اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس نہ توخارجہ پالیسی ہے اور نہ ہی کوئی معاشی پالیسی، ان کے پاس صرف بھیک مانگنے کی پالیسی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بد قسمتی سے ایوان میں کبھی قومی معیشت پر بات نہیں ہوئی، گیس اور تیل کی قیمتیں بڑھا کرحکومت نے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال دیا ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں مہنگائی کا مزید طوفان آئے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ درحقیقت وزیراعظم کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ اور ہیں، ہم تحریک انصاف کی انتخابی منشور سے واقف ہیں، عمران خان نے کہا تھا کہ ہم بھیک نہیں مانگیں گے، وہ کہتے تھے کہ بھیک مانگنے سے خودکشی کرنا بہتر ہے لیکن ابھی تک ان کی حکومت نے بھیک مانگنے کے علاوہ کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس نہ توخارجہ پالیسی ہے اور نہ ہی کوئی معاشی پالیسی، ان کے پاس صرف بھیک مانگنے کی پالیسی ہے، حکومت کے 100 روزہ پلان میں صرف 10 روز باقی ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کیا گیا ایک وعدہ بھی تاحال پورا نہیں ہوسکا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس خارجہ اور معاشی پالیسی پر کوئی جواب نہیں، وزیراعظم کےدورہ چین پرتحفظات کو دور نہیں کیا گیا، سعودی عرب نے کن شرائط پر بیل آوٴٹ پیکج دیا، حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں ہے، ریاست کی رٹ قائم کرنے پر بھی یوٹرن لیے جارہے ہیں، وزیر اعظم اپنی تقریر میں کچھ کہتے ہیں اور ان کے وزراء ملاقاتوں میں کوئی اور موٴقف اپناتے ہیں، پاکستان اور چین کے مابین مقامی کرنسی میں تجارت کی پالیسی آصف زرداری کی کہی ہوئی بات تھی تاہم حکومت اگر سابق صدر کی کہی ہوئی بات کوہی آگے بڑھاتی ہے تو اچھی بات ہے۔