• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

بیگم کلثوم نواز بھی چل بسیں . تحریر : محمد عمر شاکر

webmaster by webmaster
ستمبر 15, 2018
in کالم
0
بیگم کلثوم نواز بھی چل بسیں .  تحریر : محمد عمر شاکر

کامیاب مرد کے پیچھے بلا شبہ حوصلہ مند با ہمت عورت کاہاتھ ہوتا ہے اس میں کوئی شک نہیں کاروبار زمانہ میدان سیاست ہوں خاندانی معاملات ہوں کوئی بھی مرد تبھی معاملات کو سلجھا سکتا اور ترقی کر سکتا ہے جب اسے گھریلو سکون ہو با وفا زوجہ بھی کسی نعمت خدا وندی سے کم نہیں مشرقی رویات کی امین بیگم کلثوم نواز وہ خاتون تھیں جنھوں نے1999میں پاکستان میں نوازشریف کی اسیری کے دوران مسلم لیگ ن کی صدارت کی باگ ڈور سنبھالی اور انہوں نے جس اندازمیں جنرل مشرف جیسے ڈکٹیٹر حاکم کے سامنے ڈٹ کر ایک طویل جدوجہد کی اس کی مثال برصغیر پاک وہند میں ماضی میں کہیں نہیں ملتی ،وہ 1999سے 2002تک پارٹی کی صدر رہی مگراس تمام عرصے میں انہوں نے نہ صرف پارٹی بلکہ مسلم لیگی ورکرز کو سنبھالا دیا بلکہ انہوں نے مشرف کے مارشل لاء میں ڈٹ کر تما م تر مشکل حالات کا مقابلہ کیااس جدوجہد میں بیگم کلثوم کی گاڑی کو کرین سے ہوا میں معلق کرنے والی تصویر نے پوری دنیا میں تہلکہ مچادیاتھا،یہ تصویر دنیا بھر کے اخبارات کے فرنٹ پر اس طرح لگی کہ خود پرویز مشرف کے لیے اس تصویر پر جواب دینا مشکل ہوگیا تھا،اس دوران انہوں نے پاکستان کے کونے کونے میں جاکر نوازشریف کی رہائی کے لیے ایسی جدوجہد کہ حکومت کو نوازشریف کی جلاوطنی کے لیے سعودی حکومت سے ایک معاہدہ کیااور نوازشریف کو سعودی عرب بھیج کر اپنی حکومت چلانے کے لیے ماحول کو سازگار بنالیایہ سب کچھ یقینی طور پر بیگم کلثوم نوازکی سیاسی جدوجہد کا ہی نتیجہ تھا کہ ایک سخت ترین ڈکٹیٹرنوازشریف کو رہا کرنے پر مجبور ہوا،اس دوران بیگم کلثوم نوازنے اپنے آپ کو انتہائی آہنی خاتون کے طورپر منوالیا تھا بیگم کلثوم نوازنے لاہور میں این اے120 سے الیکشن بھی لڑااور کامیابی حاصل کی بیگم کلثوم عمر میں میاں نوازشریف سے ایک سال چھوٹی تھی مگر نوازشریف بیگم کلثوم نوازکی ہر بات کو بہت غور سے سنتے اور اس پر فوری عملدرآمد بھی کرتے تھے اسی طرح خاندان میں بیگم کلثوم نوازکی ہر بات پر عمل درآمد کیا جاتاتھا یہاں تک تمام بچوں کی شاد ی تک کے فیصلے میں بھی بیگم کلثوم نوازہی کی رائے کا احترام کیا گیا،بیگم کلثوم نے شوہر کی اسیری میں ہر مقام پر یہ بات کہیں کہ وہ ایک گھریلو خاتون ہیں جس روز ان کے شوہر رہا ہوئے وہ اسی روز کچن میں چلی جائینگی ،میاں صاحب رہا ہوئے تو وہ واقعی اپنے گھر میں واپس چلی گئی اس کے بعد کسی نے بھی ان کی کوئی پریس کانفرنس یا جلسے میں پھر کوئی تقریر نہ سنی،کیونکہ اس سے قبل کسی کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا کہ نوازشریف کی بیگم جس کی کسی نے آج تک ایک جھلک بھی نہ دیکھی تھی وہ اس طرح میدان سیاست میں آئے گی اوراس ملک کے بڑے بڑے سیاستدانوں کے ہوش ٹھکانے لگادینگی،بیگم کلثوم نواز اس ملک کی چند ایک ایسے سیاستدانوں میں شمار تھی جن پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں تھا،نوازشریف کی نااہلی کے بعد یہ امکانات ظاہر کیے جارہے تھے کہ شاید ایک بار پھر سے بیگم کلثو م نوازکو پارٹی کی صدارت دیدی جائے گی اور ایسا ممکن بھی نظر آتا تھا،مگر اس دوران جب وہ لند ن میں اپنے چیک اپ کے لیے آئی تو اس روزانہیں گلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تو اس ملک میں اس بات پر بہت شور مچایاگیا کہ یہ سب مسلم لیگ ن کی چال بازیاں ہیں اور لندن سے پاکستان نہ آنے کے بہانے ہیں ،مگر بیگم کلثوم نے اپنے شوہر کو وطن واپس جانے کا کہا اور عدالتوں کا سامنا کرنے کا حوصلہ بھی دیا اس طرح میاں نوازشریف کئی مرتبہ پاکستان آئے اورلندن گئے اور ان کی عیادت کی مگر ایک روز بیگم کلثوم نواز کی حالت اس قدر خراب ہوئی کہ وہ نہ تو بول سکتی تھی اور نہ ہی کسی بات کی جنبش ان کے ہاتھوں میں رہی۔ وطن واپسی کے موقع پر نوازشریف کی ایک ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ بے ہوشی کے عالم میں لیٹی بیگم کلثوم نوازکو جگانے کی کوشش کررہے ہیں ،جس میں نوازشریف کو یہ کہتے سنا جاسکتاہے کہ باؤجی آنکھیں کھولو ،کلثوم آنکھیں کھولو ،کلثوم باؤجی آنکھیں کھولو،اللہ آپ کو تندرستی عطا کرے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ بیگم کلثوم نوازایک بہادر خاتون تھی مگر اس کے ساتھ وہ ایک وفا شعار بیوی اور ایک بہترین والدہ بھی تھی ،ان کی وفات کا سن کرشریف فیملی اور پاکستان مسلم لیگ کے ورکرز کو جو دلی صدمہ پہنچاہے اسے ضبط تحریر میں لانا بہت مشکل ہوگا خیر یہ فیصلہ درست ہے کہ بیگم کلثوم نوازکی تدفین جاتی عمرہ لاہور میں کی جارہی ہے اس سے کم از کم مسلم لیگی ورکرز جیسا کہ ضلع لیہ سے میاں یسین آزاد سابق یوتھ کونسلر ملک ارسلان تھہیم حاجی باغ علی حاجی تنویر شانی سمیت متعدد نے نماز جنازہ میں شرکت کی مستقبل میں بھی اس ملک میں لاکھوں ایسے لوگ ہیں جو اس عظیم اور بہادر عورت کی قبر پر آکر فاتحہ خوانی کی خواہش رکھتے ہونگے جو کہ پوری ہو سکے گی یقینی طور پر بیگم کلثوم نواز کی وفات پر جہاں ہمارے تلخ معاشرتی رویے دیکھنے میں آئے وہیں مملکت پاکستان مشرقی روایات کی امین ایک محب وطن خاتون سیاستدان سے بھی محروم ہو گیا

Tags: column by umer shakir
Previous Post

صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کی مزارقائدپرحاضری،فاتحہ خوانی کی پھول چڑھائے

Next Post

ڈومیسائل ختم کرنے کا فیصلہ

Next Post
ڈومیسائل ختم کرنے کا فیصلہ

ڈومیسائل ختم کرنے کا فیصلہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
کامیاب مرد کے پیچھے بلا شبہ حوصلہ مند با ہمت عورت کاہاتھ ہوتا ہے اس میں کوئی شک نہیں کاروبار زمانہ میدان سیاست ہوں خاندانی معاملات ہوں کوئی بھی مرد تبھی معاملات کو سلجھا سکتا اور ترقی کر سکتا ہے جب اسے گھریلو سکون ہو با وفا زوجہ بھی کسی نعمت خدا وندی سے کم نہیں مشرقی رویات کی امین بیگم کلثوم نواز وہ خاتون تھیں جنھوں نے1999میں پاکستان میں نوازشریف کی اسیری کے دوران مسلم لیگ ن کی صدارت کی باگ ڈور سنبھالی اور انہوں نے جس اندازمیں جنرل مشرف جیسے ڈکٹیٹر حاکم کے سامنے ڈٹ کر ایک طویل جدوجہد کی اس کی مثال برصغیر پاک وہند میں ماضی میں کہیں نہیں ملتی ،وہ 1999سے 2002تک پارٹی کی صدر رہی مگراس تمام عرصے میں انہوں نے نہ صرف پارٹی بلکہ مسلم لیگی ورکرز کو سنبھالا دیا بلکہ انہوں نے مشرف کے مارشل لاء میں ڈٹ کر تما م تر مشکل حالات کا مقابلہ کیااس جدوجہد میں بیگم کلثوم کی گاڑی کو کرین سے ہوا میں معلق کرنے والی تصویر نے پوری دنیا میں تہلکہ مچادیاتھا،یہ تصویر دنیا بھر کے اخبارات کے فرنٹ پر اس طرح لگی کہ خود پرویز مشرف کے لیے اس تصویر پر جواب دینا مشکل ہوگیا تھا،اس دوران انہوں نے پاکستان کے کونے کونے میں جاکر نوازشریف کی رہائی کے لیے ایسی جدوجہد کہ حکومت کو نوازشریف کی جلاوطنی کے لیے سعودی حکومت سے ایک معاہدہ کیااور نوازشریف کو سعودی عرب بھیج کر اپنی حکومت چلانے کے لیے ماحول کو سازگار بنالیایہ سب کچھ یقینی طور پر بیگم کلثوم نوازکی سیاسی جدوجہد کا ہی نتیجہ تھا کہ ایک سخت ترین ڈکٹیٹرنوازشریف کو رہا کرنے پر مجبور ہوا،اس دوران بیگم کلثوم نوازنے اپنے آپ کو انتہائی آہنی خاتون کے طورپر منوالیا تھا بیگم کلثوم نوازنے لاہور میں این اے120 سے الیکشن بھی لڑااور کامیابی حاصل کی بیگم کلثوم عمر میں میاں نوازشریف سے ایک سال چھوٹی تھی مگر نوازشریف بیگم کلثوم نوازکی ہر بات کو بہت غور سے سنتے اور اس پر فوری عملدرآمد بھی کرتے تھے اسی طرح خاندان میں بیگم کلثوم نوازکی ہر بات پر عمل درآمد کیا جاتاتھا یہاں تک تمام بچوں کی شاد ی تک کے فیصلے میں بھی بیگم کلثوم نوازہی کی رائے کا احترام کیا گیا،بیگم کلثوم نے شوہر کی اسیری میں ہر مقام پر یہ بات کہیں کہ وہ ایک گھریلو خاتون ہیں جس روز ان کے شوہر رہا ہوئے وہ اسی روز کچن میں چلی جائینگی ،میاں صاحب رہا ہوئے تو وہ واقعی اپنے گھر میں واپس چلی گئی اس کے بعد کسی نے بھی ان کی کوئی پریس کانفرنس یا جلسے میں پھر کوئی تقریر نہ سنی،کیونکہ اس سے قبل کسی کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا کہ نوازشریف کی بیگم جس کی کسی نے آج تک ایک جھلک بھی نہ دیکھی تھی وہ اس طرح میدان سیاست میں آئے گی اوراس ملک کے بڑے بڑے سیاستدانوں کے ہوش ٹھکانے لگادینگی،بیگم کلثوم نواز اس ملک کی چند ایک ایسے سیاستدانوں میں شمار تھی جن پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں تھا،نوازشریف کی نااہلی کے بعد یہ امکانات ظاہر کیے جارہے تھے کہ شاید ایک بار پھر سے بیگم کلثو م نوازکو پارٹی کی صدارت دیدی جائے گی اور ایسا ممکن بھی نظر آتا تھا،مگر اس دوران جب وہ لند ن میں اپنے چیک اپ کے لیے آئی تو اس روزانہیں گلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تو اس ملک میں اس بات پر بہت شور مچایاگیا کہ یہ سب مسلم لیگ ن کی چال بازیاں ہیں اور لندن سے پاکستان نہ آنے کے بہانے ہیں ،مگر بیگم کلثوم نے اپنے شوہر کو وطن واپس جانے کا کہا اور عدالتوں کا سامنا کرنے کا حوصلہ بھی دیا اس طرح میاں نوازشریف کئی مرتبہ پاکستان آئے اورلندن گئے اور ان کی عیادت کی مگر ایک روز بیگم کلثوم نواز کی حالت اس قدر خراب ہوئی کہ وہ نہ تو بول سکتی تھی اور نہ ہی کسی بات کی جنبش ان کے ہاتھوں میں رہی۔ وطن واپسی کے موقع پر نوازشریف کی ایک ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ بے ہوشی کے عالم میں لیٹی بیگم کلثوم نوازکو جگانے کی کوشش کررہے ہیں ،جس میں نوازشریف کو یہ کہتے سنا جاسکتاہے کہ باؤجی آنکھیں کھولو ،کلثوم آنکھیں کھولو ،کلثوم باؤجی آنکھیں کھولو،اللہ آپ کو تندرستی عطا کرے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ بیگم کلثوم نوازایک بہادر خاتون تھی مگر اس کے ساتھ وہ ایک وفا شعار بیوی اور ایک بہترین والدہ بھی تھی ،ان کی وفات کا سن کرشریف فیملی اور پاکستان مسلم لیگ کے ورکرز کو جو دلی صدمہ پہنچاہے اسے ضبط تحریر میں لانا بہت مشکل ہوگا خیر یہ فیصلہ درست ہے کہ بیگم کلثوم نوازکی تدفین جاتی عمرہ لاہور میں کی جارہی ہے اس سے کم از کم مسلم لیگی ورکرز جیسا کہ ضلع لیہ سے میاں یسین آزاد سابق یوتھ کونسلر ملک ارسلان تھہیم حاجی باغ علی حاجی تنویر شانی سمیت متعدد نے نماز جنازہ میں شرکت کی مستقبل میں بھی اس ملک میں لاکھوں ایسے لوگ ہیں جو اس عظیم اور بہادر عورت کی قبر پر آکر فاتحہ خوانی کی خواہش رکھتے ہونگے جو کہ پوری ہو سکے گی یقینی طور پر بیگم کلثوم نواز کی وفات پر جہاں ہمارے تلخ معاشرتی رویے دیکھنے میں آئے وہیں مملکت پاکستان مشرقی روایات کی امین ایک محب وطن خاتون سیاستدان سے بھی محروم ہو گیا
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.