• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

جواب دینے کا مقصد اہلیت بتانا، آئیں !عقل اور حکمت استعمال کرتے ہوئے مذاکرات سے مسائل حل کریں: وزیراعظم

webmaster by webmaster
فروری 27, 2019
in First Page, قومی/ بین الاقوامی خبریں
0
جواب دینے کا مقصد اہلیت بتانا، آئیں !عقل اور حکمت استعمال کرتے ہوئے مذاکرات سے مسائل حل کریں: وزیراعظم

اسلام آباد . وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کے بعد جواب دینا ہماری مجبوری تھی اور اس کا مقصد اپنی صلاحیت بتانا تھا۔ انہوں نے بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ حملے کی تحقیقات میں مکمل تعاون کیلئے تیار ہیں، تھوڑی سی عقل اور حکمت کا استعمال کریں، آئیں مذاکرات سے مسائل کو حل کرتے ہیں۔

ضرور پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ،وزیراعلیٰ اورآئی جی سندھ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر7 روز میں ریکارڈ پیش کرنے کا حکم
تفصیلات کے مطابق قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے پلوامہ سانحہ کے بعد ہندوستان کو تحقیقاقت کی مکمل پیشکش کی۔ پلوامہ سانحہ میں جو ہلاکتیں ہوئیں، مجھے معلوم ہے کہ ان کے لواحقین کو کیسی تکلیف پہنچی ہو گی کیونکہ پاکستان میں 10 سال کے دوران 70 ہزار ہلاکتیں ہوئی ہیں اور ان 10 سالوں کے دوران میں بہت سے ہسپتالوں میں گیا ہوں اور ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جن کے بازو نہیں، ٹانگیں نہیں، آنکھیں نہیں، اس لئے ہم نے سیدھا سیدھا ہندوستان کو پیشکش کی کہ کسی طرح کی بھی تحقیقات چاہتے ہیں اور اگر کوئی بھی پاکستانی ملوث ہے تو پاکستان پوری طرح تعاون کیلئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ پیشکش صرف اس لئے کی کیونکہ یہ پاکستان کے مفاد میں نہیں کہ ہماری زمین کسی کیخلاف استعمال کی جائے اور نہ ہی باہر سے کوئی پاکستان کی زمین استعمال کرے، لہٰذا اس حوالے سے تو کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا لیکن پھر بھی ہم تیار تھے کیونکہ مجھے یہ خدشہ تھا کہ اس پیشکش کے باوجود ہندوستان نے کوئی ایکشن لینا ہے اور وہ اس لئے کیونکہ وہاں الیکشن ہو رہے ہیں، اور اسی لئے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کوئی جارحیت ہوئی تو جواب دینا مجبوری ہو گی کیونکہ کوئی بھی خودمختار ملک اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کوئی اور ان کی حدود میں آ کر کارروائی کرے۔

ضرور پڑھیں: ”بھارت کو دی گئی دعوت واپس نہ ل گئی تو ۔۔“پاکستان نے او آئی سی کو خط لکھتے واضح اعلان کر دیا
وزیراعظم نے کہا کہ کل صبح جو کارروائی کی گئی اس کے بعد میری آرمی چیف اور ائیر چیف سے بات ہوئی اور کوئی الیکشن نہیں لیا کیونکہ ہمیں پوری طرح معلوم نہیں تھا کہ کتنا نقصان ہوا ہے اور ایسے حالات میں کارروائی کرنا بھی غیر ذمہ داری ہوتی کہ ہمارے ہاں ہلاکتیں نہ ہوئی ہوں اور آپ کی ہلاکتیں ہو جائیں۔ ہم نے انتظار کیا اور پھر ایکشن لیا، ہم نے منصوبہ بنایا تھا کہ کوئی ہلاکتیں نہ ہوں اور صرف یہ بتا سکیں کہ ہمارے پاس اہلیت ہے، اگر آپ ہمارے ملک میں آ کر کارروائی کر سکتے ہیں تو ہم بھی آپ کے ملک میں جا کر کارروائی کر سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان نے سرحد کی خلاف ورزی کی جس پر ان کے طیارے گرائے گئے اور پائلٹ بھی ہمارے پاس ہیں۔ اب میں ہندوستان سے مخاطب ہو کر یہ کہتا ہوں کہ یہاں عقل اور حکمت استعمال کرنا بہت ضروری ہے۔ دنیا میں جتنی بھی دنیا میں جنگیں ہوئی ہیں ، سب میں غلط اندازے لگائے گئے اور کسی نے بھی یہ نہیں سوچا کہ جنگ کدھر جائے گی۔ پہلی جنگ عظیم جسے 6 ماہ میں ختم ہونا تھا، اسے 6 سال لگ گئے، دوسری جنگ عظیم میں ہٹلر نے سوچا کہ روس کو فتح کر لوں، ویت نام کی جنگ میں بھی غلط اندازے لگائے گئے۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کیا امریکہ نے سوچا تھا کہ وہ 17 سال تک افغانستان میں پھنسے رہیں گے؟ دنیا کی تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ جنگوں میں غلط اندازے لگائے جاتے ہیں۔ میں بھارتی حکومت سے یہ سوال کرتا ہوں کہ جو ہتھیار آپ کے اور میرے پاس ہیں، کیا ہم غلط اندازوں کے متحمل ہو سکتے ہیں؟ اگر یہ معاملہ یہاں سے آگے بڑھتا ہے تو پھر کہاں جائے گا؟ معاملہ میرے کنٹرول میں رہے گا اور نہ ہی مودی کے کنٹرول میں رہے گا، میں پھر سے دعوت دیتا ہوں کہ ہم سانحہ پلوامہ میں ہر طرح کے تعاون کیلئے اور دہشت گردی سمیت ہر معاملے پر بات چیت کیلئے تیار ہیں ، اس وقت ہمیں بیٹھ کر بات چیت سے مسئلے حل کرنے چاہئیں ۔

Tags: National News
Previous Post

بھارتی طیاروں کی دراندازی پرعسکری وسیاسی ردعمل .. محمدصدیق پرہار

Next Post

لیہ ۔ پولیس کمپلینٹ ہینڈلنگ سیل کی کا میابی ، زمین کا تنازعہ حل ،فریقین میں صلح

Next Post
لیہ ۔ پولیس کمپلینٹ ہینڈلنگ سیل کی کا میابی ، زمین کا تنازعہ حل ،فریقین میں صلح

لیہ ۔ پولیس کمپلینٹ ہینڈلنگ سیل کی کا میابی ، زمین کا تنازعہ حل ،فریقین میں صلح

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
اسلام آباد . وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کے بعد جواب دینا ہماری مجبوری تھی اور اس کا مقصد اپنی صلاحیت بتانا تھا۔ انہوں نے بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ حملے کی تحقیقات میں مکمل تعاون کیلئے تیار ہیں، تھوڑی سی عقل اور حکمت کا استعمال کریں، آئیں مذاکرات سے مسائل کو حل کرتے ہیں۔ ضرور پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ،وزیراعلیٰ اورآئی جی سندھ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر7 روز میں ریکارڈ پیش کرنے کا حکم تفصیلات کے مطابق قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے پلوامہ سانحہ کے بعد ہندوستان کو تحقیقاقت کی مکمل پیشکش کی۔ پلوامہ سانحہ میں جو ہلاکتیں ہوئیں، مجھے معلوم ہے کہ ان کے لواحقین کو کیسی تکلیف پہنچی ہو گی کیونکہ پاکستان میں 10 سال کے دوران 70 ہزار ہلاکتیں ہوئی ہیں اور ان 10 سالوں کے دوران میں بہت سے ہسپتالوں میں گیا ہوں اور ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جن کے بازو نہیں، ٹانگیں نہیں، آنکھیں نہیں، اس لئے ہم نے سیدھا سیدھا ہندوستان کو پیشکش کی کہ کسی طرح کی بھی تحقیقات چاہتے ہیں اور اگر کوئی بھی پاکستانی ملوث ہے تو پاکستان پوری طرح تعاون کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ پیشکش صرف اس لئے کی کیونکہ یہ پاکستان کے مفاد میں نہیں کہ ہماری زمین کسی کیخلاف استعمال کی جائے اور نہ ہی باہر سے کوئی پاکستان کی زمین استعمال کرے، لہٰذا اس حوالے سے تو کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا لیکن پھر بھی ہم تیار تھے کیونکہ مجھے یہ خدشہ تھا کہ اس پیشکش کے باوجود ہندوستان نے کوئی ایکشن لینا ہے اور وہ اس لئے کیونکہ وہاں الیکشن ہو رہے ہیں، اور اسی لئے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کوئی جارحیت ہوئی تو جواب دینا مجبوری ہو گی کیونکہ کوئی بھی خودمختار ملک اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کوئی اور ان کی حدود میں آ کر کارروائی کرے۔ ضرور پڑھیں: ”بھارت کو دی گئی دعوت واپس نہ ل گئی تو ۔۔“پاکستان نے او آئی سی کو خط لکھتے واضح اعلان کر دیا وزیراعظم نے کہا کہ کل صبح جو کارروائی کی گئی اس کے بعد میری آرمی چیف اور ائیر چیف سے بات ہوئی اور کوئی الیکشن نہیں لیا کیونکہ ہمیں پوری طرح معلوم نہیں تھا کہ کتنا نقصان ہوا ہے اور ایسے حالات میں کارروائی کرنا بھی غیر ذمہ داری ہوتی کہ ہمارے ہاں ہلاکتیں نہ ہوئی ہوں اور آپ کی ہلاکتیں ہو جائیں۔ ہم نے انتظار کیا اور پھر ایکشن لیا، ہم نے منصوبہ بنایا تھا کہ کوئی ہلاکتیں نہ ہوں اور صرف یہ بتا سکیں کہ ہمارے پاس اہلیت ہے، اگر آپ ہمارے ملک میں آ کر کارروائی کر سکتے ہیں تو ہم بھی آپ کے ملک میں جا کر کارروائی کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان نے سرحد کی خلاف ورزی کی جس پر ان کے طیارے گرائے گئے اور پائلٹ بھی ہمارے پاس ہیں۔ اب میں ہندوستان سے مخاطب ہو کر یہ کہتا ہوں کہ یہاں عقل اور حکمت استعمال کرنا بہت ضروری ہے۔ دنیا میں جتنی بھی دنیا میں جنگیں ہوئی ہیں ، سب میں غلط اندازے لگائے گئے اور کسی نے بھی یہ نہیں سوچا کہ جنگ کدھر جائے گی۔ پہلی جنگ عظیم جسے 6 ماہ میں ختم ہونا تھا، اسے 6 سال لگ گئے، دوسری جنگ عظیم میں ہٹلر نے سوچا کہ روس کو فتح کر لوں، ویت نام کی جنگ میں بھی غلط اندازے لگائے گئے۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کیا امریکہ نے سوچا تھا کہ وہ 17 سال تک افغانستان میں پھنسے رہیں گے؟ دنیا کی تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ جنگوں میں غلط اندازے لگائے جاتے ہیں۔ میں بھارتی حکومت سے یہ سوال کرتا ہوں کہ جو ہتھیار آپ کے اور میرے پاس ہیں، کیا ہم غلط اندازوں کے متحمل ہو سکتے ہیں؟ اگر یہ معاملہ یہاں سے آگے بڑھتا ہے تو پھر کہاں جائے گا؟ معاملہ میرے کنٹرول میں رہے گا اور نہ ہی مودی کے کنٹرول میں رہے گا، میں پھر سے دعوت دیتا ہوں کہ ہم سانحہ پلوامہ میں ہر طرح کے تعاون کیلئے اور دہشت گردی سمیت ہر معاملے پر بات چیت کیلئے تیار ہیں ، اس وقت ہمیں بیٹھ کر بات چیت سے مسئلے حل کرنے چاہئیں ۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.