اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی انا کے باعث قومی اسمبلی میں لفظ ’سلیکٹڈ‘ پر پابندی لگائی گئی۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزرا کے غیر سنجیدہ رویے پر قوم سے معافی مانگتا ہوں۔ بلاول نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ دہرایا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے اقدامات کی وجہ سے ملک جل رہا ہے، ان کا ہر فیصلہ غلط ثابت ہوتا ہے، سیاست، معیشت اور حکومت سمیت وزیراعظم جس کام کو ہاتھ لگاتے ہیں وہ خراب ہوجاتا ہے، ان کا ہر فیصلہ ایسا ہے جیسے آگ پر تیل چھڑک رہے ہوں، حکومت دوغلی پالیسی بند کرکے اپنا بجٹ واپس لے، حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں لفظ سلیکٹڈ پر پابندی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال پہلے میری تقریر میں جس لفظ پر وزیراعظم نے ڈیسک بجائے آج وہی لفظ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے، ملک میں عوام، صحافت اور سیاست کچھ بھی آزاد نہیں، سلیکٹڈ کوئی غیر پارلیمانی لفظ نہیں لیکن وزیراعظم کی انا کی وجہ سے یہ پابندی لگائی گئی اور تاریخی سنسر شپ کی جارہی ہے، یہ کیسی آزادی ہےکہ ممبران اسمبلی کےالفاظ حذف کیےجاتےہیں، نیا پاکستان سنسرڈ پاکستان ہے جو نامنظور ہے، حکومت آگ پر مزید تیل چھڑک رہی ہے، اپوزیشن کی آواز کو دبانے سے غصہ کہیں اور نکلے گا۔