہیں بن چکی ہیں، ہماری کوشش ہے کہ کوئی بھی عام آدمی سڑک پر نہ سوئے۔
عمران خان نے کہا کہ غریبوں نے اگر عدالت میں جانا ہوگا تو ان کا وکیل حکومت کی طرف سے ہوگا، 60 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دیں گے، اسپتال بنانے کے لیے جو بھی مشینیں منگوانی ہیں ان سے ڈیوٹی ہٹادی گئی ہیں جب کہ صحت کے ساتھ ساتھ تعلیم کے نظام کی طرف بھی توجہ ہے اوراساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے بھی حکمت عملی بنا رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سرکاری سمیت تمام اسکولوں میں یکساں نصاب کی کوشش کررہے ہیں، 70 سالوں میں تعلیم کا نظام جو بگڑا ہے اس کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پولیس کے محکمہ کو بھی بہتر بنارہے ہیں، وہ قومیں تباہ ہوجاتی ہیں جہاں بڑے چور ایوانوں میں پھریں، لندن چلے جائیں اور بڑے بڑے گھروں میں رہیں لیکن چھوٹے چورپکڑے جائیں، میں نے آئی جی پنجاب پولیس کو چھوٹے بدمعاشوں کی بجائے بڑے بدمعاشوں کو پکڑنے کا حکم دیا ہے، پولیس بڑے ڈاکوؤں کو جیل میں ڈالے چھوٹے خود ٹھیک ہوجائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک مشکل وقت سے نکل گیا لیکن آگے آسان زندگی نہیں اور بڑے بڑے چیلنجز درپیش ہیں، ملک کا خسارہ 75 فیصد کم ہوا، روپیہ بھی مستحکم ہوا ، ملک اب سیدھے راستے پرہے اورآنے والے دنوں میں عوام کو مزید خوشخبریاں ملیں گی۔