وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو پانی میں گھرے خواتین وبچوں کو اپنی گاڑی میں بٹھا کر گھروں تک پہنچانے کا کام کرتے ہوئے دیکھ کر ہ میں یقین ہو چلا ہے کہ ہمارے محبوب قائد عمران خان کا حسن انتخاب کمال کا ہے جو عوام کے مسائل کو سمجھنے او رانہیں حل کرنے کا عملی مظاہرہ کررہے ہیں
گزشتہ روز لاہور میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے گرچہ واسا سمیت دیگر اداروں پر سوالیہ نشان چھوڑے ہیں لیکن یہ طے ہے کہ عوام کو تنہا نہیں چھوڑا گیا صوبہ دار بزدار نے قدم بڑھا کر اپنے ہم وطنوں کو یہ کھلا پیغام دیا ہے کہ وہ کسی بھی مشکل گھڑی میں خود کو اکیلا نہیں پائیں گے اسے عام زبان میں عوام کی ہمدردی اور ان کے مسائل کا بروقت حل کرنا کہتے ہیں جو وزیر اعلی نے کر کے دکھا دیاہے
ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ماضی میں ترقی کے نام پر پیٹے جانے والے ڈھنڈوروں کی صداءوں پہ کان نہ دھریں اور جان لیں کہ عام آدمی کی بھلائی کی خاطر حکومت ہر جگہ ،ہر گھڑی موجود ہے جس میں ذاتی نمود و نمائش کا شائبہ نہیں
سادہ مزاج عثمان بزدار اپنی طبیعت میں جس متانت اور خدمت کا اظہار کررہے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی جنوبی پنجاب کی ترقی و خوشحالی ان کا نصب العین ہے لیکن وسطی اور بالائی پنجاب کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیاجارہا بلکہ عہد حاضر کی تمام جدید سہولتوں سے یکساں ترقی کا سفر پہلے کے مقابلے میں کہیں تیزی سے جاری ہے.اس سفر میں جس کرپشن فری پروگرام کوپروان چڑھایا جارہا ہے اس کے ثمرات عوام الناس تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں جن میں پولیس خدمت مرکز پر فراہم کی جانے والی چودہ سہولتیں جن میں جنرل پولیس ویریفکیشن کیلئے تین منٹ، ِ ایف آئی آ رکی کاپی کیلئے پانچ منٹ ، جرائم کی رپورٹ ، بچوں کی گمشدگی ، میڈیکولیگل سر ٹیفکیٹ اور خواتین پر تشدد کی رپورٹ کیلئے دس ، دس منٹ ، کرایہ دار رجسٹریشن کیلئے 15منٹ ، گمشدگی دستاویزات کی رپورٹ کیلئے 20منٹ ، بین الاقوامی ڈرائیونگ لائسنس ، تجدید اور ملازم کی رجسٹریشن کیلئے 30منٹ ، گاڑی کی رجسٹریشن کیلئے ایک گھنٹہ مقرر کیاگیاہے . اسے کہتے ہیں عوامی خدمت ;252;یہ کئی دہائیوں پہ محیط سرخ فیتے کا مکمل خاتمہ ہے.
وزیر اعلی کی ہدایت پر سرکاری مشینری او رعوامی نمائندے ایک پیج پر کھڑے ہو کر خدمت کے نئے سفر کا آغاز کر چکے ہیں جہاں صحت و تعلیم کے نئے در کھل رہے ہیں وہاں امن وامان او رخیر و بھلائی کے سبھی منصوبے بغیر کسی لالچ اور کمشن کے تیزی کے ساتھ مکمل کیے جا رہے ہیں
وزیر اعلی کا آبائی حلقہ بارتھی ، تونسہ شریف سلسلہ کوہ سلیمان رودکوہی اور جھوک فرید، یوں ایک دوسرے سے جڑ گئے ہیں کہ جس پہ یقین ہو چلا ہے کہ مدتوں سے پسماندگی و نا انصافی کا شکار غریب عوام جنہیں ہمیشہ نظر انداز کیاجاتا رہا آج تمام بنیادی سہولتو ں سے مستفید ہونے جارہے ہیں
آئندہ چند روز میں کوہ سلیمان ٹورسٹ فیسٹیول کا انعقاد بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں ملک کے طول وعرض سے ہزاروں لوگوں کی آمد متوقع ہے اس عظیم الشان عوامی ، فلاحی وتفریحی میلے کے انتظامات شب و روز کی بنیا د پر مکمل کیے جا رہے ہیں ;252; آئندہ ماہ جشن آزادی پاکستان کے ساتھ ہی اس گرینڈ فیسٹیول کا آغاز ہوا چاہتا ہے جس میں علاقائی آرٹ اینڈ کلچر او رمقامی مصنوعات کی نمائش سمیت دیگر کئی پہلو نمایاں ہونے والے ہیں خاص طو رپہ سیاحت کی نئی داستاں رقم ہونے والی ہے جس کیلئے فورٹ منرو ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام سیاحوں کو جدید اور نہایت ارزاں سہولتیں فراہم کی جائیں گی ;252; یہ کام عوام الناس کی فلاح اور روزگار کے حوالے سے یقیناتاریخی ہوگا ;252;
جنوبی پنجاب ، سرائیکی وسیب کے عالمی شہرت یافتہ صوفی شاعر خواجہ غلام فرید کا یہ خواب تعبیر ہونے کو ہے کہ
جھوکا ں تھیسن آباد ول
سرائیکی میں جھوک گھر ، گاءوں ، حویلی اور وطن کو کہتے ہیں سادگی ، مروت ، رواداری اور وضع داری کی تاریخ سے سینچی گئی یہ جھوک اللہ تعالی کے فضل و کرم سے آباد ہوا چاہتی ہے اس جھوک کا آباد ہونا ہی پاکستان کو شاد و آباد ہونے کی ضمانت ہے ;252; آئیں سب مل کر جھوک آباد کرنے میں اپنا ، اپنا حصہ ڈالیں
یہ وطن ہمارا ہے ہم ہیں پاسباں اس کے
bhatticolumnist99@gmail;46;com