ڈیرہ غازی خان ( صبح پا کستان ) 3ماہ سے واجبات ادا نہ کرنے سےPEFسکولزکے ایک لاکھ اساتذہ تنخواہوں سے محروم ہیں ، 30لاکھ بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے والے PEFپارٹنر سکولز بند ہو سکتے ہیں ۔ ایک پروفیسر وزیر اعلیٰ پروفیسر حسن عسکری نے اساتذہ کو ان کے بنیادی حق تنخواہ سے محروم کر رکھا ہے ۔ پنجاب گورنمنٹ کے PEFپارٹنر سکولز کو ماہانہ واجبات ادا نہ کرنے سے ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے حکومت پنجاب پرائیویٹ تعلیمی سیکٹر مکاؤ پالیسی پر عمل پیرا ہو ۔ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے MDکو بھی چاہئیے کہ وہ اپنے 22ہزار سے زائد پارٹنر سکولز کو ان کا حق دلانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں ۔ ان خیالات کا اظہار ضیاء السلام زاہد قریشی مرکزی چیئرمین آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسو سی ایشن کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تفصیلات کے مطابق آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسو سی ایشن ضلع ڈیرہ غازی خان کے ضلعی صدر میر خورشید احمد تالپور کی زیر صدارت ضلعی ذمہ داران کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں ضلعی جنرل سیکر ٹری محمد یوسف انصاری ، لیگل ایڈوائزر عبدالستار ایڈووکیٹ ، سٹی صدر ڈی جی خان محمد اظہر داؤدی ، تحصیل صدر کوٹ چھٹہ رانا محمد نعیم ، نائب صدر چوہدری ریاض ، ڈویژنل نائب صدر محمد طارق رحیم ، ضلعی رہنما اشفاق احمد لودھی ، محمد طارق کھوسہ نے شرکت کی ۔ اجلاس سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے مرکزی چیئرمین آل پاکستان پرائیویٹ سکولزایسو سی ایش (APPSA) ضیاء السلام زاہد قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب تعلیم کش پالیسی پر عمل پیرا ہے 3ماہ سے زائد عرصہ سے PEFپارٹنر سکولز کے ماہانہ واجبات ادا نہ کرنے سے پنجاب بھر کے22ہزار سے زائد سکولز معاشی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں ان سکولز میں کام کرنے والے ایک لاکھ اساتذہ کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پر چکے ہیں ۔ سکولز مالکان کے لئے انتہائی مشکل ہو چکا ہے کہ وہ سکولز میں پڑھنے والے30لاکھ بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنے کے عمل کو جاری رکھ سکیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے اس ظالمانہ اقدام کا نوٹس لیتے ہوئے فوری فنڈز جاری کرنے کے احکامات فرمائیں تاکہ PEFانتظامیہ اپنے پارٹنرز سکولز کو ان کے 3ماہ سے رکے ہوئے واجبات ادا کر سکے