راولپنڈی(ما نیٹرنگ ڈیسک)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے کہا ہے کہ امریکہ سے کسی بھی قسم کی امداد نہیں چاہیے پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی خدمات کا اعتراف چاہتا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے ملاقات کی۔ ملاقات میں امریکی سفیر نے آرمی چیف کو امریکہ کی نئی افغان پالیسی کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ اس موقع پرآرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے افغانستا ن کا امن اتنا ہی لازمی ہے جتنا کے کسی دوسرے ملک کا امن ضروری ہے کیوں کہ پر امن افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف پہلے بھی بہت کوششیں کی ہیں اور آئندہ بھی یہ کوششیں جاری رہیں گی۔پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کسی کو خوش کرنے کے لئے نہیں بلکہ اپنے قومی مفاد اور قومی پالیسیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے لڑی ہے۔آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں امریکہ سے امداد چاہیے اور نہ ہی کوئی سازوسامان ، صرف اعتماد کیا جائے، عالمی برادری ہماری خدمات کا اعتراف کرے ۔ مشترکہ کوششوں کے بغیراس جنگ کومنطقی انجام تک نہیں پہنچایاجاسکتا۔افغانستان میں کسی کے لئے نہیں اپنے مفادکے لئے کام کریں گے اور افغانستان میں امن کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرزکومشترکہ کوششیں کرناہوں گی۔
آرمی چیف سے ملاقات میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کا کہناتھا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کے معترف ہیں اور پاکستان سے افغانستان میں قیام امن کے لئے تعاون کے بھی خواہاں ہیں۔
source…
http://dailypakistan.com.pk/national/23-Aug-2017/631110